سپریم کورٹ بار کا بھارتی قید میں موجود ممتاز کشمیری رہنما یاسین ملک کے معاملے کو اجاگر کرنے کے لیے لیگل کمیٹی تشکیل دینے کا اعلان


اسلام آباد (صباح نیوز) سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن نے بھارتی قید میں موجود ممتاز کشمیری رہنما یاسین ملک کے معاملے کو اجاگر کرنے کے لیے لیگل کمیٹی تشکیل دینے کا اعلان کر دیا ہے۔

بار کے صدر احسن بھون نے یاسین ملک کی اہلیہ مشعال ملک کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن نے کمیٹی تشکیل دی ہے جو یاسین ملک اور کشمیریوں کی مشکلات کو اجاگر کرے گی۔ اس موقع پر احسن بھون نے کہا ہم حکومت سے کہتے ہیں کہ یاسین ملک کے معاملے پر محض بیانات سے کام نہیں چلے گا، کشمیریوں اور ان کے بچوں کے ساتھ جو سلوک ہو رہا ہے اس پر بین لااقوامی سطح پر کارروائی ہونی چاہیے۔

مشعال ملک نے کہا کہ کلبھوشن کے لیے انسانی حقوق کی بات کرنے والے مودی کو یاسین ملک کے حقوق بھی دینے چاہئیں۔ انھوں نے مطالبہ کیا کہ یاسین ملک کو بیٹی اور اہلیہ سے ملنے کی اجازت دی جائے جبکہ بھارت کلبھوشن کی طرح یاسین ملک کو بھی پاکستان سے وکیل لینے کی اجازت دے۔مشعال ملک نے کہا کہ عالمی عدالت انصاف کو یاسین ملک کے معاملہ کا نوٹس لینا چاہیے۔

انھوں نے مطالبہ کیا کہ او آئی سی پلیٹ فارم پر یاسین ملک کا مقدمہ موثر انداز میں اجاگر کیا جائے۔ مشعال ملک نے کہا مودی سرکار نے عدلیہ کو بھی گھر کی لونڈی بنا لیا، بھارت میں انصاف نام کی اب کوئی بھی چیزنہیں رہی۔ انہوں نے کہاکہ ظالم معاشرہ تو بچ سکتا ہے لیکن ناانصافی کرنے والا معاشرہ نہیں،یاسین ملک کو دہشت گرد کہنا آزادی کے متوالوں کی توہین ہے۔