کراچی( صباح نیوز)عافیہ موومنٹ کی چیئرپرسن ڈاکٹر فوزیہ صدیقی نے کہا ہے کہ موجودہ ملکی سیاسی صورتحال پرہر دردمند دل رکھنے والا پاکستانی پریشان اور مضطرب ہے کیونکہ اس کے پاکستان کی سیاست، معیشت اور معاشرت پر انتہائی منفی اثرات مرتب ہورہے ہیں جس کے باعث ہر محب وطن پاکستانی اس صورتحال کا فوری حل چاہتا ہے۔ اس تشویشناک صورتحال کے خاتمے کیلئے امیر جماعت اسلامی سراج الحق کی جانب سے پیش کردہ 3 نکاتی ایجنڈہ آئین کی بالادستی، اسٹیبلشمنٹ کی عدم مداخلت اور انتخابی اصلاحات کا عافیہ موومنٹ خیرمقدم کرتی ہے۔
ڈاکٹر فوزیہ صدیقی نے موجودہ ملکی سیاسی بحران پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اس سلسلے میں امیرجماعت اسلامی سراج الحق کو ایک خط بھی ارسال کیا ہے جس میں تجویز پیش کی ہے کہ مذاکرات کے ایجنڈے میں ”پاکستانی شہریوں کا تحفظ حکومت اور اداروں کی اولین ترجیح” کو بھی شامل کیا جائے کیونکہ یہ ہماری بدقسمتی رہی ہے کہ قیام پاکستان کے ایک دہائی کے بعد ہی ملک میں عوامی اعتماد سے محروم حکومتیں تشکیل پاتی رہی ہیں۔ ، عوامی تائید سے محروم ہونے کے باعث ان حکومتوں کی بین الاقوامی ساکھ ہمیشہ کمزور رہی ہے۔ جس کے اثرات ہر اہم موقعہ پر کمزور خارجہ پالیسی کی صورت میں سامنے آتے رہے ہیں۔
ڈاکٹر فوزیہ صدیقی نے یہ بھی کہا ہے کہ مذاکرات کا دائرہ پارلیمانی پارٹیوں تک محدود نہ رکھا جائے کیونکہ ہماری پارلیمنٹوں میں ہمیشہ شخصیت پرستی اور موروثی سیاست کا غلبہ رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ بات اظہر من الشمس ہے کہ ہماری پارلیمنٹ ہمیشہ اسٹیٹس کو کی علامت (symbol) رہی ہے اوراس فورم سے طبقہ اشرافیہ کے مفاد کا تحفظ ہوتا رہا ہے۔ اس لئے ضروری ہے کہ مذاکراتی عمل میں ہر شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے ماہرین ، دانشور (intellectual) افرادکو بھی شریک کیا جائے تاکہ موجودہ صورتحال کا ایسا حل نکلے کہ ملک میں تصادم، موروثی، کرپٹ اور ذاتی مفاد پر مبنی سیاست کرنے کی کوئی گنجائش باقی نہ رہے۔
ڈاکٹر فوزیہ صدیقی نے خط کے آخر میں ایک مرتبہ پھر یاد دہانی (reminder) کرائی کہ قوم کی معصوم بیٹی ڈاکٹر عافیہ کی امریکی قید ناحق سے رہائی اور وطن واپسی کا فرض اور قرض ادا کرنا ابھی تک باقی ہے۔