مولانا عبدالاکبر چترالی کی سیلاب متاثرین کے لئے امدادی سرگرمیوں کو تیز کرنے و امدادکی تقسیم میں شفافیت کے لئے قومی اسمبلی میں قرار داد جمع


اسلام آباد (صباح نیوز)جماعت اسلامی کے پارلیمانی رہنما مولانا عبدالاکبر چترالی کی طرف سے سیلاب متاثرین کے لئے امدادی سرگرمیوں کو تیز کرنے اور امدادکی تقسیم میں شفافیت کے لئے قومی اسمبلی میں قرار داد جمع کرنے کے علاوہ اسپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف کو خط بھی لکھ دیاگیا،

اسپیکر سے فوری طورپر حکومت اپوزیشن کی پارلیمانی جماعتوں کا مشترکہ اجلاس طلب کرنے جب کہ حکومت سے سیلاب متاثرین کے زرعی قرضے معاف کرنے کا مطالبہ کردیا گیا ۔ رکن قومی اسمبلی مولانا عبد الاکبرچترالی کی طرف سے جمع کرائی گئی قراردا دمیں کہا گیا ہے کہ یہ ایوان پورے ملک کے سیلاب سے  متاثرہ تمام خاندانوں کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرتا ہے اور تمام شہداء کے لیے دعائے مغفرت کرتا ہے ۔ یہ  ایوان حکومت پاکستان سے پرزور مطالبہ کرتا ہے کہ چترال تا کراچی اور گوادر تا خیبر تک ملک بھر کے 80 فیصد علاقہ موجودہ بارشوں اور سیلابی ریلوں سے بری طرح متاثر ہو چکا ہے ۔ تیار فصلیں تباہ ہو چکی ہیں ۔ ملک بھر کے کسان دیوالیہ ہو چکے ہیں ۔ لہذا تمام شیڈول بینکوں سے لیے گئے زرعی قرضے معاف کئے جائیں ۔

ضلع چترال لوئیر اور اپر چترال کو آفت زدہ قرار دیا گیا ہے یہاں کے تمام زرعی قرضے معاف کئے جائیں ۔ لہذا اس معاملے کو ہاؤس میں بحث کے لیے منظور کیا جائے اور اس ضمن میں فوری کارروائی کی جائے ذرائع کے مطابق مولانا عبد الاکبرچترالی نے  قومی اسمبلی سیکرٹریٹ کے امدادی فنڈزکی متاثرین میں تقسیم کے ضمن میں اسپیکر کوخط بھی لکھ دیا ہے یاد رہے کہ اسمبلی کے امدادی فنڈ کے لئے تمام ارکان کی ایک ماہ کی تنخواہوں کی کٹوتی کرلی گئی ہے اسپیکر کی جانب سے اس ضمن میں فیصلہ کیا گیا ہے تاہم مالی امداد کی تقسیم کے ضمن میں اسپیکر نے پارلیمانی جماعتوں کو اعتمادمیں نہیں لیا گیا ہے جماعت اسلامی کے رہنما مولانا عبد الاکبر چترالی کی طرف سے اسپیکر کو اس ضمن میں خط لکھ دیا گیا ہے پارلیمانی جماعتوں سے مشاورت کا مطالبہ کیا گیا ہے  ۔