نیویارک(صباح نیوز)پاکستان نے خلا کو ہتھیار وں سے پاک رکھنے کے اقدامات کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ خلا کو صرف پرامن مقاصد اور تحقیق کے لیے استعمال کیا جانا چاہیے۔
اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی چوتھی کمیٹی سے خطاب میں پاکستانی مندوب نعیم صابر خان نے کہاکہ یہ بات مایوس کن ہے کہ بعض میدان جنگ تصور کرتے ہوئے متعلقہ فوجی صلاحیتیں حاصل کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ بیرونی خلا میں سٹیلائٹس کو میزائل سے نشانہ بنا کر تباہ کرنے کے تجربات جن کا ملبہ خلا میں بکھر جانے کے علاوہ بھی کئی منفی اثرات ہیں، تشویش کا باعث ہیں ۔انہوں نے کہا کہ پاکستان نے ہمیشہ بیرونی خلا میں ہتھیاروں کی دوڑ شروع کرنے بھر پور مخالف کی ہے۔
انہوں نے کہاکہ سلامتی کے پہلو سے خلا سے متعلق موجودہ قوانین کے ڈھانچہ اس حوالے سے بڑھتے ہوئے خطرات سے نمٹنے کی اہلیت نہیں رکھتا ۔
انہوں نے مزید کہا کہ عالمی برادری کئی دہائیوں سے اس بات کی نشاندہی کررہی ہے کہ بیرونی خلا میں ہتھیاریوں دوڑ شروع کرنے کی بجائے اسے پر امن مقاصد کے لئے استعمال کرنے کے اقدامات کئے جائیں ۔
انہوں نے کہا کہ اپنے حصے کے طور پر پاکستان نے اقوام متحدہ کے پانچ خلائی معاہدوں کی توثیق کی ہے اور اپنی خلائی صلاحیتوں کو زراعت ، صحت، ماحولیاتی تبدیلیوں کے منفی اثرات میں کمی اور ڈیزاسٹر مینجمنٹ سمیت دیگر چیزوں کو بہتر بنانے کے لیے استعمال کررہا ہے ۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان مختلف علاقائی اور بین الاقوامی خلائی تحقیق اور تعاون کی تنظیموں کی رکنیت رکھتا ہے ۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کی قومی خلائی ایجنسی سپارکو میں اقوام متحدہ کے پلیٹ فارم فار سپیس بیسڈ انفارمیشن فار ڈیزاسٹر منیجمنٹ اینڈ ایمرجنسی رسپانس کا دفتر قائم ہے۔
سپیس 2030ایجنڈے کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے پاکستانی مندوب نے کہا کہ ترقی پذیر ممالک کو اب بھی کئی ایسی رکاوٹوں کا سامنا ہے جو انہیں جدید خلائی ٹیکنالوجی سے مکمل طور پر مستفید ہونے سے روک رہی ہیں ۔
انہوں نے کہاکہ خلا ایک کمزور وسیلہ ہے اور اسیمشترکہ عالمی بھلائی کیلئے استعمال کیا جانا چاہیے ۔انہوں نے کہا کہ خلائی ٹریفک کا انتظام اور خلائی ملبے کی تخفیف خلا کی طویل مدتی پائیداری کے لیے بہت اہم ہیں ۔۔