اسلام آباد(صباح نیوز) پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ(پی ڈی ایم)کے ترجمان حافظ حمد اللہ نے کہا ہے کہ سابق چیف جسٹس ثاقب نثار کی آڈیو اور جسٹس(ر)رانا شمیم کا بیان حلفی بہت بڑا سوالیہ نشان ہیں،17نومبر کی قانون سازی کے خلاف عدالت جانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
پی ڈی ایم اسٹیئرنگ کمیٹی کے اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو میں حافظ حمد اللہ نے کہاکہ اپوزیشن پہلے ہی خدشات ظاہر کرچکی کہ ناانصافی ہورہی ہے، اب وضاحت ججز اور عدلیہ نے خود کرنی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ سابق چیف جسٹس ثاقب نثار کی آڈیو اور جسٹس(ر)رانا شمیم کا بیان حلفی بہت بڑا سوالیہ نشان ہیں۔
ترجمان پی ڈی ایم نے بتایا کہ لانگ مارچ، استعفوں اور دھرنے کی تجاویز تیارکرلیں، آج (منگل کو)سربراہی اجلاس میں حتمی منظوری دی جائے گی۔پی ڈی ایم ترجمان حافظ حمد اللہ نے 17نومبر کی قانون سازی کے خلاف وکلا کا پینل بنادیا ہے، ہم عدالت جائیں گے۔انہوں نے کہا کہ اجلاس میں 17نومبر کو قانون ساز پارلیمنٹ کی تاریخ کا سیاہ ترین دن قرار دیا گیا، پی ڈی ایم تحریک میں تیزی لانے پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
حافظ حمد اللہ نے مزید کہا کہ پی ڈی ایم اسٹیئرنگ کمیٹی کا اجلاس 4 گھنٹے ہوا، اپوزیشن تحریک کو کیا شکل دینی ہے؟ کیانوعیت ہوگی؟ احتجاج کیسے ہوگا؟ ان نکات پر مشاورت ہوئی۔ان کا کہنا تھا کہ قوم کو لاحق سب سے بڑی بیماری موجودہ حکومت اور عمران خان کی شکل میں ہے، خیبرپختونخوا میں بلدیاتی الیکشن کا ماحول ہے۔ چاروں صوبوں میں سیمینار، کانفرنس، گوادر میں جلسیکی سفارشات سامنے آئیں، جن کی روشنی میں تمام فیصلے قیادت کریگی۔
حافظ حمد اللہ نے کہا کہ لاہور جلسہ، لانگ مارچ، پہیہ جام، شٹرڈاون بھی ایجنڈے میں شامل ہیں، مارچ میں لانگ مارچ بھی ہو سکتا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ ہم کہہ رہے تھے نا انصافی ہورہی ہے، عدلیہ نے بھی وضاحت کردی، پی ڈی ایم کا جلسہ ناکام نہیں تھا، جلسہ ناکام نہیں کہہ سکتے ہوسکتاہے، دیگر جلسوں سے تعداد کم ہو۔
صحافی نے حافظ حمد اللہ سے سوال کیا کہ ایک اسٹیئرنگ کمیٹی کا اجلاس آپ نے ابھی اٹینڈ کیا اور ایک اسٹیئرنگ کمیٹی پارلیمنٹ کے اندر بنی ہوئی ہے، اپوزیشن کی آئندہ سیاست کا محور باہر والی اسٹیرنگ کمیٹی کی سفارشات ہوں گی یا پارلیمنٹ کے اندروالی کمیٹی کی؟
حافظ حمد اللہ نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ دونوں پچ پر کھیلیں گے، اندر بھی کھیلیں گے باہر بھی کھیلیں گے، آپ کو مبارک ہو پاکستان آج جیت گیا ہے۔