پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نے سابق وزیراعظم عمران خان کے اداروں کے خلاف بیانات کا نوٹس نہ لینے پر سیکرٹری الیکشن کمیشن کو جھاڑ پلا دی


اسلام آباد (صباح نیوز) پارلیمنٹ کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نے سابق وزیراعظم عمران خان کے اداروں کے خلاف بیانات کا نوٹس نہ لینے پر سیکرٹری الیکشن کمیشن آف پاکستان کوجھاڑ پلا دی، فوری طور پر عمران خان کو ان بیانات کے حوالے سے نوٹس جاری کرنے کی ہدایت کر دی۔

کمیٹی میں سیکرٹری الیکشن کمیشن نے واضح کر دیا ہے کہ کسی ادارے نے عمران خان کے نادہندہ ہونے کے بارے میں آگاہ نہیں کیا جیسے ہی اس بارے میں کوئی ریکارڈ فراہم کیا جائے گا۔ ضمنی انتخابات کے حوالے سے عمران خان سے واجبات کی وصولی کا نوٹس جاری کر دیا جائے گا۔ چیئرمین پی اے سی نور عالم خان نے آئندہ عام انتخابات کے موقع پر امیدواروں کے خون کے ٹیسٹ لینے کی سفارش بھی کر دی ہے تاکہ منشیات کے عادی امیدواروں کو انتخابات سے بے دخل کیا جا سکے۔

کمیٹی نے متعدد حلقوں میں انتخابات میں حصہ لینے پر پابندی کے لئے قانون سازی پر اتفاق کیا ہے۔ اس بارے میں وزارت قانون و انصاف سے رپورٹ طلب کر لی گئی جبکہ سیکرٹری الیکشن کمیشن نے کہا کہ اس بارے میں سیاسی جماعتیں کمیشن کی قانونی اصلاحات کمیٹی میں تجاویز پیش کر سکتی ہیں۔ کمیٹی نے ہیلی کاپٹر کیس میں عمران خان کے سات کروڑ روپے کے نادہندہ ہونے کی بروقت اطلاع الیکشن کمیشن کو فراہم نہ کرنے پر اظہار تشویش کیا ہے۔ نیب کو فوری طور پر نادہندگان کی فہرست الیکشن کمیشن کو فراہم کرنے کی ہدایت کر دی گئی ہے۔

پی اے سی کا انتہائی اہم اجلاس چیئرمین نور عالم خان کی صدارت میں پارلیمنٹ ہاؤس کے آئینی کمیٹی روم میں ہوا۔ سابق وزیراعظم عمران خان کے پاک فوج اور دیگر اداروں کے خلاف بیانات اور ان کے سات کروڑ روپے کے نادہندہ ہونے کے باوجود ضمنی انتخابات میں حصہ لینے کی اجازت سے متعلق معاملات کا جائزہ لیا گیا۔

چوہدری برجیس طاہر نے کہا کہ سابقہ انتخابات میں میں نے ایک محکمے کے پندرہ سو روپے ادا کرنے تھے جب تک یہ واجبات ادا نہ کئے میرے کاغذات منظور نہیں کئے گئے تھے۔ عمران خان سب کو گالیاں دے رہا ہے۔ جب تک وہ اہلیت پر پورا نہیں اترتا ضمنی انتخابات میں عمران خان سے متعلق نتائج کا اعلان نہ کیا جائے۔ الیکشن کمیشن بروقت نوٹس لینے میں ناکام رہا ہے۔ امتیاز برتا جا رہا ہے۔ عام امیدواروں کے لئے الگ قانون اور عمران خان کے لئے الگ قانون ہے۔

شیخ روحیل اصغر نے کہا کہ عمران خان جیسے بیانات کوئی اور امیدوار دیتا تو اسے ایک ماہ میں سیاسی طور پر اس کے بارے میں فیصلہ ہو جاتا۔ کیا الیکشن کمیشن عمران خان کے جلسوں سے ڈرتا ہے کل کو میں ایک بڑا جلسہ کر کے کیا حکومت پر قبضہ کر لوں۔ الیکشن کمیشن کو بدنام کیا جا رہا ہے۔ نور عالم خان نے کہا کہ مسلح افواج کے خلاف آئین و قانون کے مطابق کوئی بات نہیں کر سکتا عمران خان مسلسل نشانہ بنا رہے ہیں کیا اس کے لئے الگ قانون ہے۔ کیا وہ سیاسی عزائم کے لئے اداروں کو نشانہ بنا سکتا ہے۔ کس کی ایماء پر ایسا کر رہا ہے۔

