سڑکوں کی استرکاری کے نام پر اربوں روپے کی کرپشن کی جارہی ہے ،حافظ نعیم الرحمن


کراچی(صباح نیوز)امیرجماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ پیپلزپارٹی کے سیاسی اور غیر قانونی ایڈمنسٹریٹر مرتضیٰ وہاب کراچی کے لیے باتیں تو بہت کرتے ہیں لیکن شہر کے لیے عملاً کچھ نہیں کیا ،سڑکوں کی استرکاری کے نام پر اربوں روپے کی کرپشن کی جارہی ہے ، ناقص مٹیریل کے استعمال سے ایسی سڑکیں بنائی جا رہی ہیں جو بارش سے قبل ہی خراب ہوجائیں گی اور ایک بار پھر استرکاری کے نام پر اربوں روپے بجٹ مختص کر کے دوبارہ کرپشن کی جائے گی ۔کراچی میں 3 مرتبہ بلدیاتی الیکشن ملتوی کیے جا چکے ہیں اور یہ واضح ہو گیا ہے کہ الیکشن کمیشن سندھ حکومت آپس میں ملے ہو ئے ہیں ،بلدیاتی انتخابات نہ ہونے سے کراچی کے فنڈز کرپشن کی نظر ہو رہے ہیں۔ سندھ پولیس کے 6 ہزار اہلکار اسلام آباد بھیجے گئے لیکن بلاول بھٹو انتخابات کے لیے ناظم آباد کے پولنگ اسٹیشن پر پولیس نہیں لگا سکتے ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے جماعت اسلامی علاقہ کلفٹن کے تحت فیرئیر ٹاؤن میں ”ایک شام حافظ نعیم الرحمن کے ساتھ ” کے عنوان سے منعقددہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔تقریب سے نائب امیر ضلع جنوبی سفیان دلاور، یوسی iiصدرٹائون کے نامزد امیدوار سعد لیاقت اور دیگر نے بھی خطاب کیا۔اس موقع پر معروف سماجی شخصیت لیاقت عبدا للہ، کنٹونمنٹ کونسلر ذکر محنتی،معاذ لیاقت بھی موجود تھے ۔

حافظ نعیم الرحمن نے خطاب کرتے ہوئے مزیدکہاکہ آج ملک کے سب سے بڑے شہر کا کوئی والی وارث ہی نہیں، کوئی اسے اُون کرنے کو تیار نہیں ، تمام حکومتیں اور حکمران جماعتیں کراچی سے صرف لوٹ مار کرنا چاہتی ہیں لیکن کراچی کے لیے کچھ کرنا نہیں چاہتی ، یہ شہر پورے پاکستان کی معیشت کو چلاتا ہے ، قومی خزانے میں 67ریونیو جنریٹ کر کے دیتا ہے اور گزشتہ سال کی نسبت اس سال 42فیصد زیادہ ٹیکس جمع کروایا ہے لیکن اس کے باوجود کراچی کے مسائل سے کسی کو کوئی سروکار نہیں ہے ، جماعت اسلامی واحد جماعت ہے جو کراچی کے مسائل حل کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے ، ماضی میں بھی جماعت اسلامی نے ہی کراچی کی تعمیر و ترقی کے لیے ریکارڈ ترقیاتی کام کروائے ، نعمت اللہ خان نے کے تھری منصوبہ مکمل کیا اورکے فور منصوبہ شروع کیا لیکن بدقسمتی سے کے فورمنصوبہ آج تک مکمل نہ ہوسکا اور اس پر اربوں روپے کی کرپشن ہوچکی ہے اور مزید کرپشن کی تیاری کی جارہی ہے،کے فور منصوبہ اپنے وقت پر مکمل ہو جاتا تو کراچی کے عوام آج پانی کے سنگین مسئلے کا شکار نہ ہو تے ۔

انہوں نے کہا کہ 75سال گزرنے کے باوجود اس ملک کو اس کا مقصد اور منزل نہیں مل سکی ،ہمارے آباؤ اجداد نے ایک نظریے،مقصد اور اسلامی نظام کے قیام کے لیے لازوال قربانیاں دیں لیکن حکمران ٹولے نے پاکستان کو اس کے اصل مقصد سے دور کیا ہوا ہے ،پہلے کرپشن محدود پیمانے پر ہوا کرتی تھی اب بالا طبقے سے نچلی سطح تک کرپشن کی جارہی ہے ۔ملک میں بدامنی پھیلتی جارہی ہے ،حالات ایسے بنادیے گئے ہیں کہ نوجوان طبقہ نشے کا عادی ہورہا ہے ، ان کے لیے روزگار نہیں ، چوری اور لوٹ مار کی وارداتوں میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے۔ حکومت و ریاست عوام کو تعلیم ،صحت جیسی بنیادی ضروریات تک دینے سے قاصر ہیں۔ پورا نظام انقلابی اصلاح اور تبدیلی چاہتا ہے جس کے لیے ایک بھرپور جدوجہد کی ضرورت ہے ، جماعت اسلامی واحد جماعت ہے جس نے عوام کی خدمت اور دیانت داری کی مثالیں قائم کی ہیں ۔

جماعت اسلامی میں ہر مسلک و زبان بولنے والے موجود ہیں اور اکثریت مڈل کلاس طبقے کی ہے ۔جماعت اسلامی اتحاد امت کی داعی ہے اور سب کو ساتھ لے کر چلنے کی صلاحیت رکھتی ہے اور اللہ کی زمین پر اللہ کا نظام اور قانون نافذ کرنے کی جدو جہدکر رہی ہے ، جب تک ملک میں اسلام کے قانون کے مطابق فیصلے نہیں ہوں گے ،عدل و انصاف کا نظام قائم نہیں ہوگا ،محرومیاں اسی طرح بڑھتی چلی جائیں گی ،جماعت اسلامی اسی عدل و انصاف کی دعوت اور ایسے نظام کے لیے جدوجہد کررہی ہے جہاں ہر انسان کو برابری کے ساتھ حقوق ملیں ۔