چٹاگانگ ٹیسٹ پر پاکستان کی گرفت مضبوط، جیت کیلئے مزید 93 رنز درکار


چٹاگانگ (صباح نیوز) چٹاگانگ ٹیسٹ پر پاکستان کی گرفت مضبوط ہوگئی، جیت کیلئے مزید 93 رنز درکار جبکہ 10 وکٹیں باقی ہیں۔

چٹاگانگ ٹیسٹ کے چوتھے روز کھیل ختم ہونے تک پاکستان نے دوسری اننگز میں بغیر کسی نقصان کے 109 رنز بنا لیے۔پاکستانی اوپنرز عابد علی اور عبداللہ شفیق نصف سنچریاں اسکور کرتے ہوئے ناقابل شکست ہیں، دونوں بالترتیب 56 اور 53 رنز بناکر کریز پر موجود ہیں۔اس سے قبل چوتھے روز بنگلہ دیش کی ٹیم دوسری اننگز میں 157 رنز بناکر آوٹ ہوئی، میزبان ٹیم کی جانب سے لٹن داس 59 رنز بنا کر نمایاں رہے۔

پاکستان کی جانب سے شاہین شاہ آفریدی نے 5، ساجد خان نے 3 جبکہ حسن علی نے 2 کھلاڑیوں کو آوٹ کیا۔اس سے قبل بنگلہ دیش کی ٹیم نے پہلی اننگز میں 330 رنز بنائے، جواب میں پاکستان کی ٹیم پہلی اننگز میں 286 رنز بناسکی۔ بنگلہ دیش کو پہلی اننگز میں 44 رنز کی برتری ملی جو دوسری اننگز کے بعد مجموعی طور پر 202 رنز بنی اور پاکستان کو جیت کر 203 کا ہدف ملا۔

چٹاگانگ میں کھیلے جارہے میچ کے چوتھے دن بنگلہ دیش نے 39 رنز پر 4 کھلاڑی آوٹ سے دوسری اننگز کا آغاز کیا تو چند رنز کے اضافے سے سے پہلی اننگز میں عمدہ بلے بازی کرنے والے مشفیق الرحیم 16 رنز بنا کر حسن علی کا شکار بن گئے۔90 رنز کے مجموعے پر 36 رنز بنانے والے یاسر علی شاہین شاہ آفریدی کی تیز گیند لگنے سے زخمی ہوکر میچ سے باہر ہوگئے۔

اس کے بعد لٹن داس کا ساتھ نبھانے مہدی حسن میراز کریز پر آئے لیکن ساجد خان نے 11 رنز بنانے کے بعد ان کی اننگز کا خاتمہ کردیا۔لٹن داس اور یاسر علی کی جگہ ٹیم کا حصہ بننے والے نورالحسن نے اسکور 157 رنز تک پہنچایا،

اس کے بعد نورالحسن 15 رنز بنا کر پویلین لوٹ گئے۔پہلی اننگز میں سنچری اسکور کرنے والے لٹن داس نے دوسری اننگز میں بھی شاندار کھیل پیش کرتے ہوئے 59 رنز کی اننگز کھیلی جس کے بعد وہ اسی مجموعے پر شاہین شاہ آفریدی کی گیند پر ایل بھی ڈبلیو آوٹ ہوگئے۔بنگلہ دیش کے آخری دو کھلاڑی بھی اسکور میں کوئی اضافہ کیے بغیر وکٹ دے بیٹھے،

یوں پوری ٹیم 157 رنز پر ڈھیر ہوگئی اور پہلی اننگز کی 44 رنز کی برتری شامل کرنے کے بعد پاکستان کو میچ میں جیت کے لیے 202 رنز کا ہدف دیا۔قومی ٹیم کی جانب سے شاہین شاہ آفریدی نے شاندار بالنگ کا مظاہرہ کرتے ہوئے 5 رنز کے عوض 5 وکٹیں حاصل کیں۔پہلی اننگز میں 5 وکٹیں لینے والے حسن علی 2 کھلاڑیوں کو آوٹ کر پائے جبکہ ساجد خان نے 3 شکار کیے۔202 رنز کے ہدف کے تعاقب میں پاکستانی اوپنرز عابد علی اور عبداللہ شفیق نے ایک مرتبہ پھر ٹیم کو شاندار آغاز فراہم کیا۔

دونوں کھلاڑیوں نے ابتدائی طور پر سنبھل کر بیٹنگ کی اور بنگلہ دیشی بالرز کا ڈٹ کر سامنا کرتے ہوئے چائے کے وقفے تک کوئی وکٹ نہ گرنے دی۔چائے کے وقفے کے بعد بھی میزبان بالرز وکٹ کے لیے ترستے رہے اور عابد علی نے بہترین فارم برقرار رکھتے ہوئے اپنی نصف سنچری اسکور کی۔پہلا میچ کھیلنے والے عبداللہ نے بھی عمدہ کھیل کا سلسلہ جاری رکھا اور لگاتار دوسری اننگز میں چھکے ذریعے ففٹی کا ہنسہ عبور کیا۔جب میچ کے چوتھے دن خراب روشنی کے سبب کھیل جلدی ختم ہوا تو پاکستان نے بغیر کسی نقصان کے 109رنز بنائے تھے اور قومی ٹیم کو میچ میں فتح کے لیے مزید 93رنز درکار ہیں۔

عابد 56 اور عبداللہ 53 رنز پر بیٹنگ کررہے ہیں اور لگاتار دوسری اننگز میں سنچری شراکت کی بدولت منفرد اعزاز بھی اپنے نام کر چکے ہیں۔دونوں کھلاڑی پاکستان کی جانب سے دونوں اننگز میں سنچری شراکت قائم کرنے والی دوسری جوڑی بن گئی ہے جہاں اس سے قبل یہ کارنامہ 2003 مین توفیق عمر اور عمران فرحت کی جوڑی نے جنوبی افریقہ کے خلاف انجام دیا تھا۔

قبل ازیں بنگلہ دیش نے پہلی اننگز میں 330 رنز بنائے تھے جس کے جواب میں قومی ٹیم پہلی اننگز میں اوپنرز کے شاندار آغاز کے باوجود 286 رنز پر آوٹ ہوگئی تھی۔بنگلہ دیش کی جانب سے تیج الاسلام نے شاندار بالنگ کا مظاہرہ کرتے ہوئے 7 وکٹیں حاصل کی تھیں