ڈیرہ اسماعیل خان (صباح نیوز)وزیر اعظم میاں محمد شہبازشریف نے کہا ہے کہ ہم صوبائی حکومتوں کے ساتھ مل کرسیلاب متاثرین کی مدد کررہے ہیں، خیبرپختونخوا میں ہماری مخالف پارٹی کی حکومت ہے لیکن اس وقت ہمیں ان سے کوئی اختلاف نہیں اور ہم مل کر سیلاب متاثرین کی مدد کررہے ہیں، سیلاب متاثرین کی مدد اور بحالی پاکستان کا معاملہ ہے اس میں کوئی سیاست نہیں ہو گی اور کوئی ملاوٹ نہیں ہو گی۔ ہم سیلاب متاثرین کی مدد کے لئے دن رات کوشش کریں گے۔ جب تک سیلاب سے متاثرہ آخری فرد اپنے پائوں پر کھڑا نہیں ہو جاتا ہم چین سے نہیں بیٹھیں گے۔
ان خیالات کااظہار وزیر اعظم شہبازشریف نے پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کے سربراہ اور امیر جمعیت علماء اسلام (ف)مولانا فضل الرحمان ، چیئرمین این ڈی ایم اے لیفٹیننٹ جنرل اخترنوازستی،وفاقی وزراء مریم اورنگزیب، مولانا اسعد محمود، (ن)لیگ خیبرپختونخوا کے صدر وزیر اعظم کے مشیر برائے سیاسی امورانجینئر امیر مقام خان اور دیگر اعلیٰ حکام کے ہمراہ ڈیرہ اسماعیل خان کے سیلاب سے متاثرہ علاقہ چاندنہ کے دورہ کے موقع پر گفتگوکرتے ہوئے کیا۔
وزیر اعظم شہبازشریف نے کہا کہ ہم سیلاب متاثرین کی خدمت کے لئے حاضر ہیں، جن لوگوں کے مکانات مکمل طور پر تباہ ہو گئے ان کی امداد کے لئے وفاق اور صوبہ بھی اپنا حصہ ڈالے گا۔ وزیر اعظم نے کہا کہ تین مرتبہ ہم نے اس علاقہ کے دورے کا پروگرام بنایا تاہم بارشوں اور موسم کی خرابی کی وجہ سے سفر کرنا ممکن نہیں تھا، تاہم آج میں اپنے تمام زعماء اور ساتھیوںکے ساتھ حاضر ہوا ہوں اور سیلاب متاثرین کو یقین دلانا چاہتا ہوں کہ ہم صوبائی حکومت کے ساتھ مل کر جو لوگ اللہ کوپیارے ہو گئے ان کے لواحقین کو اور جو لوگ زخمی ہو گئے ان کو مالی امداد فراہم کررہے ہیں
انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت جاں بحق افراد کے لواحقین کو 10لاکھ روپے جبکہ صوبائی حکومت آٹھ لاکھ روپے فراہم کررہی ہے۔ میں نے وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان کو پیغام بھجوایا ہے کہ بلوچستان کی صوبائی حکومت بھی اپنی طرف سے جاں بحق افراد کے لواحقین کو10لاکھ روپے فراہم کررہی ہے تواگر کے پی حکومت بھی 10لاکھ روپے فراہم کرے تو لوگوں کااس مشکل دور میں گزرا وقات میں کچھ معاملات طے ہوں گے۔ زخمیوں کے لئے وفاق اڑھائی لاکھ روپے فراہم کررہا ہے اور صوبائی امداداس کے علاوہ ہے۔ اگر کچا یا پکا مکان مکمل طور پر گراہے تواس کا پانچ لاکھ روپے معاوضہ ادا کیا جائے گا۔ مکانوں کو جزوی نقصان پہنچنے پر دو لاکھ روپے سے زائد فراہم کئے جائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ فصلوں کے نقصان کے لئے صوبائی حکومتیں ، این ڈی ایم اے اور پاک آرمی کے جوان مل کر مشترکہ سروے کریں گے، میں نے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے ذاتی طور پر بات کی اور انہوں نے کہا کہ یہ نیک ذمہ داری ہے ہم اس کو نبھائیں گے۔ مشترکہ سروے کے نتیجہ میں حق حقدار کو ملے گااور قوم کے وسائل ضائع نہیں ہوں گے۔ پُلوں اورسڑکوں کو پہنچنے والے نقصان کا بھی سروے ہو گا اوراس کے ازالہ میں تاخیر نہیں ہو گی۔