ممنوعہ فنڈنگ کیس ، عمران خان کی عبوری ضمانت منظور، ایف آئی اے کو 31اکتوبر تک گرفتار کرنے سے روک دیا


اسلام آباد(صباح نیوز) سپیشل سینٹرل کورٹ اسلام آباد نے ممنوعہ فنڈنگ کیس میں چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کی عبوری ضمانت منظور کرتے ہوئے ایف آئی اے کو 31اکتوبر تک انہیں گرفتار کرنے سے روک دیا ہے ۔

پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان نے فارن ایکسچینج ریگولیشن ایکٹ کے تحت درج مقدمہ میں ضمانت کی درخواست دائر کی تھی ۔سپیشل سینٹرل کورٹ اسلام آباد میں سپیشل جج راجہ آصف محمود نے ممنوعہ فنڈنگ کیس میں چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کی درخواست ضمانت پر سماعت کی،عدالت نے ایک لاکھ روپے کے مچلکوں کے عو ض عمران خان کی عبوری ضمانت منظور کی ہے۔ عبوری ضمانت کے حصول کے لئے عمران خان خود عدالت میں پیش ہوئے۔ دوران سماعت عمران خان کے وکیل بیرسٹر سلمان صفدر نے مئوقف اپنایا کہ مقدمہ میں 10ملزمان نامزد ہیں، دائرہ اختیار ابھی اسلام آباد ہائی کورٹ نے طے کرنا ہے۔ عدالت نے استفسار کیا کہ مقدمہ میں کیا الزامات لگے ہیں۔ عدالت نے یہ بھی استفسار کیا کہ جو الزامات لگے ہیں اور وہ سرکاری ملازم سے متعلق ہوں تو ہمارا دائرہ اختیار بنتا ہے۔

عدالت نے یہ بھی استفسارکیا کہ بینک کے ملازم سے متعلق مقدمہ میں اس عدالت کااختیار نہیں ہے۔ عمران خان کے وکیل نے اپنے مئوکل کی دو ہفتے کے لئے عبوری ضمانت منظور کرنے کی استدعا کی۔ عدالت نے دلائل سننے کے بعد عمران خان کی 31اکتوبر تک عبوری ضمانت منظور کر لی۔ عدالت نے عمران خان کو ایک لاکھ روپے کے مچلکے جمع کوانے کا حکم دیا ہے۔ راجا آصف محمود خان نے دوران سماعت ریمارکس دیئے کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کی ہدایت پر عبوری ضمانت دے رہے ہیں، آئندہ سماعت پرآپ نے دائرہ اختیار پر بھی مطمئن کرنا ہے۔عدالت کا کہنا تھا کہ جب تک عدالتی دائرہ اختیار واضح نہیں ہوتا تب تک یہ ضمانت کنفرم نہیں ہوسکتی۔

درخواست میں موقف اپنایا گیا کہ ایف آئی اے نے اختیار کا غلط استعمال کرتے ہوئے جلد بازی میں مقدمہ درج کیا، الیکشن کمیشن رپورٹ کی بنیاد پر مقدمہ درج کیا گیا جسے ہائی کورٹ میں چیلنج کر رکھا ہے جبکہ الیکشن کمیشن کی رپورٹ حقائق کے منافی اور متعصب ہے۔درخواست گزار کے مطابق عمران خان کے خلاف مقدمہ درج کرنے کے پیچھے سیاسی مخالفین کا ایجنڈا چھپا ہوا ہے، ایف آئی اے نے بڑی سیاسی جماعت کے سربراہ کی تضحیک کے لیے مقدمہ درج کیا جو بدنیتی پر مبنی ہے۔درخواست میں استدعا کی گئی کہ ایف آئی اے کی جانب سے6 اکتوبر کو درج کیے گئے مقدمہ میں ضمانت قبل از گرفتاری منظور کی جائے جبکہ ضمانت قبل از گرفتاری کی کنفرمیشن تک عبوری ضمانت منظور کی جائے۔