سری نگر(کے پی آئی)جموں وکشمیر پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی) کی سربراہ محبوبہ مفتی نے کہا کہ جموں و کشمیر میں ہر سطح پر نا انصافی ہو رہی ہے اور جوبھی اس کے خلاف بات کرتا ہے اس کو جیلوں میں ٹھونسا جاتا ہے۔
سری نگر میں میڈیا سے بات چیت کے دوران پی ڈی پی صد ر محبوبہ مفتی نے کہاکہ بھارتی حکومت ہر سطح پر ناکام ثابت ہو چکی ہے۔
انہوں نے کہاکہ جموں وکشمیر میں بھارتی حکومت کی جانب سے دھونس اور دباو کی پالیسی اپنائی جارہی ہیں۔ جو بھی بھارتی حکومت کی پالیسیوں کے خلاف بات کرتا ہے اس پر مقدمہ درج کرکے سلاخوں کے پیچھے دھکیل دیا جاتا ہے۔
محبوبہ مفتی نے بتایاکہ حکومت عام لوگوں کے ساتھ ساتھ سیاستدانوں کو بھی پریشان کر رہی ہے۔ ان کے مطابق سیاسی پارٹیاں بھی مخصمے میں ہیں ۔ وادی کشمیر کے سینکڑوں نوجوا ن باہر کی جیلوں میں قید ہیں اورستم ظریفی یہ ہے کہ والدین کے پاس پیسے ہی نہیں کہ وہ اپنے لخت جگروں کے ساتھ ملاقات کرسکیں۔
الیکشن کے بارے میں پوچھے گئے سوال کے جواب میں محبوبہ مفتی نے کہاکہ اس بارے میں کچھ معلوم نہیں ہے کہ کب چناو ہونگے۔
انہوں نے کہاکہ بی جے پی آئے روز جموں وکشمیر میں نئے قوانین رائج کرکے جموں وکشمیر کے وجود کو ختم کرنے پر تلی ہوئی ہے۔پاکستان کے ساتھ بات چیت پر زور دیتے ہوئے محبوبہ مفتی نے کہاکہ امن و امان کے قیام کی خاطر ہمسایہ ملک کے ساتھ مذاکرات ناگزیر ہیں ۔ مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے پاکستان اور دیگر اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ بات چیت کے علاوہ کوئی چارہ نہیں ہے۔۔آرٹیکل 370 کو منسوخ کرنے کے 5 اگست 2019 کے فیصلوں کے خلاف سپریم کورٹ میں درخواستوں بارے کہا کہ سپریم کورٹ کو اپنا کام کرنے دیں۔ سپریم کورٹ گزشتہ تین سالوں سے سماعت کے لیے وقت نہیں نکال سکی۔
اپنی بہن روبیہ سعید کی جانب سے جے کے ایل ایف کے سربراہ یاسین ملک کو اغوا کار کے طور پر شناخت کرنے کے بارے میں ایک سوال پر محبوبہ نے کہا کہ روبیہ کو کیس میں گواہ کے طور پر بلایا گیا تھا۔ بتیس سال گزر چکے ہیںجب سے روبیہ کو اغوا کیا گیا تھا اور ایسے وقت میں انسان بہت سی باتیں بھول جاتا ہے۔اس نے یاسین ملک کو پہچانا، لیکن وہ دوسروں کو نہیں پہچان سکی۔