دعا زہرا کیس ،پولیس نے چالان عدالت میں پیش کردیا


کراچی (صباح نیوز)پولیس نے جوڈیشل مجسٹریٹ شرقی کراچی کی مقامی عدالت میں دعا زہرا کیس کا چالان پیش کردیا۔ چالان میں کہا گیا ہے کہ دعا زہرا کا کم عمری میں اغواکا جرم ثابت نہیں ہوتا ہے۔

دعا زہرا کے بیان کی روشنی میں مغویہ اپنی مرضی سے پنجاب گئی اور شادی کی۔ چالان میں کہا گیا کہ دعا زہرا کی شادی کراچی سندھ میں نہیں بلکہ پنجاب میں ہوئی، لہذا اس کیس میں کم عمری کی شادی کا قانون بھی لاگو نہیں ہوتا۔

چالان میں کہا گیا کہ سیکشن216بھی کیس میں لاگو نہیں ہوتی ہے، لہذا دعا زہرا کے اغوا کا کیس نہیں بنتا، اس لئے اس کیس کو سی کلاس کیا جائے۔چالان میں کہا گیا کہ کیس میں گرفتار دوملزمان نکاح خواں غلام مصطفی اور گواہ اصغر کو بھی کیس یس ڈسچارج کیا جائے کیونکہ ان کے خلاف بھی کوئی شواہد نہیں ملے ہیں اور وہ بے گناہ ثابت ہوتے ہیں اور انہیں بھی اس کیس سے رہا کیا جائے۔

مدعی مقدمہ کی جانب سے نئے وکیل نے اپنا وکالت نامہ عدالت میں جمع کروادیا ہے۔ عدالت نے تاحال پولیس کی جانب سے جمع کرائے گئے چالان پر کوئی حکم جاری نہیں کیا ۔