اسلام آباد(صباح نیوز)وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی ،ترقی و خصوصی اقدامات پروفیسر احسن اقبال نے ادارہ شماریات اور صوبائی حکومتوں پر زور دیا ہے کہ وہ آپس میں موثر رابطہ کاری کو یقینی بنائیں تاکہ ملک میں ساتویں ڈیجیٹل مردم شماری کو بروقت مکمل کیا جائے جس کے تحت 2023 کے انتخابات منعقد ہوں گے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے ساتویں ڈیجیٹل مردم شماری کا جائزہ لینے کے لئے چوتھی مردم شماری مانیٹرنگ کمیٹی کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس میں تمام صوبوں کے چیف سیکرٹریز، متعلقہ سیکرٹریز، ڈی جی ملٹری آپریشنز، ڈائریکٹوریٹ، نادرا، این ٹی سی کے نمائندوں، سپیشل سیکرٹری الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی)، ڈائریکٹر جنرل ہائر ایجوکیشن کمیشن (ایچ ای سی) اور دیگر نے شرکت کی۔چیف ادارہ شماریات نے اجلاس کے ایجنڈے کا ایک مختصر جائزہ دیا۔
اس موقع پر وفاقی وزیر نے ہدایت جاری کرتے ہوئے صوبائی حکومتوں سے کہا کہ وہ ایک ہفتے میں اپنے متعلقہ صوبوں کے افسران کو ادارہ شماریات کے ساتھ منسلک کریں تاکہ مردم شماری کے عمل کو تیز کیا جاسکے جبکہ وفاقی وزیر نے صوبائی حکومتوں سے مردم شماری کے مکمل ہونے تک تمام اہلکاروں کے تبادلوں پر پابندی لگانے کا بھی ہدایات جاری کیں۔واضح رہے کہ محکمہ تعلیم کے افسران اور دیگر مردم شماری کے لئے ادارہ شماریات کے ساتھ منسلک ہیں۔
اس موقع پر وفاقی وزیر نے کہا کہ حکومت ڈیجیٹل مردم شماری کے لئے 34 ارب روپے خرچ کر رہی ہے اور ایک ایک روپیہ انتہائی قیمتی ہے جبکہ ادارہ شماریات کو ہدایت کی کہ جو بھی پیکیرومنٹ کی گئی ہے ان کی تفصیلات جلد شیئر کریں۔ اس موقع پر وفاقی وزیر نے گزشتہ مردم شماری میں کی گئی پیکیرومنٹ کی تفصیلات کے بارے میں بھی پوچھا تاکہ ملک کا پیسہ ضائع ہونے سے بچایا جائے۔
اس سے قبل چیف ادارہ شماریات نے شرکا کو اب تک کی ڈیجیٹل مردم شماری میں ہونے والی پیشرفت اور مشترکہ مفادات کونسل سرگرمیوں کی مجموعی پیشرفت سے آگاہ کیا اور بتایا کہ ادارہ شماریات نے تین درجوں میں ڈیجیٹل مردم شماری کی تربیت شروع کی ہے یعنی ماسٹر ٹرینرز کی ٹریننگ ، ٹرینرز کی تربیت شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مشترکہ مفادات کونسل کی ہدایت پر ساتویں ڈیجیٹل مردم شماری کی ہدایت جاری کی تھی جس کے تحت نادرا ، این ٹی سی اور دیگر ادارے مل کر کام کر رہے ہیں