نچلے گریڈ اور اعلی افسروں کی تنخواہوں میں ایک ہی شرح سے اضافہ ناانصافی ہے،سینیٹر عرفان صدیقی


اسلام آباد(صباح نیوز) مسلم لیگ(ن) کے سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا ہے کہ چھوٹے ملازمین اور اعلی افسروں کی تنخواہوں میں ایک ہی شرح سے اضافہ ناانصافی ہے۔ اس سے چھوٹے ملازمین کی تنخواہیں برائے نام بڑھتی ہیں۔ جب کہ پہلے سے بھاری تنخواہیں لینے والے ملازمین کو بہت زیادہ فائدہ پہنچتا ہے۔

پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے  سینیٹر عرفان صدیقی نے کہاکہ پی۔ٹی۔آئی چار سال تک کانٹوں کی جو فصل بوتی رہی وہ آج ہمیں کاٹنا پڑ رہی ہے۔ حکومت کی توجہ اپنی سیاست پر نہیں، ریاست پر ہے اور جلد یہ مشکل دور ختم ہوجائے گا۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ انتہائی مشکل حالات میں یہ متوازن بجٹ ہے۔ سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 15 فی صد اضافہ بہت اچھا اقدام ہے لیکن میری رائے میں ایک سے بائیس گریڈ کے تمام ملازمین کے لئے ایک ہی شرح یعنی پندرہ فی صد کا اضافہ غیرمنصفانہ ہے۔ عرفان صدیقی نے کہاکہ اس طرح تیس ہزار بنیادی تنخواہ لینے والے چھوٹے ملازم کو تو صرف ساڑھے چار ہزار روپے اضافہ ملے گا جب کہ ایک لاکھ بنیادی تنخواہ والے افسر کا اضافہ پندرہ ہزار روپے ہوگا۔ گویا غریب اور امیر کے درمیان پایا جانے والا فرق اور بڑھ جائے گا۔

سینیٹر صدیقی نے کہاکہ میں نے اپنی بجٹ تقریر میں بھی یہ تجویز دی ہے۔ وزیرمملکت برائے امور خزانہ محترمہ عائشہ غوث پاشا سے بھی بات کی ہے اور وزیراعظم شہبازشریف کو بھی تحریری طور پر اپنی تجویز بھیجوں گا۔ انہوں نے کہاکہ تنخواہوں میں اضافے کے لئے مختص رقم بے شک وہی رہنے دی جائے لیکن ایک سے دس گریڈ تک کے ملازمین کی تنخواہیں50 فیصد، گیارہ سے پندرہ گریڈ کی 20 فیصد، سولہ سے اٹھارہ تک 10 فیصد اور اس سے اوپر صرف5 فی صد بڑھنی چاہئیں۔ ماہرین معاشیات کو اس تدریجی اصول کے مطابق بجٹ پر نظر ثانی کرنی چاہئے۔