کوئٹہ (صباح نیوز) امیر جماعت اسلامی بلوچستان مولانا عبدالحق ہاشمی نے کہاکہ ملک میں جمہوریت واسلامی قانون کے تحت نظام کو چلانے کی ضرورت ہے ۔بدقسمتی سے یہاں جمہوریت اور اسلامی نظام کو حکمران اپنی مفادات کیلئے استعمال کر رہا ہے بدعنوان عناصر کی وجہ سے پاکستان دولخت تباہ وبرباد ہوا ملک کو قرضوں تلے دبانے والوں کو ابھی تک سمجھ نہیں آرہاکہ کس طرح ملک کو کس طرح چلانا ہے چہروں کو تبدیل کرنے کے بجائے نظام کو تبدیل کرنے کی ضرورت ہے سابقہ لٹیرے حکمرانوں کی طرح موجودہ حکمران نے بھی ملک وعوام کی مشکلات میںبدترین اضافہ کر دیا ملک کے قرضے بڑھ گیے ،مہنگائی وبے روزگاری میں اضافہ ہوا بدقسمتی سے موجودہ حکمرانوں کی نااہلی کی وجہ سے ان کے پاس بھی عوام کی ترقی ،خوشحالی کیلئے کوئی خوشخبری نہیں ۔
اپنے بیان میں انہوں نے کہاکہ کہ موجودہ حکومت وادارے بھی سابقہ حکومتوں کی طرح ملک کو آئین، قانون اور جمہوری پارلیمانی دائروں کے مطابق نہیں چلا رہے، اقتدار اور اختیارات کی اندھی طاقت اسٹیٹس کو کو اور زیادہ مضبوط کر رہا ہے۔ عمران خان وشہبازشریف نے بڑے دعوے اور اعلانات کیے، عوام کو سبز اور سہانے باغ دکھائے، لیکن ریاست مدینہ نظام قائم ہوا، عوام کوروزگار و مکانات ملے،عوام کو انصاف ملانہ ہی بجلی وگیس ملی، احتساب برائے نام جاری ۔ عوام کے لیے مہنگائی، بے روزگاری، یوٹیلیٹی بلز موت کے پرزے بن گئے ہیں۔ جماعت اسلامی ہوائی اور جذباتی بیانیہ نہیں حقائق کی بنیاد پر فرسودہ نظام کے خلاف پورے ملک میں عوام کو منظم کررہی ہے۔
حکومت اور اپوزیشن جماعتوں کے موقف وبیانیہ میں غریب عوام کیلئے کچھ نہیں سب اپنی اپنی مفادات کیلئے سرگرم عمل ہے حکومت اور اپوزیشن جماعتوں کی پوزیشنز بے یقینی اور بے نتیجہ حالات کو جنم دے رہی ہے دونوں کی حکمت عملی سے ملک، عوام اور جمہوریت کا نقصان ہو سکتا ہے۔ جماعت اسلامی اسلام کی حکمرانی، آئین قانون کی حکمرانی، قومی وسائل کی منصفانہ تقسیم اور سماج کے پسے طبقوں کو متحد اور منظم کر کے ظلم جبر کے فرسودہ عوام دشمن نظام جدوجہد کر رہے ہیں۔ صرف اور صرف اقتدار کو طول دینے سے نہیں نظام کی تبدیلی مطلوب ہے۔ قومی ڈائیلاگ، قومی ترجیحات، منصفانہ غیر جانبدارانہ قومی انتخابات پر قومی قیادت کو متحد ہونا ہو گا۔ جمہوری قوتوں کے لیے یہ سب سے بڑا چیلنج ہے