سپریم کورٹ ، نیب کیسز میں گرفتاری سے قبل ملزم کو آگاہ کرنے کا لاہور ہائیکورٹ کا حکم کالعدم قرار


اسلام آباد(صباح نیوز)سپریم کورٹ آف پاکستان نے نیب کیسز میں گرفتاری سے قبل ملزم کو وارنٹ گرفتاری جاری ہونے کے حوالہ سے آگاہ کرنے کا لاہور ہائی کورٹ کا حکم کالعدم قراردے دیا۔

عدالت نے قراردیا ہے کہ گرفتاری سے قبل ملزم کو آگاہ کرنے کا قانون میں نہ کوئی شرط ہے اور نہ کوئی گنجائش ہے۔عدالت نے قراردیا ہے کہ لاہور ہائی کورٹ کا گرفتاری سے قبل ملزم کو آگاہ کرنے کا لاہور ہائی کورٹ کا حکم خلاف قانون ہے۔

عدالت نے پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر محمد حمزہ شہبازشریف کے خلاف نیب کی درخواست غیر مئوثر ہونے پر نمٹا دی۔ جسٹس اعجاز الاحسن کی سربراہی میں جسٹس منیب اختر اور جسٹس سید مظاہر علی اکبر نقوی نے نیب کی جانب سے لاہور ہائی کورٹ کے حکم کے خلاف دائر اپیل پر سماعت کی۔

لاہور ہائی کورٹ نے نیب کو حکم دیا تھا کہ وہ حمزہ شہبازشریف کو صاف پانی کیس، رمضان شوگر ملز کیس اور آمدن سے زائد اثاثوں کے کیس میں گرفتاری سے 10روز قبل آگاہ کرے۔ سپریم کورٹ نے لاہور ہائی کورٹ کے حکم کو غیر قانونی اور کالعدم قرارددے دیا ہے۔

عدالت نے واضح کیا ہے کسی بھی ملزم کی گرفتاری سے 10دن قبل آگاہ کرنے کا حکم ہے اس کو کہیں بھی عدالتی نظیر کے طور پر استعمال نہ کیا جائے۔ عدالت نے قراردیا ہے کہ لاہور ہائی کورٹ کا حکم خلاف قانون ہے اس لیے اسے کالعدم قراردیا جاتا ہے۔