سیندک ،ریکوڈک سمیت بلوچستان کی ترقی سے متعلق بیرونی ممالک سے کیے گئے تمام معائدوں کو پبلک کیا جائے۔ مولانا عبدالحق ہاشمی

کوئٹہ(صباح نیوز) امیر جماعت اسلامی بلوچستان مولانا عبدالحق ہاشمی نے کہا ہے کہ سیندک ،ریکوڈک سمیت بلوچستان کی ترقی سے متعلق بیرونی ممالک سے کیے گئے تمام  معائدوںکو پبلک کیا جائے۔ صوبے کے عوام کو جاننے کا حق ہے کہ حکمران ان کے لیے کیا کر رہے ہیں۔ کراچی کے عوام نے جماعت اسلامی پر اعتماد کرکے دوبارہ ترقی امن اور خوشحالی کو موقع دیا حکمران جماعت اسلامی کاعوامی مینڈیٹ نتائج لیٹ کرکے چوری کرنا چاہتے ہیں۔سی پیک کی ترقی میں سب سے پہلا حق بلوچستان کا ہے بارڈرٹریڈ پر آسانی دیکر بلوچستان کے ساحل ووسائل بلوچستان سے غربت بے روزگاری ختم کرنے پر خرچ کیا جائے لاپتہ افرادبازیاب ،نوجوانوں کو روزگار دیاجائے سیندک ریکوڈک ساحل وسائل سے مالامال بلوچستان کے عوام مہنگائی غربت سے بدحال جبکہ حکمران لوٹ مار وبدعنوانی میں مصروف ہیں۔

اپنے بیان میں  انہوں نے کہاکہ گوادر کے عوام کو طاقت ،پولیس گردی سے دباکرحقوق چھیننے کی کوشش ہورہی ہے۔جماعت اسلامی اہل بلوچستان کے سلگتے مسائل کے حل کیلئے ہر فورم پر آوازبلند کر رہی ہے ۔ بلوچستان کے وسائل پر صوبے کے عوام کا پہلا حق ہے۔ مختلف ادوارمیں مختلف جذباتی نعروں و پیکیجزکے نام پر بلوچستان کے عوام کو دھوکہ دیا گیا ہے گوادر کے لوگوں سے کیے گیے وعدے پورے کیے جائیں ۔بدعنوان لوگ پارٹیاں بدلنے یا چہروں کی تبدیلی سے عوامی مسائل حل نہیں ہوگی نظام کی تبدیلی سے مسائل حل ہوں گے جماعت اسلامی نظام کی تبدیلی کیلئے کوشاں ہے۔ گوادر پورٹ کو گیم چینجر کا نام دیا گیا لیکن سالوں گزرنے کے باوجود بات صرف وعدوں اور نعروں تک محدود رہی، مقامی رہائشی بنیادی سہولتوں تک سے محروم ہیں۔ بلوچستان کی 70فیصد آبادی غربت کی لکیر سے نیچے زندگی گزارنے پر مجبور ہے،بے روزگاری کی شرح بھی سب سے زیادہ،جن لوگوں کے پائوں تلے معدنیات کے ذخائر ہیں، حکمرانوں کی نااہلی کی وجہ سے انھیں پینے کا صاف پانی تک میسر نہیں۔

کرپشن اور امن و امان کی صورت حال بلوچستان میں سب سے بڑا چیلنجز ہیں۔ صوبے میں سیلاب متاثرین دربدر پھر رہے ہیں۔ بلوچستان کا نوجوان حکمرانوں سے بے زار اور مایوس ہو چکا، محرومیاں بڑھتی رہیں تو حالات مزید خطرناک ہوں گے۔قدرتی گیس پیدا کرنے والے علاقے کے 80فیصد عوام کو کھانا پکانے کے لیے ایندھن میسر نہیں۔ بلوچستان کے بیشتر دیہاتوں میں بجلی سرے سے نہیں، شہروں میں گھنٹوں لوڈشیڈنگ ہوتی ہے۔ بلوچستان سمیت ملک بھر کی عوام سے اپیل کرتا ہوں کہ اسلامی نظام کے لیے جدوجہد کریں، نظام مصطفیۖ ہی ہمارے مسائل کا حل ہے۔ حضورۖ کا اسوۂ حسنہ ہمارے لیے بہترین نمونہ، اسی پر عمل پیرا ہو کر دنیاوی و اخروی زندگی میں کامیابی ممکن ہے۔ حضورۖ سے محبت کا بنیادی تقاضا ہے کہ ہم ان کا دیا گیا نظام ملک میں نافذ کرنے کے لیے جدوجہد کریں۔پی ڈی ایم اورپی ٹی آئی  چاہتی ہیں کہ ادارے ان کے جیب کی گھڑی اورہاتھ کی چھڑی بن کر رہیں اور 22کروڑ عوام کی بجائے صرف حکمران اشرافیہ کی خدمت پر مامور رہیں۔ عدالتیں، الیکشن کمیشن اور اسٹیبلشمنٹ سمیت تمام ادارے اپنی حدود میں رہ کر کام کریں گے تو ملک آگے جائے گا۔ آئین اور قانون کی بالادستی قائم کرنا ہو گی