اسلام آباد(صباح نیوز)صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا ہے کہ خصوصی افراد کی معاشرے میں شمولیت اور انہیں بااختیار بنانے کیلئے ایک جامع منصوبے وضع کرنے ، معاون ٹیکنالوجیز فراہم کرنے اور ان کی معذوری کے اعتبار سے موزوں ملازمتیں دینے کی ضرورت ہے ، سرکاری اور نجی شعبوں کے متعلقہ ادارے خصوصی افراد کی ضروریات کو مدنظر رکھتے ہوئے موجودہ قوانین پر نظرثانی کیلئے مل کر کام کریں ۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے ایوانِ صدر میں خصوصی افراد کے حوالے سے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس میں چیف کمشنر اسلام آباد، وزارت تعلیم، عالمی ادارہ صحت اور ایوانِ صنعت و تجارت کے نمائندوں نے شرکت کی۔ صدر مملکت نے کہا کہ خصوصی افراد کی معاشرے میں شمولیت اور انہیں بااختیار بنانے کیلئے ایک جامع منصوبے کی ضرورت ہے ، خصوصی افراد کی نقل و حرکت اور عوامی سہولیات تک رسائی بہتر بنا کر انہیں معاشرے کا فعال شہری بنایا جا سکتا ہے ۔انہوں نے کہا کہ افراد باہم معذوری کو تعلیم، ہنر اور ملازمتیں فراہم کر کے معاشرے میں شامل کیا جانا چاہئے، خصوصی افراد کو معاون ٹیکنالوجیز فراہم کرنے اور ان کی معذوری کے اعتبار سے موزوں ملازمتیں دینے کی ضرورت ہے ۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کی آبادی کا 10 سے 15 فیصد یا تقریبا 22 ملین افراد خصوصی افراد پر مشتمل ہے ، خصوصی افراد کی اتنی بڑی آبادی کو قیمتی اثاثے میں بدلا جا سکتا ہے ۔ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ سرکاری اور نجی شعبوں کے متعلقہ ادارے خصوصی افراد کی ضروریات کو مدنظر رکھتے ہوئے موجودہ قوانین پر نظرثانی کیلئے مل کر کام کریں ، متعلقہ ریگولیٹری اتھارٹیز کو تمام سرکاری اور نجی عمارتوں، انفراسٹرکچر، سکولوں اور صحت کی سہولیات کا ایک جامع اور مستند آڈٹ کرنے کے لئے طرح تیار رہنا چاہئے۔
صدر مملکت نے ملک میں تمام تعلیمی سہولیات کو خصوصی افراد کی ضروریات کے مطابق بنانے کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ تمام تعلیمی اور تربیتی اداروں کی خصوصی افراد کو داخلے دینے کیلئے حوصلہ افزائی کی جانی چاہئے ، دسمبر کا پورا مہینہ خصوصی افراد کے مہینے کے طور پر منایا جانا چاہئے ۔ صدر مملکت نے کہا کہ سرکاری اور نجی شعبے کے ادارے خصوصی افراد کے حقوق کے بارے میں شعور بیدار کرنے کیلئے آگاہی مہم چلائیں ۔۔۔