اسلامی جمعیت طلبہ نے تعلیمی بجٹ کو مسترد کردیا، جی ڈی پی کا 4 فیصد تعلیم کے لیے مختص کرنے کا مطالبہ


اسلام آباد(صباح نیوز)اسلامی جمعیت طلبہ پاکستان نے نئے مالی سال کے بجٹ میں تعلیم کے لیے مختص کی جانے والی رقم کو ناکافی قرار دیتے ہوئے مسترد کردیا ہے۔

وفاقی دارالحکومت میں جمعیت کی مرکزی شوری کے اراکین کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے ناظمِ اعلی شکیل احمد نے آئندہ مالی سال کے وفاقی بجٹ میں کم سے کم 4 فیصد تعلیم کے لیے مختص کرنے کا مطالبہ کیا

اس موقع پرناظم اسلامی جمعیت طلبہ خیبرپختون خواہ کلیم اللہ ،ناظم اسلامی جمعیت طلبہ بنجاب شمالی حسن بلال ہاشمی ،ناظم اسلامی جمعیت طلبہ بنجاب جنوبی ثعبان شرجیل ،ناظم اسلامی جمعیت طلبہ اسلام آباداسداللہ اعوان بھی ان کے ہمراہ تھے

ناظمِ اعلی شکیل احمد نے کہا کہ بجٹ اعدادوشمار کی ہیراپھیری کے سواکچھ نہیں گزشتہ سال کے مقابلے میں تعلیمی بجٹ میں اضافہ اونٹ کے منہ میں زیرے کے مترادف ہے ،موجودہ حکومت نے بھی سابقہ حکومتوں کی طرح پاکستان کے سب سے باشعور طبقے یعنی طالب علم کو انتہاہی مایوس کیا،  اپنے وعدوں کے برعکس تعلیم کسی بھی حکومت کی ترجیح نہیں رہی، یہی وجہ ہے کہ پاکستان ہیومن ڈیویلپمنٹ انڈکس میں جنوبی ایشیا میں صرف افغانستان سے اوپر ہے جبکہ 22.8 ملین بچے سکول کی بنیادی سہولت سے محروم ہیں جو کہ 5 سے 16 سال تک کی آبادی کا 44فیصد بنتا ہے اور حکومت ایچ ای سی کی طرف سے مطالبہ کردہ بجٹ کی فراہمی یقینی بناتے ہوئے تعلیم کو اس کا جائز حق دینے میں اپنا کردار ادا کرے۔

انہوں نے ہوش ربا مہنگائی کے دور میں تعلیمی اداروں کی فیسوں میں کمی اور جامعات کی گرانٹ میں اضافے کا مطالبہ بھی کیا۔ ناظم اعلی جمعیت کا مزید کہنا تھا کہ سرکار کی جانب سے فنڈز کی کٹوتی، جامعات میں نشستوں کی کم تعداد اور داخلوں میں میرٹ کی پامالی کے باعث نجی جامعات کو من مانی کا موقع ملتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ نجی جامعات میں فیسوں اور نصاب کے معاملے میں من مانیاں روکنے کے لیے ریگولیٹری اتھارٹی قائم کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ تعلیمی اداروں بالخصوص کالجز اور یونیورسٹیز کے لیے ٹرانسپورٹ اور ہاسٹلز کی کمی کو پورا کرنے کے لیے بھی بجٹ میں رقم مختص کی جائے، انہوں نے ریسرچ کے میدان میں مناسب بجٹ نہ رکھے جانے پر تشویش کا اظہار کیا۔

انہوں نے کہا کہ یونیورسٹی کے نئے کیمپسز کے لیے مناسب عمارتیں بھی مہیا کی جائیں۔ انہوں نے تعلیم پر عائد بلاجوازٹیکسز کے خاتمے کا مطالبہ بھی کیا ۔ انہوں نے لیپ ٹاپ اسکیم کی بحالی کا خیر مقدم کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ طلبا کی آئی ٹی ایجوکیشن کے لیے خصوصی اقدامات کیے جائیں

انہوں نے کہاکہ اسلامی جمعیت طلبہ کاغذ کی قیمت میں اضافے کو بھی مسترد کرتی ہے،مارکیٹ میں کاغذمہنگا ہونے کے سبب کتاب سمیت کاغذ سے متعلقہ جتنی بھی چیزیں ان کی ان کی قیمتی بڑھیں گی جس سے غریب طالب شدیدمتاثر ہوگا، اسلامی جمعیت طلبا کے ناظمِ اعلی نے اس موقع پر تعلیمی بجٹ ریویو کمیٹی کے قیام کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ حکومت نے کمیٹی کی تجاویز اور سفارشات پر عمل نہ کیا تو ملک بھر سے طلبا اسلام آباد کا رخ کریں گے۔