اسلام اقلیتوں کو تما م حقوق اور تحفظ فراہم کرتا ہے ، حافظ نعیم الرحمن


کراچی (صباح نیوز)امیرجماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ اسلام اقلیتوں کو تمام حقوق اور تحفظ فراہم کرتا ہے ،آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے دور اور خلفائے راشدین کے دور میں بھی اقلیتوں کو ان کے مکمل حقوق دیے گئے،اسلام صرف مذہب نہیں بلکہ ایک مکمل نظام ہے جس میں بلاتفریق رنگ و نسل ہر شخص کو اس کے حقوق دیے گئے ہیں، اقلیتی برادری کا سرکاری اداروں میں 5 فیصد کوٹہ جماعت اسلامی کا ہی مطالبہ ہے اور ہم مینارٹی ونگ کے اس مطالبے کی مکمل حمایت کرتے ہیں۔جماعت اسلامی کا مئیر آئے گا تو اقلیتی برادری کے حقوق بھی دلوائے گا۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے ادارہ نورحق میں ورلڈمینارٹی ڈے کے موقع پر جماعت اسلامی کراچی کے مینارٹی ونگ کے تحت مینارٹی ڈے کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ کانفرنس سے مینارٹی ونگ کے نگراں و نائب امیر کراچی مسلم پرویز، مینارٹی ونگ کے صدر یونس سوہن ایڈوکیٹ ،ہندو برادر ی کے نمائندے منوج چوہان ودیگر نے بھی خطاب کیا جبکہ پاسٹر روبن نے منظوم کلام پیش کیا۔کانفرنس میں مسیحی برادری کے رہنماؤں نے حافظ نعیم الرحمن اور مسلم پرویز کو روایتی پگ اور اجرک بھی پہنائی ۔

حافظ نعیم الرحمن نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ اسلام نفرت کا درس نہیں دیتا اور نہ ہی زبردستی عقیدہ بدلنے کی بات کرتا ہے، ہندوستان دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت کا حال یہ ہے کہ وہاں کی اقلیتی برادریاں سراپا احتجاج ہیں، اقلیتوں پر زمین تنگ کی جارہی ہے۔ اقوام متحدہ کو اس پر نوٹس لینا چاہیئے کہ وہاں اقلیتوں کو ان کے حقوق کیوں نہیں دیے جارہے۔ پاکستان میں کسی مینارٹی پر مشکل وقت آتا ہے تو پوری قوم ان کے لیے متحد ہوتی ہے۔انہوں نے کہاکہ شہر کی تمام بڑی پارٹیاں جنہوں نے عوام کا استحصال کیا آج بلدیاتی انتخابات ملتوی کروانا چاہتی ہیں یہ پارٹیاں نہیں چاہتی کہ کراچی پھر سے ترقی کرے ، کراچی کی 90ویں فیصد سڑکیں تباہ حال ہیں، پورا شہر کھنڈر بن گیا ہے، پورا شہر یہ بات جان چکا ہے کہ شہر کا مسئلہ صرف جماعت اسلامی ہی حل کرسکتی ہے۔ جماعت اسلامی کی مینارٹی ونگ کے نمائندے بھی میدان عمل میں موجود ہیں،

انہوں نے مزیدکہاکہ پاکستان کی مڈل کلاس بھی پریشان حال ہیں،حکمران طبقہ عوام کے ٹیکسوں سے چلتا ہے لیکن عوام کے لیے کچھ نہیں کرتا۔ جماعت اسلامی کی جنگ اس ظالم طبقے کے خلاف ہے جو عوام کے ٹیکسوں کے پیسے عوام پر خرچ نہیں کرتے۔ اسلام بھی اسی کا درس دیتا ہے کہ جس کاجو حق ہے اسے دیا جائے۔ ہمیں جماعت اسلامی اقلیتی ونگ پر فخر ہے کہ یہ ہمیشہ جماعت اسلامی کے ساتھ کھڑے ہوتے ہیں، کشمیر کے مسئلے کر بھی اقلیتی برادری نے بھی ہمارا ساتھ دیا ۔

اس موقع پرمسلم پرویز نے کہاکہ یو این او کے تحت 18 دسمبر 1992 میں سب سے پہلے مینارٹی ڈے منایا گیا جس کا بنیادی نقطہ یہی تھا کہ ہر فرد کو اس کو حقوق دیے جائیں، مینارٹی ڈے پاکستان کی طرح بھارت میں بھی منایا جاتا ہے لیکن وہاں مینارٹیز کے حقوق غصب کیے جارہے ہیں، بھارت میں مسلمانوں کی مساجدہی نہیں بلکہ دیگر اقلیتوں کی عبادت گاہوں کو بھی تحفظ حاصل نہیں ،پاکستان میں سب سے پہلے 11 اگست 2009 کو مینارٹی ڈے منایا گیا ہے، جماعت اسلامی کے دستورکے مطابق شہریوں کے مذہب الگ الگ ہوں گے لیکن حقوق سب کے برابر ہوں گے اور اسی کو بنیاد بناکر جماعت اسلامی کا منشور بنایا گیا ،سپریم کورٹ نے 2014 میں مینارٹی کمیشن بنانے کا آڈر دیا تھا جس پر عمل درآمد نہ ہو سکا، 2020 میں مینارٹی کمیشن تو بن گیا لیکن ابھی تو کوئی کارکردگی اور سفارشات سامنے نہیں آئیں۔جماعت اسلامی پہلے دن سے بحیثیت اسلامی جماعت یہ یقین رکھتی ہے کہ ایک اسلامی ریاست میں مینارٹیز کو جو حقوق دیے گئے تھے وہی حقوق پاکستان میں مقیم مینارٹیز کو دیے جائیں۔

یونس سوہن ایڈوکیٹ نے کہاکہ جماعت اسلامی ہمیشہ مینارٹی ونگ کے شانہ بشانہ رہی ہے، آج مسیحی برادری بلدیاتی انتخابات میں حافظ نعیم الرحمن کو میئر بنانے کا عہد اور عزم کرتے ہیں کہ اقلیتی برادری بھی جماعت اسلامی کی جدوجہد میں ان کے ساتھ ہے اور 28 اگست کے انتخابات میں بھرپور حصہ لے گی۔منوج چوہان نے کہاکہ پاکستان کو آزاد ہوئے 75 سال گزرگئے لیکن آج بھی پاکستان عملاً آزاد نہیں ہوا، پاکستان میں موجود اقلیتی برادری کے حقوق کے لیے سوائے جماعت اسلامی کے کوئی جماعت نہیں جو مینارٹی ونگ کے حقوق کے لیے آواز اٹھائے۔ ہم جماعت اسلامی کے ساتھ ہیں ، بلدیاتی انتخابات میں اس کا بھرپور ساتھ دیں گے اور جماعت اسلامی کا مئیر لائیں گے۔