اسلام آباد(صباح نیوز) پاکستان کرونا ادویات برآمد کرنے والے ممالک کی فہرست میں شامل ہو گیا ہے،، یہ انکشاف سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے قومی صحت کے اجلاس میں سربراہ ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی پاکستان ڈاکٹر عاصم روف نے کیا۔
انھوں نے بتایا کہ پاکستانی کمپنیاں 3 ارب روپے سے زائد مالیت کے مقامی سطح پر تیار کردہ ریمیڈیسیور انجکشنز برآمد کر چکی ہیں، اور پاکستانی فارما انڈسٹری کو بیرون ملک سے کرونا ادویات کے آرڈرز بدستور مل رہے ہیں۔
سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے صحت کا اجلاس ڈاکٹر ہمایوں مہمند کی زیر صدارت منعقد ہوا، جس میں وفاقی سیکریٹری وزارت صحت، نائب صدر پاکستان فارمیسی کونسل، سربراہ ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی ڈاکٹر عاصم روف شریک ہوئے۔
سینیٹ کمیٹی برائے صحت نے انسانی اعضا کی پیوندکاری کا ترمیمی بل 2021 منظور کر لیا، اجلاس میں فارما کمپنیوں کے حوالے سے مسائل پر بات کی گئی،
سینیٹر محسن عزیز نے کہا بعض شہروں میں فارما کمپنیز صنعتی علاقے میں قائم ہیں، پشاور میں فارما کمپنیز ماحولیاتی آلودگی کا باعث بن رہی ہیں، اس لیے ڈریپ صنعتی ایریا میں قائم فارما کمپنیز کی جانچ کرے۔
سربراہ ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی ڈاکٹر عاصم روف نے قائمہ کمیٹی کو بریفنگ میں بتایا پاکستانی فارما کمپنیز عالمی معیار کے مطابق کام کر رہی ہیں، اور کرونا ادویات بھی برآمد کر رہی ہیں، پاکستان تین ارب مالیت کے ریمیڈیسیور انجکشن برآمد کر چکا ہے۔
انھوں نے کہا فارما کمپنیز کی رسک بیس انسپکشن کے تحت جانچ ہوتی ہے اور ڈریپ ملک بھر میں اچانک انسپکشن کرتی ہے، ڈریپ کے پاس ماحولیاتی آلودگی جانچنے کے جدید آلات میسر ہیں، ڈریپ کے 24 انسپکٹرز امریکا اور کینیڈا سے تربیت یافتہ ہیں، تاہم صنعتی ایریاز میں واقع فارما کمپنیز کی ازسرنو انسپیکشن ہوگی۔
ڈاکٹر عاصم روف نے بتایا کہ خطے میں عالمی معیار کی ڈرگ ٹیسٹنگ لیبس پاکستان کی ہیں، پاکستان کی 3 ڈرگ لیب ڈبلیو ایچ او سے سند یافتہ ہیں، 2 مزید ڈرگ لیب ڈبلیو ایچ او سے سند حاصل کرنے جا رہی ہیں۔
دریں اثنا، قائمہ کمیٹی برائے صحت نے ڈریپ کو صنعتی ایریا میں قائم فارما کمپنیز کے سرپرائز وزٹ کی سفارش کی