کراچی(صباح نیوز)جماعت اسلامی کے تحت کراچی میں تیسری مرتبہ بلدیاتی انتخابات کے التواء پر الیکشن کمیشن کے فیصلے ، سندھ حکومت کے غیر آئینی و غیر جمہوری رویے و بلدیاتی انتخابات میں بار بار رکاوٹیں پیدا کرنے اور وزارت داخلہ کی جانب سے سیکوریٹی اہلکاروں کی عدم فراہمی کے خلاف جمعرات کو شہر میں 14مقامات پر احتجاجی دھرنے دیئے گئے ،
شاہراہ فیصل پر کالا بورڈ تا اسٹار گیٹ احتجاجی ریلی نکالی گئی جس کے اختتام پر امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن ، امیر ضلع ملیر توفیق الدین صدیقی اور دیگر رہنمائوں نے خطاب کیا ۔حافظ نعیم کا خطاب ویڈیو لنک کے ذریعے تمام دھرنوں کے مقامات پر بھی نشرکیا گیا ۔ ریلی اور دھرنوں میں جماعت اسلامی کے کارکنوں اور عوام کی بڑی تعداد نے شرکت کی اور وفاقی و صوبائی حکومت اور الیکشن کمیشن کے خلاف شدید غم و غصے کا اظہار کیا اور پُر جوش نعرے لگائے ، شرکاء نے بڑے بڑے بینرز اور پلے کارڈز بھی اُٹھائے ہوئے تھے جن پر چیف الیکشن کمشنر سے مستعفی ہونے کے مطالبات اور سندھ حکومت کے عوام دشمن اور کراچی دشمن اقدامات کے خلاف عبارتیں درج تھیں ،
حافظ نعیم الرحمن نے اسٹار گیٹ پر ریلی کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے اس عزم کا اعادہ کیا کہ کراچی میں بلدیاتی انتخابات کے انعقاد اور کراچی کے بلدیاتی اداروں کے اختیارات و وسائل ، ساڑھے تین کروڑ عوام کے جائز اور قانونی حقوق کے حصول اور گھمبیر مسائل کے حل کی جدو جہد جاری رہے گی ، حقوق کراچی تحریک کمزور نہیں بلکہ مزید تیز ہو گی ۔ بلدیاتی انتخابات کے انعقاد سے ہرگز پیچھے نہیں ہٹیں گے اور نہ کسی اور کو بھاگنے دیں گے ۔ پیپلز پارٹی کراچی دشمن ، عوام دشمن اور جمہوریت کش رویہ ترک کرے ۔جمعہ 21اکتوبر کو 3بجے دن باغ جناح میںکراچی کی خواتین کا ایک عظیم الشان جلسہ ہوگا۔جماعت اسلامی کراچی کے عوام کی سب سے زیادہ موثر اور توانا آواز بن چکی ہے ، جماعت اسلامی کا منتخب میئر اور بلدیاتی نمائندے ہی عوام کے مسائل حل کروائیں گے اور وفاقی و صوبائی حکومتوں سے عوام کے جائز اور قانونی حق لے کر رہیں گے ۔
حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ ہم ایک بار پھر اپنے اس موقف کا اعادہ کرتے ہیں کہ اگر چیف الیکشن کمشنر آئین کے آرٹیکل 220کے تحت اپنے آئینی اختیارات کا استعمال نہیں کر سکتے تواس منصب سے مستعفی ہو جائیں، بد قسمتی سے کراچی کے بلدیاتی انتخابات کے حوالے سے نواز لیگ ، پیپلز پارٹی ،پی ڈی ایم کی تمام جماعتیں اور الیکشن کمیشن سب ایک پیج پر ہیں ۔ چیف الیکشن کمشنر کوفوج اور رینجرز کو بلدیاتی انتخابات کے لیے تعینات کرنے کے لیے ہدایت جاری کرنی چاہیئے تھیں ،ان کی یہ پوزیشن اور حیثیت نہیں کہ یہ وفاقی اداروں سے پوچھیں کہ وہ ضروری مدد فراہم کریں گے یا نہیں، اگر چیف الیکشن کمشنر اداروں سے پوچھتے رہیں گے تو اس کا مطلب ہے کہ وہ کمزور ہیں اور اپنے آئینی اختیارات اور قانونی پوزیشن سے واقف نہیں لہٰذا ان کو استعفیٰ دے دینا چاہیئے۔
