پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نے تمام ریاستی اداروں بشمول عدلیہ میں دوہری شہریت اور ایکسٹنشن پر کام کرنے والے تمام افسران کی تفصیلات طلب کر لیں


اسلام آباد (صباح نیوز) پارلیمنٹ کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نے تمام ریاستی اداروں بشمول عدلیہ میں دوہری شہریت اور ایکسٹنشن پر کام کرنے والے تمام افسران کی تفصیلات طلب کر لیں۔ کمیٹی نے دوہری شہریت رکھنے والے افسران پر سرکاری عہدہ لینے کی پابندی سے متعلق قانون سازی کی بھی سفارش کر دی۔ چیئرمین نیب آفتاب سلطان نے کمیٹی کو آگاہ کیا ہے کہ عمران خان حکومت کے دور کے بی آر ٹی، بلین ٹری سونامی، ہیلی کاپٹر کے ناجائز استعمال سمیت پانچ اہم مقدمات دوبارہ کھول دیئے گئے ہیں۔

اجلاس میں سیکرٹری اسٹیبلشمنٹ کی کارروائی پر سابق وزیراعظم عمران خان کے سابق پرنسپل سیکرٹری اعظم خان پیش ہو گئے اور کمیٹی میں واضح کر دیا ہے کہ وہ کبھی طیبہ گل نامی خاتون سے ملے نہ انہیں ملاقات کے لئے مدعو کیا۔ پی اے سی نے طیبہ گل کے الزامات کے حوالے سے چیئرمین قومی کمیشن برائے لاپتہ افراد جسٹس (ر) جاوید اقبال کو عہدے سے برطرف کرنے کی سفارش کر دی۔

پی اے سی نے سابق وزیراعظم عمران خان سات کروڑ کے نادہندہ ہونے کے باوجود ان سے ریکوری کے لئے کوئی کارروائی نہ ہونے پر کل (بدھ کو) سیکرٹری الیکشن کمیشن کو طلب کر لیا جبکہ نیب پر الیکشن کمیشن کو عمران خان کی نادہندگی سے آگاہ نہ کرنے پر برہمی کا اظہار کیا گیا۔ پارلیمانی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا اجلاس چیئرمین نور عالم خان کی صدارت میں پارلیمنٹ ہاؤس میں ہوا۔ او جی ڈی سی ایل سے متعلق آڈٹ پیرا کو نمٹا دیا گیا۔ طیبہ گل کے الزامات کے حوالے سے سابق پرنسپل سیکرٹری اعظم خان کمیٹی میں پیش ہو گئے۔

انہوں نے بیان دیتے ہوئے کہا کہ وہ طیبہ گل سے کبھی بھی نہیں ملے نہ انہیں پی ایم ہاؤس میں رکھا گیا۔ پروٹوکول ونگ سے تمام ریکارڈ طلب کیا جا سکتا ہے۔ میں نے اختیارات کا غلط استعمال نہیں کیا۔ موبائل فون کا نمبر تبدیل ہونے کی وجہ سے پی اے سی کا رابطہ نہ ہو سکا۔ معذرت کرتا ہوں۔ نور عالم خان نے کہا کہ سیکرٹری اسٹیبلشمنٹ کے نوٹس پر آپ پیش ہوئے ہیں۔ ہم نے سیکرٹری داخلہ کو بھی ہدایات جاری کی تھیں۔اعظم خان نے کہا کہ پی ایم سیٹزن پورٹل کا ریکارڈ بھی طلب کیا جاسکتا ہے ۔

شیخ روحیل اصغرنے کہا کہ تحریک انصاف کے رہنماؤں پر کرپشن کے مقدمات ختم کرنے کے لئے سابق وزیراعظم عمران خان نے طیبہ گل کیس کے  معاملے پرسابق  چیئرمین نین جاوید اقبال کو بلیک میل کیا۔پی ایم ہاؤس پرنسپل سیکرٹری کی کمانڈ میں کام کرتا ہے۔ پی ایم آفس کے فلور چار کے حوالے سے کہانیاں  مشہور ہیں  جن کی بازگشت اب سنائی دیتی ہیں ۔کوئی  عورت اس طرح اپنی عزت کو نہیں اچھال سکتی۔نورعلم خان نے کہا کہ طیبہ گل کو سابق وزیراعظم سے ملوایا گیا۔وڈیو اسکنڈل کو کرپشن مقدمات بند کرنے کے لئے استعمال کیا گیا۔

برجیس طاہر نے کہا کہ  سابق چیئرمین نیب  طیبہ گل کے معاملے میں ملوث ہیں ۔طیبہ گل کو وزیراعظم ہا ؤس لے جایا گیا۔کئی روز تک اسے حبس بیجا میں رکھا گیا۔ یہ ممکن نہیں ہے کہ پرنسپل سیکرٹری کو علم نہ ہو۔فرخ گوگی بھی وزیراعظم  ہاؤس میں رہیں ان کا بھی کوئی ریکارڈ نہیں ہے۔ سابقہ چیئرمین نیب کے خلاف طیبہ گل کی درخواست آنے پر اس خاتوں  کے  خلاف چالیس ایف آئی آر درج کرلی گئیں ۔سابق وزیراعظم اس سارے معاملے میں ملوث ہیں ۔بی آری ٹی ملم جبہ جیسے کیس بند کروانے کے لئے طیبہ گل سے متعلق وڈیو کو دباؤ کے لئے استعمال کیا گیا۔خاتون کی تزلیل کی گئی۔حیران ہوں کہ جاویداقبال کو چیئرمین  قومی کمیشن لاپتی افدار لگانے کئے ایجنسیوں نے کیسے کلیئرنس کیس دی۔

