اسلام آباد(صباح نیوز)وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے تخفیف غربت و سماجی تحفظ فیصل کریم کنڈی نے کہا ہے کہ خدمات کی فراہمی میں فعال کردار ادا کرنے اور مقررہ اہداف کو بروقت حاصل کرنے کو یقینی بنانے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ بینظیر انکم سپورٹ پروگرام ( بی آئی ایس پی ) کے تحت تمام پروگراموں کی نمایاں خصوصیات کو مستحقین کی آگاہی کے لیے میڈیا کو زیادہ سے زیادہ استعمال کرنے کی ضرورت ہے۔یہ ہدایت انہوں نے بطور معاون خصوصی اسلام آباد میں وزارت کے پراجیکٹ سربراہان کی بریفنگ میں شرکت کرتے ہوئے دیں۔
اس موقع پر ایڈیشنل سیکرٹری، سینئر جوائنٹ سیکرٹری، جوائنٹ سیکرٹری (ایڈمن) بھی موجود تھے۔معاون خصوصی کو بتایا گیا کہ صحت تحفظ پروگرام، وزارت کے تحت ایک پی ایس ڈی پی پروجیکٹ ہے، جس کا مقصد انتہائی غریب افراد کو صحت کی سہولیات فراہم کرکے سماجی تحفظ فراہم کرنا ہے، یہ پروگرام صحت کے اخراجات کو برداشت کرتا ہے۔ انہیں مزید بتایا گیا کہ پاکستان بھر میں 14 پبلک سیکٹر ہسپتال پینل پر ہیں۔
یہ پروگرام بل اور میلنڈا گیٹس فاؤنڈیشن کے تعاون سے کام کرتا ہے۔ اس اقدام کے تحت پاکستان بھر میں اب تک ہیلتھ فنانسنگ کی 15 ہزار درخواستیں منظور کی جا چکی ہیں۔ٹیم لیڈر سوشل پروٹیکشن ڈیلیوری یونٹ (SPDU) نے بھی معاون خصوصی کو یونٹ کے مجموعی مینڈیٹ کے بارے میں آگاہ کیا۔ “SPDU کے مخصوص مقاصد میں سٹریٹجک رول آٹ سپورٹ فراہم کرنا، پیش رفت کی نگرانی ، سماجی تحفظ کے پروگراموں کے لیے وزارت کو مشاورتی معاونت، مواصلاتی مدد فراہم کرنا اور اس بات کو یقینی بنانا کہ وزارتوں کے ماتحت تمام ذیلی اادارے سماجی تحفظ کی فراہمی کی پابندی کریں۔
معاون خصوصی کو نیشنل پاورٹی گریجویشن پروگرام (این پی جی پی) کے بارے میں بھی بریفنگ دی گئی اور بتایا گیا کہ پروگراموں کا مقصد غریب افراد کو پائیدار بنیادوں پر غربت سے نکالنے میں مدد کرنا ہے اور مجموعی طور پر خوراک کی حفاظت، غذائیت کی صورتحال اور موسمیاتی تبدیلیوں کے خلاف حکمت عملی کو بہتر بنانا ہے۔ NPGP نے اب تک 92,790 گھرانوں کی مدد کی ہے جن میں کچھ اثاثے، جیسے مویشی، یا چھوٹے کاروبار ہیں اور پاکستان بھر میں 111,355 گھرانوں کو چھوٹے پیمانے پر قرضے دیے گئے ہیں۔