پاکستان موسمیاتی تبدیلیوں کے باعث شدید خطرات سے دوچار ہے راجہ پرویز اشرف


اسلام آباد(صباح نیوز) اسپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف نے کہا ہے کہ پاکستان موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے شدید خطرات سے دوچار ہے حالانکہ موسمیاتی تبدیلیوں کا سبب بنے والی یہ زہریلی گیسوں کے اخراج میں اس کا حصہ نہ ہونے کے برابر ہے بلکہ ایک فیصد سے بھی کم ہے۔ ملک میں حالیہ تباہ کن طوفانی بارشوں اور تباہ کن سیلاب سے ملک کے ایک بڑے حصے میں زیر کاشت زمینیں زیر آب آ چکی ہیں اور تمام بڑی فصلوں سمیت ذخیرہ شدہ اناج بھی تباہ ہو گیا ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلام آباد میں علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی (AIOU) کے زیر اہتمام موسمیاتی تغیرات اور پائیدار زرعی ترقی خوراک کے تحفظ کے موضوع پہلی بین الاقوامی کانفرنس کے افتتاحی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔اسپیکر نے کہا کہ  قومی اسمبلی متحرک پارلیمانی سفارتکاری کے ذریعے ماحولیاتی تبدیلیوں کے چیلنجوں کو موثر انداز میں اجاگر کر رہی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ پارلیمانی ٹاسک فورس آب و ہوا سے متعلق اہداف پر پیشرفت کی نگرانی کررہی ہے۔ راجہ پرویز اشرف نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ موسمیاتی بحران سے نمٹنے کے لیے اقدامات کرے اور پاکستان کی مدد کے لیے آگے آئے کیونکہ پاکستان ان موسمیاتی تبدیلیوں کے سبب سب سے زیادہ متاثر ہوا ہے۔   بین الپارلیمانی یونین کے تعاون سے ایشیا پیسفک ریجن کے ممالک کا ایک علاقائی سیمینار منعقد کیا جائے گا جس میں موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے پاکستان میں حالیہ سیلاب اور طوفانی بارشوں سے ہونے والے انسانی اور معاشی نقصانات کو اجاگر کیا جائے گا جس کا پاکستان ذمہ دار نہیں ہیں۔موسمیاتی تبدیلوں کے منفی اثرات کو اجاگر کرانے کے لیے کانفرنس کے انعقاد کے لیے منتظمین کی کوششوں کو سراہتے ہوئے اسپیکر نے امید کا اظہار کیا کہ یہ کانفرنس زراعت اور غذائی تحفظ سے متعلق قومی مکالمے کے لیے انتہائی نتیجہ خیز ثابت ہوگی۔

اس موقع پر پروفیسر ڈاکٹر شیر محمد چیئرمین شعبہ ایگریکلچر سائنسز نے  کہا کہ ملک میں حالیہ موسلا دھار بارشوں اور سیلاب کی وجہ سے عوام مشکلات کا شکار ہیں اور یہ عالمی برادری کی ذمہ داری ہے کہ وہ آگے آئے اور پاکستان کو موسمیاتی تبدیلیوں سے ہونے والی تباہی اور نقصانات سے بچانے کے لیے کردار ادا کرے۔