جامعہ کشمیر کی طرف سے سندھ کے سیلاب متاثرین میں 5ملین کی امداد تقسیم

مظفرآباد،لاڑکانہ( صباح نیوز) آزاد جموں و کشمیر یونیورسٹی مظفرآباد کی جانب سے سندھ کے سیلاب متاثرین کی مدد کیلئے پانچ ملین سے زیادہ مالیت کی امدادی اشیاء اور نقد امداد تقسیم کر دی گئی ہے۔ امدادی اشیاء صوبہ سندھ کے لاڑکانہ ڈویژن کے ضلع کشمور کے صدر مقام کشمور اور مضافات میں جامعہ کشمیر کے پروفیسر واجد عزیز لون کی قیادت میں جانے والے وفد نے تقسیم کی ہے۔

جامعہ کشمیر کے وفد میں ڈاکٹر بشیر الرحمن کنٹھ ، ڈاکٹر نازنین حبیب ، ڈاکٹر حسن پرویز بانڈے ، ڈاکٹر مدثر حبیب اعوان، ڈاکٹر خرم لطیف، میڈیکل ٹیکنیشن محمد افضال عباسی اور ذیشان چودھری شامل تھے۔ امدادی اشیاء کی تقسیم اور کشمور میں فری میڈیکل لگانے کے بعد مظفرآباد پہنچنے پر سیلاب ریلیف کے انچارج ڈاکٹر واجد عزیز اور میڈیکل ٹیم کے انچارج ڈاکٹر بشیر الرحمن کنٹھ نے اپنی علیحدہ علیحدہ رپورٹس میں جامعہ کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر محمد کلیم عباسی کو بتایا کہ میڈیکل ٹیم نے کشمور اور مضافات کا تفصیلی دورہ کیا، متاثرین سیلاب کی حالت زار کا اپنی آنکھوں سے مشاہدہ کیا اور اُن میں دس لاکھ کی ادویات تقسیم کرنے کے علاوہ تین میجر آپریشن کے اور سینکڑوں مریضوں کا طبی معائنہ کیا۔ جامعہ کشمیر کے فری میڈیکل کیمپ سے مستفید ہونے والوں میں ساٹھ فیصد خواتین، تیس فیصد مرد اور دس فیصد بچے شامل تھے۔

جامعہ کشمیر کے سیلاب متاثرین کیلئے عمومی ریلیف کے انچارج ڈاکٹر واجد عزیز نے بتایا کہ جامعہ کشمیر کے تمام ملازمین کی طرف سے عطیہ کی گئی ایک دن کی تنخواہ سے جمع ہونے والے ڈیڑھ ملین کی امداد سے سیلاب متاثرین 305 خاندانوں کو کھانے پینے کی اشیاء پر مشتمل پیکج مہیا کیا گیا جبکہ سیلاب متاثرین میں 300 گرم کمبل ، سات ہزار کپڑوں کے نئے جوڑے،  دوہزار جوتوں کے جوڑے ، دوسو جیکٹ اور سویٹر اور 750 مچھر دانیاں بھی تقسیم کی گئیں۔

اُنہوں نے کہا کہ سیلاب کیلئے یہ اہل آزاد کشمیر کی طرف سے ایک علامتی تحفہ تھا۔ جس سے اُن کے مسائل میں کوئی کمی تو نہیں آئے گی لیکن کشمیری عوام کی طرف سے ہمدردی اور خیر سگالی کے اس پیغام سے اُن کے حوصلے ضرور بڑھے ہیں۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر محمد کلیم عباسی نے جامعہ کشمیر کے سیلاب ریلیف وفد کی محنت اور انتھک کوششوں کی تعریف کرتے ہوئے اس اُمید کا اظہار کیا سیلاب متاثرین کی امداد کا یہ سلسلہ مستقبل میں بھی جاری رہے گا۔

اُنہوں نے کہا کہ جامعہ کشمیر کے تمام ملازمین اور آفیسر مبارکباد اور شکریہ کے مستحق ہیں جنہوں نے اپنے بچوں کا پیٹ کاٹ کر سیلاب متاثرین کی مدد کی۔ اُنہوں نے کہا کہ ہم جامعہ کشمیر کی ایک مستقل ریلیف کمیٹی بنانے کی ایک تجویز پر غور کر رہے ہیں۔ جس کا مقصد کسی بھی قدرتی آفت کے موقع پر متاثرین کیلئے ریلیف کی سرگرمیوں میں حصہ لینے کے علاوہ جامعہ کے کسی ملازم کی حادثانی موت اور غریب اور نادار طلبہ کی مالی امداد کرنا ہے۔ اس مقصد کیلئے جلد عملی اقدامات اُٹھائے جائیں گے۔

اُنہوں نے کہا کہ ریلیف کا کام دیانتداری اور اخلاص نیت کے ساتھ کیا جائے تو اس میں نہ صرف دنیا اور آخرت کی بھلائی ہے بلکہ خیر اور انسانیت کی بھلائی کا در د رکھنے والے لوگ خود آگے آ کر مدد کرنے کیلئے تیار ہو جاتے ہیں۔ قبل ازیں اپنی گفتگو میں ڈاکٹر بشیر الرحمن کنٹھ نے وفاقی وزیر احسان اللہ مزاری کا خاص طور پر شکریہ ادا کیا جنہوں نے جامعہ کشمیر کے ریلیف وفد کیساتھ ریلیف کی سرگرمیوں کے دوران بہت تعاون کیا۔