اسلام آباد(صباح نیوز)وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ عمران خان نے نواز شریف کے منصوبوں کی تختیاں تبدیل کیں، ہمارے شروع کئے گئے کئی منصوبے بند کئے، یوتھ پروگرام کا نام بدل کر کامیاب جوان رکھا اور 80 فیصد منصوبے کو بند کر دیا، منصوبوں کی تختیاں تبدیل کرنے سے منصوبے چلانے اور انہیں آگے بڑھانے کی اہلیت نہیں آجاتی، عمران خان نے معاشرے اور نوجوانوں کو فساد، تقسیم اور انتشار کا شکار کیا، عمران خان کی نیت ہوتی تو وزیراعظم ہائوس کو سازشوں اور سیاسی انتقام کا گڑھ نہ بناتے، عمران خان طیبہ گل کو اغوا کرسکتے تھے لیکن کمپنیوں کو بلا کر نوجوانوں کے روزگار کے لئے بات نہیں کی، یہ اس لئے ہوا کیونکہ ملک پر وزیراعظم نہیں بلکہ پروپیگنڈہ گروہ مسلط تھا جس نے اپنے چار سال میں معیشت اور روزگار تباہ کیا۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے یہاں وزیراعظم کی معاون خصوصی برائے امور نوجوانان شزہ فاطمہ خواجہ کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ 2013میں نواز شریف نے بحیثیت وزیراعظم پرائم منسٹر یوتھ پروگرام کا آغاز کیا جس کا مقصد پاکستان کے نوجوانوں کو روزگار کی فراہمی تھا۔ انہوں نے کہا کہ 2018کے بعد ملک پر ایک پروپیگنڈہ گروہ مسلط ہوا جس نے کسی نئے منصوبے پر ایک اینٹ تک نہیں لگائی، انہوں نے ہمارے شروع کئے گئے منصوبوں کی تختیاں بدلیں، وہ اپنی چار سالہ نااہلی، چوری اور کرپشن سے نظریں ہٹانے کے لئے افراتفری، سیاسی عدم استحکام پیدا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ نواز شریف کے شروع کردہ پرائم منسٹر یوتھ پروگرام کو ان لوگوں نے متنازعہ بنانے کی کوشش کی۔ انہوں نے کہا کہ عوام کو سب معلوم ہے کہ پچھلے چار سال اس ملک کی معیشت کے ساتھ کیا کھلواڑ کیا گیا، سابقہ دور میں ڈیوڈ روز کو وزیراعظم ہائوس میں بٹھا کر شہباز شریف کے خلاف سازش کی بجائے کسی کمپنی کو بٹھا کر ملک کی ترقی کی بات بھی کی جا سکتی تھی۔
انہوں نے کہا کہ منصوبے تب کامیاب ہوتے ہیں جب نیت صاف ہو اور ترجیح پاکستان کے عوام ہوں۔انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی سیاسی جماعت ہوتی تو وہ سیاسی مخالفین کو جھوٹے الزامات پر سزائے موت کی چکیوں میں ڈالنے کی بجائے ملکی ترقی کے لئے کام کرتی۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ شہباز شریف نے اقتدار میں آنے کے بعد اس پروگرام کی بحالی پر کام شروع کیا، شزہ فاطمہ خواجہ کو اس پروگرام کی ذمہ داری سونپی گئی، اس پروگرام میں مختلف طبقوں کے نوجوانوں کے مسائل کو دیکھتے ہوئے اسے دوبارہ سے شروع کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پچھلے چار سال کامیاب جوان پروگرام کے نام سے اس پروگرام کی تختی تو بدل دی گئی لیکن وہ تمام منصوبے جو ہم نے شروع کئے تھے ان میں سے 80 فیصد منصوبے بند کر دیئے گئے۔انہوں نے کہا کہ پرائم منسٹر یوتھ پروگرام کے تحت نوجوانوں کے لئے چھوٹے اور بڑے قرضے بحال کئے جا رہے ہیں جو سابقہ حکومت نے بند کر دیئے تھے۔
وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ 15 سے 29 سال تک کی عمر کے پانچ کروڑ سے زائد نوجوانوں کو مختلف پراجیکٹس کے ذریعے روزگار مہیا کیا جائے گا۔ اس پروگرام کے تحت انوویشن ایوارڈز دینے کا بھی منصوبہ ہے۔ اس کے علاوہ کھیلوں میں نوجوان نسل کی شمولیت سے ایسے مواقع پیدا کئے جا رہے ہیں جن سے نہ صرف روزگار پیدا ہوگا بلکہ نوجوانوں کی سکلز ڈویلپمنٹ بھی ہوگی۔انہوں نے کہا کہ یہ پاکستان کی 68 فیصد نوجوان آبادی کے لئے مثبت پروگرام ہے جو وزیراعظم شہباز شریف کی ترجیح ہے۔ انہوں نے کہا کہ شہباز شریف نے اس سے پہلے 2011 میں پنجاب میں لیپ ٹاپ سکیم سمیت نوجوانوں کے لئے متعدد منصوبوں کا آغاز کیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ نوجوان pmyp.gov.pk پر پرائم منسٹر یوتھ پروگرام میں پیش کئے جانے والے مواقع تک رسائی حاصل کر سکیں گے۔
صحافیوں کے سوالات کے جواب میں وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ 2010 میں اس وقت کے وزیراعظم نے واشنگٹن میں پاکستان کی دو عمارتوں کی تزئین و آرائش کے احکامات جاری کئے تھے، ان میں سے ایک عمارت مکمل ہو چکی ہے جو کرایہ پر دینے کے لئے تیار ہے، وزارت خارجہ اس حوالے سے کام کر رہی ہے، دوسری عمارت مرمت نہیں ہو سکی، امریکہ نے 2018 میں اس عمارت کا سفارتی سٹیٹس ختم کر دیا تھا، 2019 سے لے کر اب تک 13 لاکھ ڈالر حکومت پاکستان ان عمارتوں کے ٹیکس کی مد میں ادا کر چکی ہے، اگر یہ عمارت فروخت نہیں کی جاتی تو ہر ماہ ایک لاکھ ڈالر ہمیں ادائیگی کرنا پڑے گی۔انہوں نے کہا کہ انٹر منسٹیریل کمیٹی نے اس عمارت کی فروخت کا فیصلہ کیا ہے، شفاف طریقے سے بڈنگ ہوئی ہے جو پچھلی بڈنگ سے زیادہ ہے، کابینہ نے فیصلہ کیا تھا کہ اس عمارت کو فوری طور پر فروخت کر دیا جائے تاکہ مزید ٹیکس کی مد میں ادائیگی نہ کرنا پڑے۔
انہوں نے کہا کہ یہ فیصلے بروقت ہو جاتے تو آج کافی چیزیں بہتر ہو سکتی تھیں۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ ہم چوز اینڈ پک کر کے مسلم لیگ(ن) کے سپورٹرز بڑھانے کے لئے کام نہیں کرتے، 2013 میں نوجوانوں نے مسلم لیگ (ن) کو زیادہ ووٹ دیئے جن میں خواتین کی بھی بڑی تعداد تھی۔انہوں نے کہا کہ پچھلے چار سالوں کے دوران نوجوان نسل کو صرف انتشار، فساد اور تقسیم کا شکار کیا گیا، آج پی ایچ ڈی ڈگری ہولڈر نوجوان بھی بے روزگار ہیں، ہم نوجوانوں کو روزگار دینا چاہتے ہیں، 2013 میں نواز شریف نے جو منصوبہ شروع کیا، اس پر کام جاری رہتا تو آج ہم اس منصوبے کی بحالی کی بجائے توسیع کی بات کر رہے ہوتے۔ انہوں نے کہا کہ سی پیک اور بجلی کے منصوبے بند نہ کئے جاتے تو آج یہ روزگار نوجوان نسل کو میسر ہوتا، پچھلے چار سال میں جب دو ڈالر پر ایل این جی مل رہی تھی، تب خریدی نہیں گئی۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کا مقصد نوجوانوں کو روزگار، ملک کو ترقی دینا ہوتا تو آج ملک کے نوجوانوں کو ایک کروڑ نوکریاں اور پچاس لاکھ گھر مل چکے ہوتے۔ انہوں نے کہا کہ پہلے سے شروع پروگراموں کے نام تبدیل کرنے سے ملک ترقی نہیں کرتے، لوگوں کو سب معلوم ہے کہ چار سال اس ملک کی معیشت کے ساتھ کیا کھلواڑ کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ منصوبے تب کامیاب ہوتے ہیں جب نیت صاف ہو اور ترجیح پاکستان کے عوام ہوں۔وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ تاجکستان کے صدر کا دورہ بہت اہمیت کا حامل ہے، آئی ٹی اور تجارت سمیت مختلف شعبوں میں معاہدے ہونے ہیں، ٹیکنالوجی کی بہتری کیلئے ہم تاجکستان کے ساتھ پارٹنر شپ میں جا رہے ہیں۔ اس کے علاوہ دوشنبے اور اسلام آباد کے درمیان سٹی ایم او یو سائن ہو رہا ہے جو بہت اہمیت کا حامل ہے۔ جو مفاہمت کی یادداشتیں دستخط ہوں گی، اس کی تفصیلات میڈیا کو فراہم کر دی جائیں گی ۔۔۔