سیکرٹری الیکشن کمیشن نے واضح کیا کہ ہم ازخود کوئی نوٹس نہیں لے سکتے۔ کمیٹی کی سفارش سے الیکشن کمیشن آف پاکستان کو آگاہ کر دوں گا۔ کمیٹی ارکان کے سوالات کے براہ راست جوابات نہ دینے پر سیکرٹری الیکشن کمیشن کو جھاڑ پلا دی گئی۔ برجیس طاہر نے کہا کہ ہم آپ کا لیکچر سننے نہیں بیٹھے۔ عمران خان کے نادہندہ ہونے اور متنازع بیانات کے حوالے سے واضح طور پر بتائیں کیا وہ نااہل نہیں ہو سکتا۔ارکان کا کہنا تھا کہ عمران خان عوام کو اداروں کیخلاف اکسا رہا ہے۔ اجلاس  کی کاروائی کے دوران کئی ارکان سیکرٹری الیکشن کمیشن سے  مرضی کا بیان دلوانے کیلئے دبائو ڈالتے رہے تاہم انہوں نے واضح کیا کہ آئین اور قانون کے منافی کوئی کارروائی فیصلہ نہیں کرسکتے ۔

توشہ خانہ سے متعلق ریفرنس کی سماعت جاری ہے۔ ہیلی کاپٹر ریفرنس الیکشن کمیشن کو نہیں آیا۔ اسپیکر قومی اسمبلی کو اس کا اختیار ہے جبکہ عمران خان  ہمارے کاغذات میں تاحال رکن قومی اسمبلی ہیں اسی پر ایک سے زائد  حلقے سے الیکشن لڑنے پر پابندی عائد نہیںکرسکتے کتنے حلقوں میں کوئی  انتخاب لڑ سکتا ہے اس حوالے سے قانون خاموش ہے اس حوالے پارلیمنٹ کی ذمہ داری ہے کہ وہ قانون بنائے۔ شاہدہ اختر علی ، وجیہہ قمر، و دیگر نے بھی کہاکہ ہمیں قانون بنانا ہوگا۔

پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نے ہیلی کاپٹر  کیس میں عمران خان سمیت تمام 1800نادہندگان اور واجبات کا ریکارڈ الیکشن کمیشن کو فوری طورپر فراہم کرنے کی ہدایت کردی اور کہاکہ لاڈلے کیلئے الگ قانون نہیں ہوسکتا۔ فاقرالعقل امیدوار  کیسے انتخاب لڑ سکتا ہے ۔ کوئی ایم این اے بھی ہو اور  وہ ضمنی انتخابات بھی لڑ سکتا ہے یہ کیسا قانون ہے ہمیں اس حوالے سے قانون سازی کرنی ہوگی بلکہ آئندہ کے انتخابات کے موقع پر  منشیات  استعمال کرنے والے  امیدواروں  کو روکنے کیلئے  تمام کے خون کے ٹیسٹ کروائے جائیں۔ نور عالم خان نے کہاکہ اتنے  سخت بیانات آگئے کوئی سوموٹو نہیں ہوا کوئی الیکشن کمیشن  سے نوٹس  جاری نہیں ہوا۔ برجیس طاہر نے کہاکہ نورا کشتی یہی تو ہے۔

افضل  ڈھانڈا نے کہاکہ الیکشن کمیشن کے اختیارات محدود ہیں۔ ہمیں اپنی ذمہ داری  ادا کرنی چاہیے۔ رمیش کمار نے کہاکہ کسی قانون کے بغیر کسی کو الیکشن  لڑنے سے نہیں روکا جاسکتا۔ پبلک اکائونٹس کمیٹی نے متعدد حلقوں میں ایک امیدوار کی جانب سے  انتخاب میں حصہ لینے  کے معاملے پر واضح سمت کے تعین کیلئے  اسپیکر قومی اسمبلی اور سیاسی جماعتوں کو قانون سازی کی سفارش کردی ہے۔

نور عالم خان نے  سیکرٹری الیکشن کمیشن کو ہدایت کی ہے کہ  پاک فوج کیخلاف عمران خان کے بیانات کے  حوالے سے سابق وزیراعظم کیخلاف نوٹس جاری کیا جائے ۔ 7کروڑ روپے کی ریکوری کی جائے۔ کوئی پاکستان کی آزادی و خودمختاری کیخلاف بیان نہیں دے سکتا اس حوالے سے آئینی قدغن ہے۔ انہوں نے اس بارے میں آئینی شقیں بھی کمیٹی میں پڑھیں۔ اجلاس کی کارروائی کے دوران نجکاری ،وزارت مذہبی امور و دیگر اداروں کے حسابات کی جانچ پڑتال کی گئی اور گرانٹ  سے متعلق آڈٹ اعتراضات نمٹا دئیے گئے ۔۔