سینیٹ نے یوم استحصال کشمیر کے حوالے سے قرارداد متفقہ طور پر منظور کر لی


اسلام آباد(صباح نیوز)سینیٹ اجلاس کے دوران 05 اگست، یوم استحصال کشمیر کے حوالے سے قرارداد متفقہ طور پر منظور کرلی گئی ہے۔ قرار داد میں کہا گیا ہے کہ بھارت نے 5 اگست کو  غیر آئینی کام کرتے ہوئے اقوام متحدہ کی قراردادوں کی نفی کی، کشمیر کی آزادی تک پاکستان چین سے نہیں بیٹھے گا۔  ڈپٹی چیئرمین سینیٹ مرزا محمد آفریدی کی زیر صدارت سینیٹ اجلاس پارلیمنٹ ہاؤس میں ہوا،

سینیٹ اجلاس کے دوران اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے رضا ربانی نے کہا ہے کہ آج کشمیر میں بھارتی توسیع کو تین سال ہو گئے ہیں۔  ان 3 سالوں کے دوران کشمیر میں بھارتی فوج نے عورتوں، بچوں کو نشانہ بنایا اور ہزاروں کشمیروں کو شہید کیا۔اس موقع پر شہدائے کشمیر کے لئے دعا کرائی گئی جبکہ ایوان کا کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کیلئے معمول کی کارروائی موخر کرنے کا مطالبہ بھی کیا گیا۔

اجلاس کے دوران قائد ایوان سینیٹ و وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے قرارداد کے لئے تحریک پیش کی بعدازاں ایوان میں قرارداد کو متفقہ طور پر منظور کیا گیا جبکہ ڈپٹی چئیرمین سینیٹ نے قرارداد کی کاپی وزارت خارجہ کو بھجوانے کا حکم بھی دیا ہے۔  قرارداد پر ایوان کے تمام پارلیمانی لیڈران کے دستخط موجود ہیں۔ قرار دیا گیا  ہندوستان نے پانچ اگست کو ایک غیرآئینی کام کرتے ہوئے اقوام متحدہ کی قرادادوں کو بالائے پشت کیا۔ کشمیر کی حیثیت کے حوالے سے پاکستان نے بھرپور آواز اٹھائی اور اس معاملے پر عالمی فورمز سے رجوع کیا۔ یہ بھی کہا گیا کہ کشمیر کی آزادی تک پاکستان چین سے نہیں بیٹھے گا۔

دوسری جانب پاکستان کی سالگرہ کے حوالے سے پیش کی جانے والی تحریک بھی ایوان میں متفقہ طور پر منظور کرلی گئی ہے جو کہ سینیٹر ثنا جمالی نے پیش کی۔  ڈپٹی چئیرمین کی ہدایت پر پی ایم ڈی سی بل کو محرم الحرام کی چھٹیوں کے بعد ایوان میں پیش کیا جائے گا۔وزیر بجلی خرم دستگیر نے وقفہ سوالات کے دوران ایوان کو یقین دلایا کہ گردشی قرضہ مزید کم کیا جائے گا جو اس سال 31 مارچ کو 2467 ارب روپے کی تاریخی سطح پر کھڑا تھا۔سینیٹ کو بتایا گیا کہ گزشتہ تین ماہ کے دوران پاور پلانٹس کو ادائیگیوں سے گردشی قرضے میں 214 ارب روپے کی کمی ہوئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ریکوری کو بہتر بنانے اور ٹرانسمیشن اور ڈسٹری بیوشن کے نقصانات کو کم کرنے کے لیے اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ایک ضمنی سوال کے جواب میں خرم دستگیر نے کہا کہ کراچی کے عوام کی مشکلات میں کمی کے لیے کے الیکٹرک کو روزانہ کی بنیاد پر ایک ہزار میگاواٹ بجلی فراہم کی جارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم کے الیکٹرک کے ساتھ ایک نیا معاہدہ کرنے کے لیے بات چیت کر رہے ہیں۔ انہیں یقین تھا کہ کے الیکٹرک کے ساتھ چند ہفتوں میں معاملات طے پا جائیں گے۔وزیر مملکت برائے قانون و انصاف شہادت اعوان نے کہا کہ مہمند ایجنسی پر تقریبا بیس فیصد کام مکمل ہو چکا ہے۔ ڈیم کے لیے نوے فیصد اراضی قانون کے مطابق حاصل کر لی گئی ہے اور اس اعتماد کا اظہار کیا کہ اسے 2026 تک مقررہ مدت میں مکمل کر لیا جائے گا۔

وزیر مملکت برائے پیٹرولیم مصدق ملک نے کہا ہے کہ گیس کے نقصانات کو کم کرنے کے لیے متعلقہ حکام کو ہدایات جاری کر دی گئی ہیں۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ بلوچستان اور سندھ میں گیس کی بے حساب مقدار پندرہ فیصد ہے اور پنجاب اور خیبر پختونخوا میں آٹھ فیصد ہے۔ انہوں نے کہا کہ گیس کے ذخائر ہر سال دس فیصد کم ہو رہے ہیں۔توجہ دلاو نوٹس کا جواب دیتے ہوئے،

وزیر مملکت برائے خزانہ عائشہ غوث پاشا نے کہا کہ موجودہ حکومت کے اقدامات کے نتیجے میں گزشتہ تین دنوں میں روپیہ مضبوط ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے خاص طور پر غیر ضروری اور لگژری اشیا کی درآمدات کو کم کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم معیشت کو بہتری کی طرف لے جا رہے ہیں۔پی ٹی آئی کی حکومت نے اپنے پیچھے سب سے زیادہ بجٹ خسارہ چھوڑا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے ٹیکس ریونیو میں اضافہ کرکے صورتحال کو کنٹرول کیا ہے۔بعدازاں سینیٹ اجلاس غیر معینہ مدت تک کیلئے ملتوی کردیا گیا۔