سینیٹ میں سرکاری ہیلی کاپٹر اور بلٹ پروف گاڑیوں کے استعمال کی تفصیلات پیش


اسلام آباد (صباح نیوز)سابق وزیراعظم عمران خاں کی جانب سے گزشتہ تین سالوں کے دوران وفاقی حکومت کے ہیلی کاپٹر کے استعمال  پر 34کروڑ روپے سے زائد کے اخراجات آئے، فی گھنٹہ پونے تین لاکھ روپے کے اخراجات آئے  جب کہ گزشتہ دوسالوں دوران  قومی خزانہ پر بھاری بوجھ ڈالتے ہوئے 54 وی وی آئی پیز  گاڑیوں پر 76کروڑ70لاکھ  روپے سے زائد کے اخراجات آگئے  ۔

تفصیلات سینٹ میں پیش کردی گئیں ۔عمران خان نے  ساڑھے پندرہ سوگھنٹو ں سے زائد سرکاری ہیلی کاپٹر استعمال کیا ،پیپلزپارٹی کے رہنما سینیٹر بہرہ مند تنگی کے سوال کے تحریری جواب میں وزیر انچارج برائے کابینہ ڈویژن بتایا گیا ہے کہ سابق وزیراعظم نے گزشتی تین سالوں کے دوران سابق وزیراعظم کی جانب سے وفاقی حکومت کے ہیلی کاپٹر کے استعمال پر 434ملین روپے سے زائد کے اخراجات آئے ۔22مارچ2022تک انھوں نے سرکاری ہیلی کاپٹر استعمال کیا  مجموعی طور پر 1579سے زائد   سواتین سالوں کے اس عرصہ میں ہیلی کاپٹر کو استعما ل کیا گیا ۔ہیلی کاپٹر کے استعمال پر خزانہ کو  فی گھنٹہ ہونے تین لاکھ روپے کا بوجھ اٹھانا پڑ رہا ہے ۔

سینیٹر مشتا ق احمد کے سوال کے تحریری جواب میں  وزیر انچارج برائے کابینہ ڈویژن نے ایوان کو  بتایا  ہے کہ  وفاقی حکومت کے متعلقہ پول میں  لیموزینز ،بینز سمیت54 وی آئی پی بلٹ پروف گاڑیاں موجود ہیں ۔وزراء  مشیروں معاون خصوصی  یا وفاقی وزیرکی حثیت رکھنے والوں کے پاس 1800 سی سی کی گاڑی موجود ہے دوسالوں کے دوران 54 وی آئی پیز  و بلٹ پروف گاڑیوں کی مرمت پر 63کروڑ 90لاکھ سے زائد جب کہ  پیٹرول (POL)کی مدمیں12کروڑ80لاکھ روپے سے زائد کے اخراجات آئے  جواب میں بتایا گیا ہے کہ ۔وزراء  مشیروں معاون خصوصی کو ملنے والی گاڑیوں کے اخراجات متعلقہ وزارتیں اور ڈویژنز برداشت کرتے ہیں تفصیلات کابینہ ڈویژن کے پاس نہیں ہیں ۔