کسی کو نااہل نہیں دیکھنا چاہتے، سیاست میں مقابلہ میدان میں ہونا چاہیے، شاہد خاقان عباسی


کراچی (صباح نیوز) سابق وزیرِ اعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ ہم کسی کو نااہل نہیں دیکھنا چاہتے، سیاست میں مقابلہ میدان میں ہونا چاہیے، بیک ڈور رابطے ہمیشہ ملک کی ناکامی کا سبب بنتا ہے،سابق چیئرمین نیب نے جو حال نیب کا کیا وہ مِسنگ پرسن کا بھی کریں گے، مسلم لیگ ن کے کیسز رہنے دیں لیکن سپریم کورٹ نیب کو ختم کرے ،وقت پر نئے آرمی چیف کی تقرری ہوجائے گی، روٹین کی تقرری ہے جو اپنے وقت ہر ہونی چاہیے۔

مسلم لیگ ن کے رہنما شاہد خاقان عباسی نے ایم ڈی پی ایس او تعیناتی کیس میں کراچی کی احتساب عدالت میں پیشی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ نیب عدالت کے معاملات میں تین سال گزر گئے، آج تک کیس میں پیشرفت نہیں ہوئی۔

انہوں نے کہا کہ نیب کیسز میں پھنسنے والوں کی زندگی مفلوج ہوجاتی ہے،جو لوگ جیلوں میں گئے اور کاروبار اور نوکری نہ کرسکے کیا نیب لوگوں کوان کی زندگی کے سال واپس دے سکتا ہے،یہ بڑے گہرے سوالات ہیں، سابق چیئرمین نیب تو فارغ ہو کر چھ ماہ تک ڈیلی ویجز پر کام کرتے رہے، ا س کے بعد یہاں سے فارغ ہوئے تواب جاکر لاپتہ افراد کوڈھونڈ رہے ہیں۔

شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ سابق چیئرمین نیب نے جو حال نیب کا کیا وہ مِسنگ پرسن کا بھی کریں گے،ہیں، سابق چیئرمین نیب تو فارغ ہو کر چھ ماہ تک ڈیلی ویجز پر کام کرتے رہے، ا س کے بعد یہاں سے فارغ ہوئے تواب جاکر لاپتہ افراد کوڈھونڈ رہے ہیں جو لوگ دوسروں کو بغیر الزامات جیل بھیجتے رہے انکے اپنے اثاثے کیا ہیں؟

لیگی رہنما کا کہنا ہے کہ سپریم کورٹ نے بھی کہا ہے کہ نیب سیاسی انجینیئرنگ کرتا ہے، سپریم کورٹ کو دیکھنا چاہیے نیب نے آج تک کیا کیا ہے؟

انہوں نے کہا کہ نیب کی بنیاد ایک آمر نے ڈالی تھی، سپریم کورٹ نیب کو ختم کرے، مسلم لیگ ن کے کیسز رہنے دیں لیکن اس ادارے کو ختم کریں۔

شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ ہم کسی کو نااہل نہیں دیکھنا چاہتے، سیاست میں مقابلہ میدان میں ہونا چاہیے، بیک ڈور رابطے ہمیشہ ملک کی ناکامی کا سبب بنتا ہے۔لیگی رہنما نے کہا کہ ملک کے مسائل کا ذمے دار 2018کے انتخابات ہیں، آرمی چیف نے خود کہا ہے کہ وہ ایکسٹینشن نہیں چاہتے، اچھی روایت ہے کہ انہوں نے خود اعلان کردیا ہے۔ان کا کہنا ہے کہ وقت پر نئے آرمی چیف کی تقرری ہوجائے گی، روٹین کی تقرری ہے جو اپنے وقت ہر ہونی چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ ایل این جی جب لینے کا وقت تھا تب لی نہیں، جنہوں نے پہلے لی انکو آپ نے جیل میں ڈال دیا۔شاہد خاقان عباسی نے مزید کہا کہ ہر ماہ اسی کروڑ ڈالر کا فرق پڑ رہا ہے، چیئرمین نیب سے سوال ہے کہ تفتیشی اور الزامات کا جواب کون دے گا؟

دوسری جانب پی ایس او میں غیر قانونی بھرتیوں کے ریفرنس کے معاملے پر عدالت نے سماعت بغیر کسی کارروائی 25 نومبر تک ملتوی کردی۔سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی سمیت دیگر ملزمان احتساب عدالت میں پیش ہوئے۔

احتساب کے قومی ادارے نیب نے سماعت بغیر کسی کارروائی 25 نومبر تک ملتوی کردی۔واضح رہے کہ شاہد خاقان عباسی سمیت دیگر ملزمان کے خلاف سابق ایم ڈی پی ایس او عمران الحق کی غیر قانونی تقرری کا الزام ہے۔