حکومت گوادرمیں حالات خراب ہونے کی ذمہ دار ہے، مولانا عبدالحق ہاشمی

کوئٹہ (صباح نیوز) امیر جماعت اسلامی بلوچستان مولانا عبدالحق ہاشمی نے کہاکہ حکومت گوادرمیں حالات خراب ہونے کی ذمہ دار ہے دھرنے مطالبات کوماننے ،مذاکرات کے بجائے صوبہ بھر سے ہزاروں پولیس اہلکاروں کو بلاکر طاقت تشددوگرفتاری وشیلنگ کا راستہ اختیار کرکے عوام کے  جذبات سے کھیلا گیا ہے ۔گوادر کی آبادی کو دھرنے جیسے حالات میں دکھیل کرتشددکا راستہ اپناکر حکومت نے غلط ملک دشمن رویہ رکھا ۔دھرنے والوں نے دوماہ دھرنا دیکر ایک گملہ تک نہیں توڑاگیا اب حکومت نے تشددکا راستہ اپناکرنہتے معصوم پرامن عوام کو تشددپر ابھارنے کی غلطی کی جس سے کسی صورت معاف نہیں کیا جائیگا دھرنے وپولیس کے افراد کی شہادت کی ذمہ دار حکومت ہے ۔حکومت کے پاس اب بھی موقع  ہے کہ دھرنے والوں کے مطالبات فوری تسلیم کریں ۔گوادر میں کرفیوکا سماں ،نیٹ ورک بند ،دھرنے والے اب بھی پرامن احتجاج کررہے ہیں ۔

ان خیالات کا اظہارانہوں نے صوبائی سیکرٹریٹ میں وفود وگوادر رہنمائوں سے فون پر گفتگوکرتے ہوئے کیا انہوں نے کہاکہ بلوچستان کے معصوم باشعار عوام کیساتھ جماعت اسلامی بھی حق دو تحریک کیساتھ ہے۔ مولانا ہدایت الرحمان کو کچھ ہوا توحکومت ذمہ دارہوگی ۔دھرنے میں زخمیوں ،نقصانات وایک شخص کی شہادت کی ذمہ دار حکومت ہے ۔  انہوں نے کہاکہ گوادرکے نہتے معصوم عوام نے اپنے جائز قانونی مطالبات کیلئے مولانا ہدایت الرحمان بلوچ کی قیادت میں دوماہ پرامن دھرنا دیا کسی فرد ادارے وحکومت کوکوئی تکلیف نہیں دی نہ کوئی نقصان پہنچایا اب حکومت نے خود رات کے اندھیرے میں دھرنے کے شرکاء پر حملہ کرکے تشددکا راستہ اپنایا جو لمحہ فکریہ ہے صوبائی ووفاقی حکومت انتہائی درجے کی غفلت وکوتاہی کا مرتکب ہوئی ہے ایک طرف مذاکرات کا واویلا وپروپیگنڈہ کرتے ہیں تودوسری طرف پولیس گردی کرکے تشدد کا راستہ اپنالیا ہے حکومت وانتظامیہ کو عوام کی مشکلات وپریشانیوں کی کوئی فکرنہیں پرامن عوامی احتجاج وعوامی مفادات کو اس طرح یکسر نظراندازکرنا قابل مذمت ہے گوادرحق دوتحریک کا دھرنا جمہوری، مطالبات حقیقی اجتماعی اورجائز ہے اور ان کو پوری قوم کی حمایت حاصل ہے ۔

دھرنے قائدین مولانا ہدایت الرحمان بلوچ ،حسین واڈیلا ودیگرقائدین اوردھرنے شرکاء کے خلاف طاقت کااستعمال ،زودوکوب ،تشددگرفتاریاں املاک کو نقصان قابل مذمت ،حکومتی غفلت وناکامی ہے حکومت حسین واڈیلا ودیگر سینکڑوں کارکنوں کو فوری رہا کرتے ہوئے مذاکرات کے ذریعے دھرنا مطالبات کوتسلیم مسائل سنجیدگی سے حل کریں بلوچستان بھر کے باشعور عوام اورجماعت اسلامی حق دو تحریک گوادر دھرنے کے مطالبات کی بھر پورحمایت کرتی ہے انہوں نے کہاکہ گوادر میں ایک سال قبل دھرناہوا حکومت نے مطالبات تسلیم کیے لیکن عمل درآمد نہ ہونے کی وجہ سے اب عوام مولانا ہدایت الرحمان بلو چ کی قیادت میں دوبارہ دھرنے پر مجبور ہوئے اب بھی حکومت کے پاس وقت ہے کہ حالات کو سدھا ردیں گرفتارقائدین کو رہا مقدمات واپس لیکر دھرنے والوں کے جائز مطالبات تسلیم کریں تاکہ حالات ٹھیک ہوجائے