انہوں نے کہا کہ کراچی کے حالات سب کے سامنے ہیں ، شہر کی ابتر حالت بہتر ہوتی دکھائی نہیں دے رہی ، سندھ حکومت بلدیاتی انتخابات اس لیے نہیں کرانا چاہتی کہ اربوں روپے کا بجٹ اور ورلڈ بینک کی جو امداد ہے وہ ہڑپ کر جانا چاہتی ہے ،گزشتہ 14سال سے پانچ ہزار ارب روپے کا ترقیاتی بجٹ پہلے ہی اس کی نا اہلی و کرپشن کی نذر ہو چکا ہے ، سندھ حکومت اور پیپلز پارٹی سمجھتی ہے کہ اگر شہر میں جماعت اسلامی کا میئر آگیا تو پھر ان کی یہ لوٹ مار نہیں چلے گی ۔ جماعت اسلامی تو آج بھی ان کی کرپشن اور نا اہلی کو بے نقاب کر رہی ہے اگر میئر آجائے گا تو وہ ضرور سوال کرے گا یہ سب کیا ہو رہا ہے ، عوام چاہتے ہیں کہ کراچی میں اب جماعت اسلامی کا میئر ہو اسی لیے سندھ حکومت اور پیپلز پارٹی خوفزدہ ہو کر بلدیاتی انتخابات کرانے پر تیار نہیں ۔یہ چاہتی ہے کہ ان کی کرپشن اور لوٹ مار جاری ر ہے ،
انہوں نے کہا کہ نئی مردم شماری کو ایک بار پھر ملتوی کیا جا رہا ہے اور کوئی حکومتی پارٹی کراچی میں درست مردم شماری کرانے کے لیے آواز نہیں اُٹھاتی کہ یہاں کے لوگوں کو پورا گنا جائے اور ہماری درست گنتی کی ہی بنیاد پر ہمیں ہمارا حق دیا جائے ، نوجوانوں کو ملازمتیں دی جائیں ، اسی طرح کے الیکٹرک کے خلاف بھی کوئی پارٹی اہل کراچی کی ترجمانی نہیں کرتی صرف جماعت اسلامی ہے جو کے الیکٹرک مافیا کے خلاف ڈٹی ہوئی ہے ، مردم شماری ، کوٹہ سسٹم کے خاتمے اور بلدیاتی انتخابات کے انعقاد کے لیے واحد جماعت اسلامی میدان ِعمل میں موجود ہے جبکہ دیگر تمام پارٹیاں کراچی دشمنی پر ایک ہیں ۔ بلدیاتی انتخابات کراچی کے عوام کا جمہوری، قانونی اور آئینی حق ہے ،ہم سڑکوں پر بھی اور عدالتوں میں بھی کراچی کا مقدمہ لڑیں گے ، کراچی مضبوط ہو گا ، یہاں کی بلدیہ مضبوط اور با اختیار ہوگی تو پورا ملک ترقی کرے گا ۔
علاوہ ازیں بلدیاتی انتخابات کے التوا کے خلاف ضلع شرقی میں حسن اسکوائر،ضلع گلبرگ وسطی میں نئی کراچی نالہ اسٹاپ،ضلع شمالی میں پاور ہاؤس چورنگی نارتھ کراچی،ضلع غربی میں 5نمبر چورنگی اورنگی ٹاؤن،ضلع کیماڑی میں بنارس چوک،ضلع کورنگی میں کورنگی کراسنگ اور لاندھی نمبر 6 ، ضلع جنوبی میں تین تلوار کلفٹن ، ضلع ملیرمیں ڈی سی آفس ، ضلع وسطی میں ناظم آباد نمبر 7بالمقابل سپرمارکیٹ امتیاز اسٹور، ضلع قائدین میں محمد علی سوسائٹی ،یادگار فش اور لائنز ایریا پر دھرنے دیے،جس سے امراء اضلاع فاروق نعمت اللہ ، محمد یوسف ، مولانا فضل احد ، مولانا مدثر حسین انصاری ، وجہہ الحسن ، سیف الدین ایڈوکیٹ ، محمد اسلام ، سید عبد الرشد، عبد الجمیل خان اور ضلع شرقی کے سیکریٹری ڈاکٹر فواد نے خطاب کیا۔#