استنبول(صباح نیوز) وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے تخفیف غربت و سماجی تحفظ فیصل کریم کنڈی نے کہا ہے کہ کہ کوڈ 19 نے متعدد زندگیوں کو اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے اوراس کے ساتھ ساتھ صحت کے نظام اور معیشت کو بھی بڑے پیمانے پر متاثر کیا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ترکیہ میں منعقد COMCEC کے 38ویں اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
معاون خصوصی فصل کریم کنڈی نے کہا کہ حکومت پاکستان نے 16.9 ملین خاندانوں کو یک وقتی ہنگامی نقد رقم کی فراہمی کے لیے 1.23 بلین امریکی ڈالر مختص کیے، جو کہ 109 ملین سے زیادہ افراد کو پہنچے جن میں اقلیتیں اور خواجہ سرا شہری بھی شامل ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ بینظیرانکم سپورٹ پروگرام کے ایمرجنسی کیش کی تقسیم کے ذریعے، ہر خاندان کو فوری ضروریات زندگی کے لیے 75 امریکی ڈالر فراہم کئے گئے۔ فیصل کریم کنڈی نے شرکا کو آگاہ کیا کہ بی آئی ایس پی ڈیٹا کو استعمال کرتے ہوئے متاثرہ خاندانوں تک رسائی حاصل کی گئی ۔
انہوں نے کہا کہ غربت کے خاتمے سے متعلق ملینیم ڈویلپمنٹ گولز (MDG) مقررہ وقت سے پانچ سال قبل حاصل کر لیے گئے۔ معاون خصوصی نے مزید کہا کہ پاکستان کو حالیہ سیلاب کی وجہ سے تباہی کا سامنا ہے، جس نے ملک میں تقریبا 33 ملین لوگوں کی زندگیوں اور بنیادی ڈھانچے کو تباہ کر دیا ہے۔ بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے تحت 2.7 ملین خاندانوں میں 312 ملین امریکی ڈالر کی ہنگامی امداد ٹارگٹڈ میکانزم کے ذریعے تقسیم کی گئی۔ فیصل کنڈی نے کہا کہ غذائی قلت کی وجہ سے پیدا ہونے والے چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے،
موجودہ بی آئی ایس پی نیوٹریشن (نشوونما)پروگرام کو وسعت دی گئی، اور سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں ایک بلینکٹ سپلیمنٹری فوڈ پروگرام شروع کیا گیا تاکہ 12000 سے زائد افراد کو خصوصی غذائیت سے بھرپور خوراک (SNF) فراہم کی جا سکے جن حاملہ اور دودھ پلانے والی مائیں اور دو سال سے کم عمر کے 11,200 بچے شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ عالمی ذمہ داری ہے کہ پاکستان جیسی کمزور قوموں کو موسمیاتی تبدیلی کے تباہ کن اثرات سے لڑنے میں مدد فراہم کی جائے اور مستقبل کے لیے تیار کیا جائے۔