کوئٹہ (صباح نیوز)امیر جماعت اسلامی بلوچستان مولانا عبدالحق ہاشمی نے کہاکہ حکمرانوں کو عوامی مسائل،مشکلات کی کوئی فکر نہیں ان کا جھگڑا کرسی اورمفادات کے لیے ہے بلوچستان اس وقت مہنگائی، بیروزگاری،بدعنوانی اور معاشی مسائل کا شکار ہے جو حالات پچھلی حکومت میں تھے اب روزبروزاس سے بدتر ہورہے ہیںگوادر دھرنے کے خلاف طاقت کے استعمال کے بھیانک نتائج نکل سکتے ہیں ۔حکمران گوادردھرنے کے قائدین سے بامقصدمذاکرات کرکے ان کے قانونی آئینی مطالبات تسلیم کریں ۔جماعت اسلامی اوربلوچستان کے عوام حق دوتحریک کیساتھ ہیں ۔نیشنل میڈیااور بلوچستان کی جماعتوں کا گوادر دھرنے وحق دوتحریک کے حوالے سے خاموشی جرم ہے۔
اپنے بیان میںانہوں نے کہاکہ سابقہ وموجودہ حکمرانوں نے بین الاقوامی سودی اداروں آئی ایم ایف،ورلڈبنک سے معاہدے کرکے ملک دشمنی کی ۔معیشت واسٹیٹ بینک کو آئی ایم ایف کے حوالے کیا گیا۔ٹرانسجینڈر بل،اس کے بعد اس موضوع پر بننے والی فلمیں مسلم معاشرے وخاندان کو تباہ وبرباد کرنے کی سازشیں ہیں۔ بلوچستان میں روزبروزبدعنوانی کا بڑھ جانا لمحہ فکریہ ہے یہ تمام حکومتوں ومقتدرپارٹیوں کیلئے سوالیہ نشان ہے قومی سیاست بدعنوانی کی کیسزختم کرنا،این آراولینے اورباریاں تبدیل کرنے کے گردگوم رہی ہے
جماعت اسلامی ہر خلاف اسلام قانون وسرگرمی اور سازش کے خلاف ہر فورم پر آوازبلند کر رہی ہے اسلامی جمہوریہ پاکستان کے مسائل کا حل دیانت دار قیادت کے ذریعے اسلامی نظام ہے اسلامی نظام نہ ہونے کی وجہ سے بدعنوانی بے راہ روی اور ناانصافی اورظلم میں اضافہ ہورہاہے۔ جماعت اسلامی دیانت دارلوگوں کی دین دار حقیقی جمہوری پارٹی ہے الحمداللہ موروثیت وبدعنوانی سے واقعی صرف جماعت اسلامی پاک ہے دیگر اکثرجماعتیں ذاتی خاندانی پراپرٹیاں بن گئی ہیں بلوچستان کے محب دین ووطن عوام الناس محب وطن اور ایماندار قیادت کاساتھ دیں۔ قوم کودھوکہ دینے اور گمراہ کرنے کا سلسلہ اب ختم ہو نا چاہئے