عوام کو ریلیف دینے کیلئے حکومت کی کوئی ترجیحات نہیں،منی بجٹ پیش کرکے آئی ایم ایف کو خوش کیا گیا،فرخ حبیب


اسلام آباد(صباح نیوز)تحریک انصاف کے رہنما فرخ حبیب نے ملکی معاشی صورتحال انتہائی خراب قرار دیتے ہوئے کہا کہ حکومت کی کوئی سمت نظر نہیں آرہی،عوام کو ریلیف دینے کیلئے اس حکومت کی کوئی ترجیحات نہیں،منی بجٹ پیش کرکے آئی ایم ایف کو خوش کیا گیا ،چوروں ڈاکوں کا میلہ لگا ہوا، فوری انتخابات کروائیں جائیں،پی ڈی ایم سے کہتا ہوں ایک ہوکر انتخابات لڑے،ان کا انتخابی نشان چیری بلاسم ہونا چاہئے۔

خیبرپختونخواہ ہاؤس اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے سابق وزیر مملکت فرخ حبیب کا کہنا تھا کہ  جب سے ایمپورٹڈ حکومت آئی ہے، تب سے عوام کی مشکلات بڑھ رہی ہیں، ملکی معاشی صورتحال انتہائی خراب ہوچکی ہے، شہباز حکومت کی کوئی سمت نظر نہیں آرہی، عوام کو ریلیف دینے کیلئے اس حکومت کی کوئی ترجیحات نظر نہیں آرہی ہیں، منی بجٹ پیش کرکے آئی ایم ایف کو خوش کیا گیا ۔

انھوں نے کہا کہ بجٹ سے قبل 60 روپے فی لیٹر پٹرول میں اضافہ کیا گیا،بجلی ،گیس اور ڈیزل کی قیمتوں میں بجٹ سے قبل اضافہ کیا گیا، دعویٰ کیا کہ حکومت پٹرول کی قیمتوں میں 70 سے 80 روپے  اور  ڈیزل کی قیمتوں میں 90 روپے مزید اضافہ کرنے جارہے ہے، سمجھ نہیں آرہی یہ حکومت کرکیا  رہی ہے ، آج اگر عمران خان کی حکومت ہوتی تو  پٹرول  روس سے سستا ملتا،  عمران خان کے دل میں عام آدمی کیلئے احساس تھا،   پٹرول کی قیمتوں میں اضافے سے آپ کا معاشی نظام درہم برہم ہوجاتا ہے، ڈیزل کی قیمتوں میں اضافے کیساتھ کسان بہت زیادہ متاثر ہوئے،عوام کے اوپر آپ ایسے بوجھ نہیں ڈال سکتے۔

  عمران حکومت کی کامیاب معاشی پالیسیوں کا ذکر کرتے ہوئے فرخ حبیب کا کہنا تھا کہ کورنا نے دنیا کی معیشتوں کو تباہ کردیا، پاکستان نے کورونا  کے باوجود ترقی دکھائی، انڈسٹری ،کپاس اور چاول کے فصلوں کی پیداوار میں اضافہ ہوا،  اقتصادی سروے میں ساڑھے تین سال کی حکومتی کارکردگی  اچھی رہی،2015 میں بنگلہ دیش کی ایکسپورٹ 24 ارب ڈالر تھیں،5 سال بعد یہی ایکسپورٹ  40 ارب ڈالر ہوئی،عمران خان نے ساڑھے تین سال میں معیشت کو مضبوط کیا، تمام تر چینلجز کے باوجود عمران خان نے بہترین کارکردگی دکھائی،بتایا جائے اچھی خاصی حکومت کو ہٹانے کی کیا ضرورت تھی، پاکستان کے اندر بڑی تیزی سے ترقی ہو رہی تھی،ان کو پتہ تھا عمران خان پانچ سال پورے کرینگے تو ان کی باری پھر نہیں آنی۔

پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ بیرونی ملک پاکستانیوں سے انہوں نے ووٹ کا حق چھین لیا، بیرون ملک پاکستانی سالانہ 32 ارب ڈالر پاکستان بھیج رہے ہیں،شہباز شریف پر 16 ارب کے منی لانڈرنگ کا کیس ہے ، پہلے ڈاکٹر رضوان پر دباو ڈالا گیا ،ان کی موت ہوگئی، پھر مقصود چپڑاسی چلا گیا، ان کے اکاونٹ میں 4 ارب روپے تھے،ان کے ہوتے ہوئے پاکستان کیلئے مزید مشکلات آئیں گی۔ نیب قوانین میںترمیم کو سپریم کورٹ میں چیلنج کرنے کا اعلان کرتے ہوئے فرخ حبیب نے کہا کہ نیب عدالتوں میں 12 سو ارب روپے کے کیسز ہیں، سب سے بڑا ڈاکو  اور  چور وزیراعظم  ہے ، نیب کو نو ایکشن بیورو بنا دیا گیا،

شہباز حکومت نے نیب کو اپاہج کردیا ہے، نیب اب کوئی کام نہیں کرسکتا، نیب کے حوالے سے جو  قوانین یہ لائے وہ ہم سپریم کورٹ میں چیلنج کرینگے، پاکستان کی اعلی عدلیہ کا بڑا نام ہے ۔ پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ پاکستانی عوام کی ان تمام صورتحال پر کڑی نظر ہے،بیرونی سازش کے تحت انہوں نے غلامی قبول کی، انہوں نے این آر او ٹو لینا تھا اور اپنے کیسز بند کرانے تھے،انکا عوام کو ریلیف دینے کا کوئی ارادہ نہیں تھا،یہ چوروں ڈاکووں کا میلہ لگا ہوا۔  سابق وزیر مملکت نے  فوری انتخابات کروانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ پی ڈی ایم سے کہتا ہوں ایک ہوکر انتخابات لڑے،ان کا انتخابی نشان چیری بلاسم ہونا چاہئے۔