لاہور(صباح نیوز)پنجاب میں شوگر ملز مالکان تقسیم ہو گئے جس کے باعث کرشنگ کا آغاز نہ ہو سکا۔ذرائع کے مطابق شریف فیملی کی رمضان شوگر ملز پہلے ہی کرشنگ شروع کر چکی ہے جبکہ جہانگیر ترین نے بھی اپنی تمام شوگر ملز چلانے کا اعلان کر دیا ہے۔
ذرائع کا بتانا ہے کہ شوگر ملز مالکان اور وفاقی حکومت کے درمیان چینی ایکسپورٹ کا تنازع برقرار ہے جس کے باعث پنجاب میں گنے کی کرشنگ کا جمعہ سے باقاعدہ آغاز نہ ہو سکا۔ذرائع کا کہنا ہے کہ پنجاب حکومت نے جمعہ سے کرشنگ شروع کرنے کاعلان کر رکھا ہے اور کسان گنے کی فصل تیار کر کے کرشنگ کے انتظار میں ہیں، تاخیر سے کسانوں کا شدید مالی نقصان ہو رہا ہے۔
ذرائع شوگر ملز ایسوسی ایشن کے مطابق شوگر ملز مالکان نے گنے کی خریداری سے انکار کر دیا اور ملز مالکان کا کہنا ہے کہ حکومت چینی برآمد کرنے کی اجازت دے گی تو کرشنگ شروع کریں گے۔ ذرائع کا بتانا ہے کہ شوگر ملز مالکان کین ایکٹ کی خلاف ورزی کر رہے ہیں، شوگر ملز مالکان چینی کی قیمت میں 15 روپے کلو فوری اضافہ بھی چاہتے ہیں۔