اسلام آباد(صباح نیوز)صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے ملک کی یونیورسٹیوں اور تعلیمی اداروں پر زور دیا ہے کہ وہ معیشت کے مختلف شعبوں کو درپیش مقامی مسائل کا مقامی سطح پر حل فراہم کرنے کے لئے مارکیٹ پر مبنی تحقیق کریں جس کے نتیجے میں مقامی صنعت میں جدت لانے اور ملکی مصنوعات اور خدمات کے معیار کو بڑھانے میں مدد ملنے کے ساتھ ساتھ مقامی اور بین الاقوامی منڈیوں تک رسائی میں مدد ملے گی۔
انھوں نے ان خیالات کا اظہارکامسیٹس یونیورسٹی اسلام آباد کے 17ویں کانووکیشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا جس میں فیکلٹی ممبران، فارغ التحصیل طلبائ، ان کے والدین اور دیگر نے شرکت کی۔ صدر مملکت نے یونیورسٹیوں اور تعلیمی اداروں سے کہا کہ وہ نئے کورسز متعارف کرائیں، موجودہ نصاب میں ترمیم کریں اور اپنے تعلیمی اور مادی وسائل کو ان مضامین اور پیشوں کی طرف موڑ دیں جن کی مارکیٹ کو ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ گریجویٹس کو منافع بخش ملازمتیں فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ صنعت کو مناسب، پیداواری اور معیاری انسانی وسائل فراہم کرے گا جس کے نتیجے میں ان کی مصنوعات اور خدمات کے معیار کو بہتر بنایا جاسکے گا۔
صدر مملکت نے کہا کہ انٹرنیٹ کے پھیلاو سے طلباکو علم، معلوماتی تربیتی ماڈیولز اور تحقیقی مواد وافر مقدار میں دستیاب ہیتاہم علم کی فراہمی کے لیے استاد اور طالب علم کی ایک دوسرے سے بات چیت کی اہمیت سب سے زیادہ ہے۔ ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ طلباکو چاہیے کہ وہ اپنے اساتذہ کو علم و ہنر سے آراستہ کرنے اور اپنی پرورش، معیاری اور مہنگی تعلیم فراہم کرنے پر والدین کا احترام کریں۔
صدر مملکت نے اس بات کو سراہا کہ طالبات کی ایک بڑی تعداد گریجویشن کررہی ہے۔ حکومت، معاشرے اور خاندانوں کو اقتصادی دھارے میں ان طالبات کی فعال شرکت کو یقینی بنانا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ ریاست اور معاشرے نے خواتین گریجویٹس پر بڑی سرمایہ کاری کی ہے اور انہیں چاہیے کہ وہ اپنے علم اور دانش سے معاشرے اور ملک کی خدمت کریں۔ انہوں نے تمام متعلقہ فریقوں پر زور دیا کہ وہ ہراسگی سے پاک کام کے ماحول، عوامی مقامات پر محفوظ نقل و حرکت، کام کے حالات کو قابل بنانے اور خواتین کو تحفظ فراہم کرنے اور ان کے خاندان کے افراد کو ذہنی سکون کی فراہمی کو یقینی بنائیں۔
صدر مملکت نے کہا کہ ملک کو ماضی میں برین ڈرین کی وجہ سے بہت زیادہ نقصان ہوا اور اب بھی نقصان اٹھانا پڑ رہا ہے کیونکہ ہمارے اعلی تربیت یافتہ انسانی وسائل دوسرے ممالک میں چلے گئے۔ انہوں نے کہا کہ قوم نے قلیل وسائل کے باوجود معیاری انسانی وسائل پیدا کیے اور دیگر ممالک کی ترقی میں اپنا کردار ادا کیا لیکن وطن عزیز ان ہنر مند انسانی وسائل سے محروم ہے۔ صدر مملکت نے اس بات پر زور دیا کہ برین ڈرین کو روکنے کے لیے تمام اقدامات کرکے مواقع فراہم کیے جائیں اور ماحول سازگار پیدا کیا جائے تاکہ وہ ملک کی ترقی میں اپنا کردار ادا کرسکیں۔ صدر مملکت نے طلبا کو یہ نصیحت کی کہ وہ اپنے دلوں کو علم کے لیے کھولنے کے لیے اللہ تعالی سے مسلسل دعا کرتے رہیں، طلباکو چاہیے کہ وہ اپنی بات چیت کی صلاحیتوں کو بہتر بنائیں جو ان کے کیریئر میں مدد کے علاوہ زندگی میں بھی مددگار ثابت ہوگا۔
کانووکیشن میں کامسیٹس یونیورسٹی اسلام آباد کے ریکٹر پروفیسر محمد تبسم افضل نے یونیورسٹی کی رپورٹ پیش کی۔ انہوں نے کہا کہ یونیورسٹی اس وقت 100 ڈگری پروگرام پیش کررہی ہے اور اس کا شمار انجینئرنگ، ٹیکنالوجی، کمپیوٹر سائنس اور معاشیات کے مضامین میں سرفہرست یونیورسٹیوں میں ہوتا ہے۔ بعد ازاں صدر مملکت نے مختلف شعبوں میں اعلی پوزیشن حاصل کرنے والوں کو تمغوں سے بھی نوازا۔