واشنگٹن(صباح نیوز)لاس اینجلس میں لگی آگ سے نقصان کا ابتدائی تخمینہ 275 ارب ڈالر تک بڑھ گیا ہے ۔اب تک 40 ہزارایکڑ سے زائد رقبہ جل کر راکھ ہو چکا ہے، جبکہ 12 ہزار3 سوعمارتیں مکمل طور پر تباہ ہو گئی ہیں۔۔ سی این این کے مطابق آگ کے نتیجے میں 25 افراد ہلاک ہو چکے ہیں، جبکہ 30 افراد لاپتہ ہیں۔
اس اینجلس کے جنگل سے شہر تک پھیلنے والی آگ سے 60 لاکھ امریکیوں کو خطرے کا سامنا ہے، چند گھنٹوں بعد ہواں کے جھکڑ چلنے کی پیشگوئی نے ہلچل مچا دی، آگ لاس اینجلس سے باہر دیگر شہروں تک پھیلنے کی وارننگ جاری کردی گئی۔تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق ریاست کے 10 شہروں کی انتظامیہ کے پاس لاس اینجلس سے زیادہ عملہ موجود ہے، ماہرین کا کہنا ہے کہ دنیا کا کوئی بھی فائر ڈپارٹمنٹ ان عوامل کا مقابلہ کرنے کے قابل نہیں ہوگا جن کی وجہ سے آگ لگی۔جنوبی کیلیفورنیا کی تاریخ میں ایٹن اور پالیساڈس کی آگ بالترتیب سب سے زیادہ تباہ کن اور دوسری سب سے زیادہ تباہ کن جنگلاتی آگ ہے۔
لاس اینجلس میں تیز ہواں کے باعث جنگلات میں لگی آگ نے خوفناک صورتحال اختیار کر لی ہے۔ آگ نے شمال مغربی وینٹورا کانٹی کو بھی اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے، جہاں ہزاروں گھرانے بجلی سے محروم ہو چکے ہیں۔صورتحال کے پیش نظر حکام نے مزید 84 ہزارافراد کو علاقہ چھوڑنے کا حکم دیا ہے۔ انخلا کے عمل کو یقینی بنانے کے لیے پولیس اور ریسکیو اہلکاروں کو تعینات کیا گیا ہے۔امریکی میڈیا کے مطابق آگ لگانے کے شبہ میں تین افراد کو گرفتار کر لیا گیا ہے.حکام عوام سے اپیل کر رہے ہیں کہ وہ محفوظ مقامات پر منتقل ہوں اور ہنگامی تدابیر اختیار کریں۔ اس بحران نے پورے علاقے کو شدید متاثر کر دیا ہے اور امدادی سرگرمیاں جاری ہیں