اسرائیل کو تسلیم کرکے فلسطینیوں کے جمہوری حق پرڈاکہ ڈالا گیا ،لیاقت بلوچ


 اسلام آباد(صباح نیوز) ملکی یکجہتی کونسل کے جنرل سیکرٹری ، نائب امیر جماعت اسلامی پاکستان  لیاقت بلوچ نے کہا ہے کہ اقوام متحدہ نے عالمی استعماری قوتوں کا آلہ کار بن کر دنیا بھر کے مسلمانوں کو مایوس کیا ہے، ناجائز ریاست کو ریاست کا سٹیٹس دینا  فلسطینیوں کو ان کے حق سے محروم کرنے کے مترادف ہے ، فلسطینی مسلسل قربانیاں دے رہے ہیں ۔ اسرائیل کو تسلیم کرکے فلسطینیوں کے جمہوری حق پرڈاکہ ڈالا گیا ہے۔ ملکی یکجہتی کونسل اقوام متحدہ کی طرف سے  طے کیے گئے عالمی یوم فلسطین کو مستردکرتی ہے۔

فلسطین کے عالمی دن پر ملی یکجہتی کونسل کے رہنماؤں علامہ عارف حسین واحدی،تحریک نوجوانان کے صدر عبداللہ گل اوردیگر کے ہمراہ اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے  لیاقت بلوچ نے کہاکہ اقوام متحدہ کی طرف سے آج کا دن فلسطین کا دن مناکر دنیا کو دھوکہ دیا گیا ہے۔ فلسطینیوں کو ان کی آزادی سے محروم کرنا اور اسرائیل کی ناجائز ریاست کو ناجائز تحفظ دیا جارہا ہے۔

ملی یکجہتی کونسل نے کہا ہے کہ مسئلہ فلسطین و کشمیر کی وجہ سے دنیا کا امن تہہ و بالا ہے۔ عالمی امن اب اسی صورت قائم ہوگا کہ محکوم اقوام کی آواز کو سنا  جائے کشمیر اور فلسطین مسئلوں کو حل کیے بغیر عالمی امن بحال نہیں ہوسکتا۔ عالم اسلام نے بھی ان مسائل کوحل کرنے میں اپنا کردارادا نہ کرکے تمام مسلمانوں کی تذلیل کروائی ہے اور ان کی آزادی کیلئے مسائل پیدا کیے ہیں۔ عالم اسلام کو اپنے مفادات کا اسیر بننے کی بجائے مجموعی طورپر عالم اسلام کے حقوق کو پیش نظر رکھنا چاہیے۔ فلسطینیوں پر جو مظالم ڈھائے جارہے ہیں اس پر قراردادیں تو پاس کی جاتی ہیں لیکن اس ظلم کوروکنا انسانوں کے قتل عام کوروکنا اقوام متحدہ اور پورے عالم اسلام کی ذمہ داری ہے اس کے بغیر نہ ظلم رکے گا اور نہ مزاحمت رکھے گی۔

لیاقت بلوچ نے کہاکہ پاکستان کی تمام دینی جماعتیں اعلان کرتی ہیں کہ ہم فلسطینیوں کی جدوجہد کے ساتھ ہیں۔ لیاقت بلوچ نے کہاکہ حزب اللہ اور حماس کے خلاف تمام اقدامات کو مسترد کرتے ہیں۔ عالم اسلام کا اتحاد وقت کی اہم ضرورت ہے۔ عالم اسلام کے دشمنوں کے حربوں کو ناکام بنانے کیلئے یکجاہونا ہوگا ۔ اقوام متحدہ کے 29 نومبر کے پرفریب دن کو ہم مسترد کرتے ہیں اور فلسطینیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتے ہیں ۔ اسرائیل کا وجود پوری دنیا کیلئے خطرہ ہے ۔ پاکستانیوں کے دل فلسطینیوں کے ساتھ دھڑکتے ہیں۔

لیاقت بلوچ نے کہاکہ ملی یکجہتی کے زیر اہتمام فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کیلئے ہم اسلام آباد میں کانفرنس منعقد کریں گے جس میں تمام رہنمائوں اور مسلمان ممالک کے سفیروں کو مدعو کریں گے تاکہ پاکستان کے عوام کی طرف سے فلسطینیوں کے ساتھ اظہاریکجہتی کیا جاسکے ۔

ایک سوال پر لیاقت بلوچ نے کہاکہ جس طرح مسلمانوں کا شیرازہ بکھرا ہوا ہے اس کا نقصان اُمت کوہورہا ہے۔ایک سوال پر لیاقت بلوچ نے کہاکہ اگر وزیراعظم آئی ایم ایف کی طرف جانے پر خودکشی کے اپنے بیان پر قائم رہتے تو ملک آج مشکلات کا شکار نہ ہوتا ۔ پاکستان پر اقتصادی بحران سوچے سمجھے منصوبے کے تحت مسلط کیا جارہا ہے اور پاکستان کیلئے آنے والے دنوں میں اور مشکلات پیدا کی جائیں گی اس لئے ہم مطالبہ کررہے ہیں کہ بلا امتیاز اور سیاست سے بالاتر ہوکر پاکستان کی قومی قیادت، جمہوری قیادت ، اپوزیشن ، حکومت اور ریاست کے اداروں کوقومی ترجیحات  پر اکٹھا ہونا چاہیے اور عالمی سازش کا مل کر مقابلہ کرنا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ ہماری حکمت عملی واضح ہونی چاہیے اور اگرہم کشکول لے کر دنیا سے پیسے بھی مانگتے رہیں تو پھر ہمیں دیوار سے بھی لگایا جائے گا۔ لیاقت بلوچ نے کہاکہ ملک میں سرمایہ کاروں، عوام اور بیرون ملک پاکستانیوں کا اعتماد بحال کیا جائے تو ہم اپنے قدموں پر کھڑے ہوسکتے ہیں ورہم پورے عالم اسلام کو اپنے گرد اکٹھا کرسکتے ہیں لیکن بزدل ایڈہاک ازم اور باہمی انتشارہمیں ذلت سے دوچارکررہا ہے اس کا حل یہ ہے کہ ہماری قومی ترجیحات ہونی چاہئیں ۔ ایک ریڈ لائن ہونی چاہیے جس کو کوئی بھی کراس نہیں کرے گا تو پاکستان اپنی  ایٹمی صلاحیت کی حفاظت میں بھی کامیاب ہوگا اور پاکستان بحرانوں سے بھی نکل سکے گا۔