قومی اسمبلی میں ارکان کا شدید احتجاج ، غریبوں کے لئے اسلام آباد میں الگ سے ہسپتال بنانے کا مطالبہ


اسلام آباد (صباح نیوز)وفاقی دارالحکومت کے پمز ہسپتال میں بدانتظامی  سینئرڈاکٹرز کی جانب سے مریضوں کو نہ دیکھنے ناکارہ مشنیری اور دیگر معاملات کے حوالے سے قومی اسمبلی میں ارکان نے شدید احتجاج کرتے ہوئے غریبوں کے لئے اسلام آباد میں الگ سے ہسپتال بنانے کا مطالبہ کردیا گیا ارکان نے وزیراعظم اور وزیرصحت سے سرکاری ہسپتالوں کے اچانک دوروں کو اپنے شیڈول میں شامل کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ پمز اور دیگر سرکاری ہسپتالوں کے ڈاکٹرز مریضوں کا صیح معائنہ نہ کرکے انھیں نجی ہسپتالوں کی ترغیب دلارہے ہیں نجی ہسپتال سرکاری ہسپتالوں کے سینئرڈاکٹرز کی وجہ سے چل رہے ہیں.

ڈپٹی اسپیکر  زاہداکرم درانی نے  پمز ہسپتال کی ناقص کارکردگی کا معاملہ قائمہ کمیٹی صحت کے سپرد کردیا ۔ پمزکی کارکردگی کا معاملہ حکومتی جماعتوں کی جانب سے قومی اسمبلی میں اٹھایا گیا تھا۔اس ضمن میں عالیہ کامران ،محمدانور، جام عبدالکریم ،طاہرہ اورنگزیب  اور شہنازسلیم ملک کی جانب سے پمز میں گزشتہ کئی سالوں سے خالی اسامیوں پر پروفیسرڈاکٹرز اور ایسوسی ایٹ پروفیسرڈاکٹرز کی عدم تقرری پر توجہ دلاؤنوٹس پیش کیا گیا تھا اورمحرکین نے کہا کہ نجی ہسپتالوں کی ملی بھگت کی وجہ سے پمز میں سینئرڈاکٹرز کی  اسامیاں خالی پڑی ہیں ۔پارلیمانی سیکرٹری صحت شازیہ صوبیہ نے اعتراف کیا کہ  ایم ٹی آئی کی وجہ سے 23 ایسوسی ایٹ پروفیسرڈاکٹرز استعفے دے کرچلے گئے۔ ایم ٹی آئی ایکٹ کی منسوخی سے پمز کے حالات بہتر ہوں گے۔ مجموعی طورچالیس سے زائد ڈاکٹرز کی اسامیاں خالی پڑی ہیں ۔

عالیہ کامران نے کہا کہ پمز میں یرقان کینسر،دل معدہ جگر جیسی بیماریوں کے سینئر معالج نہیں ہیں مریضوں کو جونیئرڈاکٹرزکے رحم وکرم پر چھوڑ دیا گیا ۔ مریض جانوں سے ہاتھ دھو رہے ہیں جب کہ سینئرڈاکٹرز ان کو دیکھنے کی زحمت بھی نہیں کرتے ۔پمز میں مریضوں کو خطر ے میں ڈال دیا گیا ۔رمیش کمار نے کہا کہ ان کے فون کے باجود ایک ڈنگی کی مریض کے ٹیسٹ نہیں ہوئے کئی  گھنٹوں تک یہ مریض رلتا رہا میں خودپمز پہنچ گیا مریضوں کسمپرسی میں دکھائی دیئے، سینئرڈاکٹر ان کے قریب بھی نہیں آتے۔ نجی ہسپتالوں کو کامیاب بنایا جارہا ہے ۔ خدارا غریبوں کے لئے الگ اسے اچھا معیاری ہسپتال کھول دیں  ورنہ اسی طرح ڈوبتے رہیں گے ۔ں ڈپٹی اسپیکر  زاہداکرم درانی نے  پمز ہسپتال کی ناقص کارکردگی کا معاملہ قائمہ کمیٹی صحت کے سپرد کردیا