موجودہ وفاقی و صوبائی حکومتوںکے پاس عوام کو ریلیف فراہم کرنے کا کوئی ٹھوس منصوبہ نہیں، جاوید قصوری

لاہور ( صباح نیوز)امیر جماعت اسلامی پنجاب وسطی محمد جاوید قصوری نے کہا ہے کہ موجودہ وفاقی و صوبائی حکومتوںکے پاس عوام کو ریلیف فراہم کرنے کا کوئی ٹھوس منصوبہ نہیں۔حکمرانوں کی جانب سے ڈنگ ٹپاؤاقدامات سے مدت پوری کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ عوام کو حقیقی معنوں میںریلیف فراہم کرنے کے لیے واضح لائحہ عمل مرتب کیا جائے۔ پی ٹی آئی اور پی ڈی ایم دونوں نے ملک کو دیوالیہ پن کے قریب پہنچادیا ہے۔معیشت کو مضبوط کرنے کے لئے میثاق معیشت کرنا ہوگا۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز مختلف تقریبات سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ انہوں نے کہا کہ 22کروڑ عوام مسلم لیگ، پیپلزپارٹی اور تحریک انصاف کو آزماچکے ہیں۔ اب بار بار ان کو موقع فراہم کرنا کوئی دانشمندی نہیں۔ ہم نے ہمیشہ ملک و قوم کی بے لوث خدمت کی ہے۔ کم وسائل اور اقتدار سے باہر رہ کر بھی ہمارے لوگ شب و روز خدمت خلق کا فریضہ سر انجام دے رہے ہیں۔ اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم سے عوام نے اعتماد کا اظہار کیا تو انہیں مایوس نہیں کریںگے۔ جماعت اسلامی کا ماضی شاندار اور مستقبل تابناک ہے۔

انہوں نے کہا کہ وفاقی ادارہ شماریات کی ماہانہ رپورٹ کے مطابق اکتوبر میں مہنگائی کی شرح میں 4.7فیصد اضافہ ہوا ہے،ملک میں مہنگائی کی سالانہ شرح 38فیصد ہوچکی ہے۔ اتحادی حکومت مہنگائی کے خاتمے اور عوام کو ریلیف دینے کا ایجنڈا لے کر اقتدار میں آئی تھی مگر بد قسمتی سے وہ بھی سابقہ حکومت کے نقش قدم پر چل رہی ہے۔ ملک بھر میں سطح غریب سے نیچے زندگی گزارنے والوں کی شرح 33فیصد تک جاپہنچی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ ملک میں چند ماہ کے دوران بنیادی اشیاء کی قیمتوں کا افراط زر 32فیصد سے تجاوز کرچکا ہے۔ حکمران آئی ایم ایف سے پوچھے بغیر ایک پالیسی نہیں بناسکتے۔ تحریک انصاف اور موجودہ اتحادی حکومت نے پاکستان کو آئی ایم ایف کے پاس گروی رکھ دیا ہے۔ گزشتہ تین ماہ کے دوران جس طرح بے رحمانہ انداز میں اشیا ء ضروریہ کی قیمتوں کو بڑھایا گیا ہے ، اس کی مثال ماضی میں نہیں ملتی۔

محمد جاوید قصوری نے اس حوالے سے مزید کہا کہ مہنگائی نے تیرہ سالہ ریکارڈ توڑ ڈالا ہے۔ اشیاء خوردونوش کی قیمتیں 30فیصد تک اور بجلی 52فیصد تک مہنگی ہوچکی ہے۔ ٹرانسپورٹروں نے کرایوں میں 62فیصد تک اضافہ کردیا ہے۔ کوئی ایک سیکٹر بھی ایسا نہیں جس کی کارکردگی کو تسلی بخش قرار دیا جائے۔