افضل ڈھانڈلہ نے تجویز دی کی طیبہ گل کے الزامات کے ھوالے سے انکوائری کمیشن کی رپورٹ کا  انتظار کیا جائے ۔سینیٹ مشاہد حسین سید نے بھی ان کے موقف کے تائید کی۔ انھوں نے کہا کہ غلط تعیناتیاں سیاستدانوں کی غلطیاں ہیں ۔ جاویداقبال کو بھی وزیراعظم اور اپوزیشن لیڈر نے اتفاق رائے سے  مقرر کیا  میرٹ پر تقرریوں سے  ممکنہ قباحتوں سے بچا جاسکتا ہے۔نزہت پٹھان نے کہا کہ سابق چیئرمین نیب  خواتین کے ایشوزکے ھوالے سے عادتاً اسی طرح کے ہیں ۔انھیں لاپتی افراد کے کمیشن سے برطرف کیا جائے ۔ جے یو آئی کی شاہدہ اخترعلی نے بھی نزہت پٹھان کی تجویز  کی حمایت کی۔اور کہا کہ جاوید اقبال کو اخلاقی طور پر اپنے موجودہ عہدے کو چھوڑ دینا چاہیے ۔رمیشن کمار نے کہا کہ ہر حکومت نے نیب کو  مخالفین کے خلاف ہتھیار کے طور پر استعمال کیا۔

آفتاب سلطان سے توقع ہے کہ احتساب کا صاف شفاف نظام وضح کیا جائے گا۔نورعالم خان نے کہا ہم خود کو احتساب کے لئے پیش کرتے ہیں دوسروں کی کرپشن اور اختیارات کے ناجائز استعمال کو بھی برداشت نہیں کیا  جاسکتا۔ پی اے سی جاوید اقبال کو  لاپتہ افراد  کمیشن کی سربراہی سے ہٹایا جائے۔ پی اے سی میں جاوید اقبال کے دور میں کمیشن  میں اٹھنے  والے سرکاری اخراجات اور کارکردگی رپورٹ بھی آئندہ اجلاس میں مانگ لی ہے۔ پی اے سی  نے نیب کے  ترمیم شدہ قانون کے مطابق تاحال رولز نہ بننے پر برہمی کا اظہار کیا ہے اور سیکرٹری قانون و و انصاف کو اس بارے میں  ایک ماہ کی مہلت دی ہے۔ چیئرمین نیب نے بتایا کہ بی آرٹی اور مالم جبہ کیسز دوبارہ کھول دئیے گئے ہیں۔

بینک آف خیبر کی بے ضابطگیوں  سے متعلق بھی اسٹیٹ بینک سے  ریکارڈ مانگ لیا گیا ہے جبکہ ہیلی کاپٹر کیس  میں عمران خان سمیت 1800افراد ملوث پائے گئے ہیں۔ ارکان نے کہاکہ  عمران خان کے بارے میں آگاہی دی گئی کہ وہ 7کروڑ کے نادہندہ  مگر ان کے کاغذات نامزدگی منظور کرلئے گئے ۔ نیب نے بروقت اس بارے میں کمیشن کو آگاہ کیوں نہیں کیا۔ پی اے سی نے اس بارے میں نیب کو تین دنوں کی مہلت دیدی ہے جبکہ  سیکرٹری الیکشن کمیشن کو آج طلب کرلیا گیا ہے۔ کمیٹی نے  مونس الٰہی کیخلاف کرپشن مقدمات کی تفصیلات بھی طلب کرلیں جبکہ تحریک انصاف کے دور حکومت کے  پانچ میگا کرپشن مقدمات کی تفتیش تیز کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

 نور عالم خان نے کہاکہ  عدلیہ نے 2015 میں فیصلہ کیا کہ اداروں میں کسی کو توسیع نہ دی جائے مگر  کسی وزارت نے اس حوالے سے قواعد و ضوابط نہیں بنائے ۔ سیاستدان دوہری شہریت پر الیکشن نہیں لڑ سکتا یہاں دوسرے ممالک کی وفاداری کا حلف اٹھانے والے اعلیٰ سرکاری عہدوں پر بیٹھے ہیں کمیٹی نے  وزیراعظم آفس ، ایوان صدر، پارلیمنٹ ہائوس سمیت تمام وزارتوں سے  دہری شہریت کے افسران کا ڈیٹا مانگ لیا ہے۔

عدلیہ سے بھی تفصیلات منگوانے کی سفارش کی گئی ہے۔ کمیٹی نے سرکاری ملازمت میں توسیع پر پابندی سیکرٹری قانون کو آئندہ  اجلاس میں رپورٹ پیش کرنے کی  ہدایت کی گئی ہے اس معاملے  پر وزیر قانون کو بھی اجلاس میں مدعو کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ پی اے سی نے  اعلیٰ عدلیہ سے اپیل کی ہے کہ کرپشن مقدمات کے حوالے سے حکم امتناعی کے اجراء کا سلسلہ روکا جائے۔