پولیس نے حق دو تحریک کے دھرنے کو ختم کرنے کیلئے درجنوں کارکنان کو گرفتار کر لیا

گوادر(صباح نیوز)بلوچستان کے بندرگاہی شہر گوادر میں گزشتہ 2 ماہ سے جاری حق دو تحریک کے دھرنے کو ختم کرنے کے لئے پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے تحریک کے سینئر رہنمائوں سمیت درجنوں کارکنان اور مظاہرین کو گرفتار کرلیا۔گوادر میں پرامن بڑے احتجاجی مظاہروں کی قیادت کے بعد قومی سطح پر توجہ کا مرکز بننے والے جماعت اسلامی کے مقامی رہنما مولانا ہدایت الرحمن نے گزشتہ سال دسمبر میں ایک ماہ کے طویل دھرنے کے بعد صوبائی حکومت کے ساتھ طے ہونے والے معاہدے پر عمل درآمد کے لئے 2 ماہ قبل ایک بار پھر گوادر میں دھرنا دیا جو تاحال جاری ہے، مظاہرین صوبے سے ٹرالر مافیا، پینے کے صاف پانی سمیت دیگر مطالبات کی منظوری کے لیے دھرنا دیئے ہوئے ہیں۔گزشتہ رات دیر گئے گوادر میں 2 ماہ سے جاری حق دو تحریک کے دھرنے کو ختم کرنے کے لئے پولیس نے کارروائی کی،

مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے پولیس کی جانب سے شیلنگ کی گئی، پولیس نے دھرنے کے لئے لگائے گئے ٹینٹ اکھاڑ دئیے گئے۔پولیس نے دھرنا گاہ سے حق دو تحریک کے سینئر رہنما حسین واڈیلہ سمیت دیگر رہنمائوں، درجنوں کارکنوں اور مظاہرین کو گرفتار کرلیا۔ دوسری جانب دھرنا پر کارروائی کے خلاف گوادر شہر میں شٹر ڈائون ہڑتال ، گوادر کے تمام کاروباری مراکز بند رہے  اور گوادر سے مکران کوسٹل ہائی وے کو خواتین نے بند کردیا جبکہ ضلع گوادر کی تحصیل پسنی ، اوڑماڑہ اور جیوانی میں بھی احتجاج کیا جارہا  ۔احتجاج کے دوران گواور میں موبائل فون نیٹ ورکس بند ہیں، اس حوالے سے ڈی سی گوادر اور ایس ایس پی گوادر سے رابطہ کرنے کی کوشش کی گئی لیکن مواصلاتی ذرائع معطل ہونے اور موبائل فون نیٹ ورک بند ہونے کی وجہ سے رابطہ نہیں ہوسکا۔دھرنے کے خلاف پولیس کی کارروائی کے خلاف گوادر میں شٹر ڈائون ہڑتال جاری  جبکہ ضلع گوادر، تحصیل پسنی ، اوڑماڑہ اور جیوانی میں بھی احتجاج کیا گیا، خواتین نے مکران کوسٹل ہائی وے پر دھرنا دے کر روڈ بند کردیا۔

امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے پولیس کارروائی پر رد عمل دیتے ہوئے گوادر میں 2 ماہ سے جاری پرامن دھرنے کے خلاف پولیس آپریشن، نہتے مرد اور خواتین پر تشدد اور گرفتاریاں انتہائی قابل مذمت ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ حکومت کا مسائل حل کرنے کے بجائے تشدد کا راستہ اختیار کرنا شکست خوردگی کی علامت ہے۔امیر جماعت اسلامی نے مطالبہ کیا کہ معاہدے پر عملدرآمد یقینی بنایا جائے اور گرفتار قائدین اور کارکنان کو فوری رہا کیا جائے۔جماعت اسلامی سے تعلق رکھنے والے سینیٹر مشتاق احمد نے بھی اپنے ایک بیان میں کہا کہ گودار میں مولانا ہدایت الرحمن کی قیادت میں حق دو گوادر تحریک کے جاری پر امن دھرنے پر پولیس ایکشن اور قیادت،کارکنان کی گرفتاری کی مذمت کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ حکومت پاکستان معاہدہ کرکے بھاگ گئی، صوبائی حکومت عوام کو لاٹھی،گولی ،تشددکے بجائے دستوری حقوق دے، شرمناک اقدام پرمعافی مانگے، گرفتار قیادت، کارکنان کو رہا کرے اور معاہدے پرعملدرآمدکرے۔اسی طرح نیشنل پارٹی کے مرکزی رہنما جان بلیدی نے دھرنے کے شرکاء کی گرفتاری پر بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ حکومت دھرنے کے شرکا سے بامقصد مذکرات کرے، گرفتار رہنما اور کارکنان کو رہا کرے۔