مظفر آباد(صباح نیوز) حزب سربراہ اور متحدہ جہاد کونسل کے چیئرمین سید صلاح الدین نے شہدائے کشمیر کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ تیرہ جولائی 1931کے شہدا نے اپنے مقدس لہو سے یہ پیغام دیا تھاکہ غلامی کی سو سالہ زندگی سے آزادی کی ایک دن کی زندگی بہتر ہے۔ کشمیری قوم نہتے ہاتھوں اپنی جانوں سے بے پرواہ ہوکر قابض قوتوں کو آج بھی یہی پیغام دے رہی ہے کہ غلامی کسی بھی صورت قبول نہیں۔
ان خیالات کا اظہار سید صلاح الدین نے جہاد کونسل کے ایک خصوصی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
انہوں نے کہا کہ 13جولائی 1931کے شہدا نے اپنا فرض اور قرض نبھاکر،اس وقت کی سامراجی قوتوں کے ظلم جبر کو نہ صرف پوری دنیا کے سامنے بے نقاب کیا بلکہ یہ پیغام بھی دیا کہ کوئی بھی قابض کشمیری قوم کو کبھی بھی ذہنی طور پر غلام نہیں بنا سکتا۔
سید صلاح الدین نے کہا کہ جس طرح مہاراجہ دور ختم ہوا بالکل اسی طرح برہمنی اور ہندوتا دور بھی اپنی موت آپ مرجائیگا۔تاریخ گواہ ہے کہ جدوجہد میں مصروف قوموں کا خون کبھی ضائع نہیں ہوا۔دیر سویر جدوجہد میں مصروف قوموں نے آزادی کے خواب کی تعبیر دیکھ لی۔ان شا ء اللہ کشمیری عوام کی جدوجہد بھی رنگ لائیگی۔
سید صلاح الدین نے بھارتی قیادت سے اپیل کی کہ وہ نوشتہ دیوار پڑھ لے اور اس حقیقت کو تسلیم کرے کہ مسئلہ کشمیر کا حل،کشمیری عوام کی رائے کا احترام کرنے میں موجود ہے۔ زمینی اور تاریخی حقائق کے بجائے بھارتی آئین کے اندر بات چیت اور مسئلے کا حل ڈھونڈنا عملا احمقوں کی جنت میں رہنے کے مترادف ہے۔
حزب سربراہ نے پاکستانی قیادت سے بھی اپیل کی کہ وہ ایک فریق کی حیثیت سے،بھارت سے مزاکرات کی بھیک مانگنے کے بجائے،کشمیر کی اصل صورتحال دنیا کے سامنے لانے کیلئے اپنے سفارتی اور سیاسی محاذ کو متحرک کرے۔۔اجلاس کے آخر میں 13جولائی 31اور بعد میں اس جدوجہدمیں ہوئے لاکھوں شہدا کی بلندی درجات کی دعاء کی گئی اور اس یقین کا اظہار کیا کہ ان کا مقدس لہو ضرور رنگ لائیگا۔