بلوچستان میں حکومت میں شامل ہونے اورباریاں بدلنے اورکرسی ومفادات کا کھیل جاری ہے، مولانا عبدالحق ہاشمی


کوئٹہ(صباح نیوز)امیر جماعت اسلامی بلوچستان مولانا عبدالحق ہاشمی نے کہاکہ بلوچستان میں حکومت میں شامل ہونے اورباریاں بدلنے اورکرسی ومفادات کا کھیل جاری ہے عوام ،متاثرین سیلاب کی پریشانیوں کا حکومت واپوزیشن کو کوئی فکر نہیں ۔ممبران اسمبلی اور وزرا کی کارکردگی اخباری بیانات تک محدودہے جب تک نظام کی تبدیلی دیانت دارلوگ سامنے نہیں آئیں گے مسائل میں کمی کے بجائے اضافہ ہوگا جماعت اسلامی نے حکومت میں نہ ہونے کے باوجود عوام کی ہر مصیبت وپریشانی میں دیانت کیساتھ بہترین خدمت کی ۔ممبران اسمبلی وحکومت کی غفلت وکوتاہی اوربدعنوانی کے خلاف اورعوامی مسائل کے حل ،عوام کی خدمت کرنے کیلئے ہماری جدوجہد جاری رہیگی ۔

اپنے بیان میں انہوں نے کہاکہ اتحادی حکومت اور فرینڈلی اپوزیشن کو عوامی مسائل، سیلاب متاثرین کی پریشانیوں سے کوئی سروکار نہیں۔ سب اپنی ناکامیوں اور نااہلی کو چھپانے کے لیے نوراکشتی کررہے ہیں اور آس و اُمید میں ہیں کہ اسٹیبلشمنٹ کی سرپرستی مل جائے۔ سیاسی اور پارٹی مفادات کی ہر قیمت پر ترجیح کا کلچر قانون کو پامال کررہاہے۔ عدالتوں کی ساکھ بُری طرح متاثر کی جارہی ہے۔ اِسی وجہ سے ملک قدم بقدم انارکی کی طرف دھکیلا جارہا ہے۔ عوام مفاد پرست سیاست اور نااہل حکمران ٹولوں کو مسترد کردیں۔ جماعتِ اسلامی آئین، آزاد عدلیہ کے تحفظ اور قانون کی حکمرانی کی جنگ لڑے گی اور جنگ جیتے گی۔ اشیاء خورونوش ،بجلی، پٹرول، زرعی ادویات، بیج، کھاد کی ہوشربا قیمتیں عوام الناس، زراعت اور کسانوں کی تباہی کا باعث ہے۔

سیلاب نے متاثرہ علاقوں میں زرعی زمینوں اور باغات ومال مویشی تباہ کردیے ہیں۔ مگر حکمرانوں کو متاثرہ عوام کی کوئی فکر نہیں جماعت اسلامی قوم کوساتھ ملاکر ان لٹیروں کے خلاف ہر فورم پرآوازاُٹھائیگی عوام کو قوم ومذہب کے نام پر بار بار بے وقوف بنایا گیا ذاتی تجوریاں توبھر گئی لیکن اسلامی نظام نافذ ہوا نہ قوم کو حقوق مل گیے جماعتِ اسلامی مظلوم عوام ،تاجر کسان سمیت ہرطبقے کی تواناآوازبن کر ملک کو دیانت دارقیادت دیکر عوامی مسائل حل اور اسلامی نظام نافذ کریگی سیلاب متاثرین کے مسائل روزبروزبڑھ رہے ہیںاور سرماشروع ہوتے ہی اس میں مزید اضافہ ہوگا جبکہ دوسری جانب وفاقی و صوبائی حکومتیں اوران کی خدمات کے ادارے غائب ،غافل وبدعنوانی میں مصروف ہیں۔ سیلاب متاثرین بحالی کے لیے شفاف اور اصول و میرٹ پر امداد کے منتظر ہیں#