گوادر(صباح نیوز) نائب امیر جماعت اسلامی لیاقت بلوچ نے ”گوادر کو حق دو تحریک” کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ گوادر کے بے مثال عوامی احتجاج نے تاریخ رقم کر دی ہے جو عوام کے لیے بڑا زبردست انقلابی راستہ ہے۔ اگرچہ وزیراعظم نے بڑی دیر بعد گوادر کے عوام کی آواز پر توجہ دی ہے، لیکن ان معاملات کو سرخ فیتے کی نذر نہیں ہونا چاہیے۔ اگر پرامن دھرنے کے نتیجے میں مثبت اور جمہوری تبدیلی ہو گی، تو پھر لوگوں کو پہاڑوں پر چڑھنے کی ضرورت پیش نہیں آئے گی۔
لیاقت بلوچ نے کہا کہ گوادر کی عوام کا مولانا ہدایت الرحمن بلوچ پر متفقہ اعتماد کرنا خوش آئند ہے۔ سی پیک چین کے ساتھ ایک شاندار معاہدہ ہے، لیکن اس کی ترقی کے ثمرات کا پہلا حق بلوچستان بالخصوص گوادر کی عوام کا ہے۔ یہاں کے نوجوانوں کو روزگار فراہم کیا جائے۔
انھوں نے کہا کہ ناجائز اور غیر ضروری چیک پوسٹوں پر مرد و خواتین کی تذلیل بند کی جائے۔ گوادر کے ساحل پر غیر قانونی ٹرالر مافیا سے یہاں کے عوام کو نجات دلائی جائے۔ بلوچستان بڑا ہی حساس صوبہ ہے جس کی ایران اور افغانستان سے سرحدیں ملتی ہیں، سمندر کی بڑی اہمیت ہے۔ وفاقی اور صوبائی حکومتیں اس کی حساسیت کا ادراک کریں اور بلوچستان کے عوام کو ان کے جائز حقوق ان کی دہلیز پر فراہم کریں۔