اسلام آباد (صباح نیوز) سینیٹ کی قائمہ کمیٹی دفاع نے قومی سلامتی سے متعلق بڑھتے چیلنچز کے پیش نظر نیشنل ایکشن پلان پر نظرثانی کی سفارش کردی، کمیٹی نے کہا ہے کہ پاکستان کے عوام آزمائش کی اس گھڑی میں بہادر مسلح افواج کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں،دہشت گردی کے خلاف پاک فوج کی کامیابیوں اور خطے میں اس کی امن و استحکام کے لیے جاری کوششوں کو سراہتے ہیں۔کمیٹی کو سرحد پار حملوں میں اضافے اور ملک بھر میں امن و سلامتی کو یقینی بنانے کے لیے اقدامات، پاک افغان سرحدی صورتحال پر بریفنگ دی دی گئی۔ کمیٹی نے کہا ہے کہ نیکٹا کے ساتھ مل کر مربوط انسداد دہشت گردی پالیسی تیار کرنے کی ضرورت ہے۔
سینیٹ کی قائمہ کمیٹی دفاع کا اجلاس جمعرات کو سینیٹر مشاہد حسین سید کی زیرصدارت ہوا۔ کمیٹی کو بنوں چھانی پر حالیہ حملے، قبضے اور یرغمالیوں کے علاوہ پاک افغانستان سرحدی صورتحال اور صوبہ خیبر پختونخواہ میں اندرونی سلامتی کی بگڑتی ہوئی صورتحال پر جامع بریفنگ دی گئی۔ سیکرٹری وزارت دفاع، لیفٹیننٹ جنرل (ر) حمود الزماں خان نے کمیٹی کے ارکان کو یقین دلایا کہ سیکورٹی فورسز کسی بھی سیکورٹی خطرے سے نمٹنے کی مہارت رکھتی ہیں اور مکمل طور پر لیس ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پرامن اور مستحکم افغانستان پاکستان کے بہترین مفاد میں ہے اور افغان فریق کے ساتھ سیکیورٹی اور بارڈر مینجمنٹ پر بات چیت ایک مسلسل عمل ہے۔ سینیٹر مشاہد حسین سید کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کی لعنت سے نمٹنے کے لیے اسٹریٹجک صورتحال کا مکمل ادراک ہوناچاہیے جیو اسٹریٹجک ماحول کے چیلنچزکو مدنظر رکھتے ہوئے نیشنل ایکشن پلان پر نظرثانی کی جانی چاہیے۔
کمیٹی نے نیکٹا کے ساتھ مل کر ایک مربوط انسداد دہشت گردی کی پالیسی پر زور دیا جس میں اہم کردار، مختلف سیکورٹی ایجنسیوں کے درمیان موثر انٹیلی جنس شیئرنگ میکانزم اور پاکستان اور افغانستان کے درمیان سرحدی انتظام کو بہتر بنانے شامل ہوں ۔کمیٹی نے اس عزم کا اظہار کیا کہ پاکستان کے عوام آزمائش کی اس گھڑی میں بہادر مسلح افواج کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں اور دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاک فوج کی کامیابیوں اور خطے میں امن و استحکام کے لیے جاری کوششوں کو سراہتے ہیں۔ کمیٹی نے دہشت گردی سے نمٹنے میں پولیس، سی ٹی ڈی اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کے کردار اور قربانیوں کو بھی سراہا۔ کمیٹی کے اجلاس میں دہشت گردی سے متعلق حالیہ مختلف واقعات میں شہید ہونے والے شہدا کے لیے فاتحہ خوانی کی گئی ۔