اسلام آباد(صباح نیوز) وفاقی وزیراطلاعات فواد چودھری نے سپریم کورٹ بار کو غیر جانبدار رہنے کا مشورہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ چیف جسٹس اور سینئر ججوں کے بعد عاصمہ جہانگیرکانفرنس کا اختتام مفرورشخص کی تقریر سے ہو نا ججوں اورعدلیہ کی توہین کے سواکچھ نہیں ہے۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر پیغام جاری کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات فواد چودھری نے کہا کہ عاصمہ جہانگیر کانفرنس میں مجھے مدعو کیا گیا تھا ، مجھے بتایا گیا ہے کہ کانفرنس کا اختتام ایک مفرور ملزم کی تقریر سے ہو گا، ظاہر ہے یہ ملک اور آئین کا مذاق اڑانے کے مترادف ہے ،اس لئے میں نے کانفرنس میں شرکت سے معذرت کر لی ہے۔
فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ بار کو مشورہ ہے وہ غیر جانبدار رہے، سپریم کورٹ بار کی غیر جانبداری سے ہی وکلا کا تعاون ممکن ہوگا۔فواد چوہدری نے ایک صحافی کی ٹویٹ کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ سابق چیف جسٹس افتخار چوہدری کی عدالت کے بڑے مقدموں کی فہرست دیکھیں تو ہر کیس میں حامد خان اور ایک دو اور وکیل ہیں، ان لوگوں نے عدلیہ کی آزادی کے نام پر اتنا مال کمایا کہ اگلے پچھلے پر ہو گئے، نواز شریف نے وکلا تحریک کیلئے جسٹس خواجہ شریف کو تھیلوں میں پیسے بھجوائے، اس حوالے سے نامور وکیل علی احمد کرد کے لیکچر سن لیں۔
لاہور میں جاری دو روزہ عاصمہ جہانگیر کانفرنس کے دوسرے روز بھی تقاریر کا سلسلہ جاری رہا اور کانفرنس سے سابق وزیرِ اعظم شاہد خاقان عباسی، پیپلز پارٹی کے رہنما قمر زمان کائرہ سمیت دیگر نے خطاب کیا ۔