عمران خان نے 5 سے 12 گھنٹے لوڈشیڈنگ والا پاکستان شہباز شریف کے سپرد کیا، مریم نواز


اسلام آباد (صباح نیوز)پاکستان مسلم لیگ (ن)کی نائب صدر مریم نواز شریف نے کہا ہے کہ 2018میں نواز شریف، عمران خان کو زیرو لوڈشیڈنگ والا پاکستان دے کر گئے تھے اور عمران خان نے 2022میں پانچ سے 10گھنٹے لوڈشیڈنگ والا پاکستان، شہباز شریف کے سپرد کیا ہے۔ اگر شہباز شریف اور مسلم لیگ (ن)ملکی حالات کو ٹھیک نہیں کرسکتی تو اور کون یہ کام کرسکتا ہے، مسلم لیگ (ن)نے کر کے دکھایا ہے اور کررہی ہے اور کرکے دکھائے گی۔ شہباز شریف خیبرپختونخوا کے عوام کو سستا آٹا اور ریلیف فراہم کرنے کی کوشش کررہے ہیں اورکے پی حکومت عمران خان کو ریلیف پہنچانے کی کوشش کررہی ہے۔ بنی گالا نہیں اس کانام منی گالا ہونا چاہئے ، وہ سب ریلیف منی گالا جارہی ہے،جو لوگ عوام کا احساس کرتے ہیں اور عوام کے لئے آتے ہیں وہ سب بولتا ہے۔  اگر پانچ قیراط کا ہیراآپ نے اپنے حلال کی کمائی سے لیا ہے تو بے شک اسے اپنی پانچوں انگلیوں میں پہنیں مجھے اعتراض نہیں لیکن بات یہ ہے کہ آپ نے ایک تالا کھلوانے کے لئے پانچ قیراط کا ہیرا مانگااور کہا کہ تین قیراط کا ہیرا نہیں چاہئے۔ جو ساری منی بنی گالا جارہی تھی وہ سارے پاکستان کا ٹیکس پیئر کا پیسہ تھا جو رشوتوں میں گیا۔

ان خیالات کااظہار مریم نواز نے اسلام آباد ہائی کورٹ میںایون فیلڈ اپارٹمنٹس کیس میں پیشی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ مریم نواز نے کہا کہ میں سمجھتی ہوں اور یہ بات سچ ہے کہ آئی ایس آئی  براہ راست وزیراعظم کے ماتحت کام کرتی ہے، اگر وزیر اعظم نے کوئی قدم اٹھایا ہے تو ظاہر ہے حکومت کو کرنا پڑتا ہے اور بہت کچھ کرنا پڑتا ہے،وہ پروسیجر ہے اور آئی ایس آئی حکومت کے ساتھ کام کرتی ہے ، حکومت کے نیچے اور وزیر اعظم کے ماتحت کام کرتی ہے، کس وقت کس آرگنائزیشن سے کیا کام لینا ہے یہ وزیر اعظم کو پتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مجھے رکن قومی اسمبلی ڈاکٹر عامر لیاقت حسین کی رحلت کا ابھی پتا چلا ، میں اللہ تعالیٰ سے دعا گوہوں کہ اللہ تعالیٰ ان کے درجات بلند کرے اور ان کا اگلا سفر آسان کرے، اور اللہ تعالیٰ ان کی بخشش فرمائے ، میں ان کے اہلخانہ کے ساتھ دلی طور پر تعزیت کرتی ہوں۔

مریم نواز نے کہا کہ مجھے وزیر اعظم کو کوئی تجویز دینے کی ضرورت نہیں کیونکہ عوام اور پاکستان کا وزیراعظم ایک ایسا شخص ہے جسے عوام کا درد ہے ، عوام کی تکالیف کا احساس ہے اور جو دن رات برے معاشی حالات میں عوام کو ریلیف دینے کے لئے کوشاں ہیں، وہ دن ، رات اسی پر لگے ہوئے ہیں مجھے ان کو کوئی تجویز دینے کی ضرورت نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم اپنی ساری میٹنگز منسوخ کر کے معیشت اور بجلی کے حوالے سے عوام کو ریلیف دینے کے لئے کام کررہے ہیں، لوڈشیڈنگ جہاں ایک جلتا ہوا ایشو ہے تو ہم جہاں اس معاملہ کو ٹھیک کررہے ہیں اور ٹھیک کر لیں گے وہاں عوام سے میں ایک سوال کرنا چاہتی ہوں کہ جب 2013میں میاں محمد نواز شریف کو 20،22گھنٹے لوڈشیڈنگ والا پاکستان ملا تو عمران خان کو 2018میں نوازشریف نے زیرو لوڈشیڈنگ والا پاکستان دیا، اگر شہباز شریف اور نواز شریف نہ ہوتے توآج پاکستان میں بجلی نہیں ہوتی،جتنی تیزی سے طلب اور رسد کا فرق بڑھ رہا ہے اوربجلی کا استعمال بڑھ رہا ہے ، کسی اور نے کوئی پلانٹس نہیں لگائے اور کسی اور نے پاکستان بجلی کے بار ے میں نہیں سوچا، 2018میں نواز شریف، عمران خان کو زیرو لوڈشیڈنگ والا پاکستان دے کر گئے تھے اور عمران خان نے 2022میں پانچ سے 10گھنٹے لوڈشیڈنگ والا پاکستان، شہباز شریف کے سپرد کیا ہے۔ چار سال عمران خان کہتے رہے کہ نوازشریف اضافی بجلی بناگیا ہے، کدھر وہ اضافی بجلی، آج 4500میگاواٹ بجلی کا شارٹ فال ہے،عمران خان کی حکومت اتنی نااہل تھی کہ وہ بنے بنائے کارخانوں کو چلا نہیں سکی۔

انہوں نے کہا کہ 30جون تک وہ سارے بیمار پلانٹس جوعمران خان کی بے حسی، نااہلی اور بری کاکردگی کی وجہ سے بند تھے ان سب کو چلا رہے ہیں اور پانچ ہزار میگا واٹ سے اوپر جون اور جولائی کے مہینے میں بجلی آجائے گی جس کی وجہ سے لوڈ شیڈنگ میں بتدریج کمی اور بہتری آتی جائے گی، میں میڈیا سے بھی کہنا چاہتی ہوں کہ تنقید اس پر ہونی چاہئے جس نے معاملات کو خراب کیا جو پاکستان میں تباہی اور بربادی لے کر آیا اور نہ کہ اس شخص پر اوراس حکومت پر جو دن رات اس تباہی اور خرابی کو جو وہ چار سال میں لائے ہیںاس کو دنوں میں ٹھیک کرنے کی کوشش کررہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ جو بیمار پلانٹس چار سال کے دوران سابق حکومت کے دور میں نہیں چل سکے وہ موجودہ حکومت نے دو ماہ میں چلا کر دکھا دیئے ہیں۔ عمران خان کی نالائقی اور نااہلی نے ملک کو جواندھیروں میں ڈبویا ہے ہم محنت کریں گے اور اس کو باہر لے کر آئیں گے۔ شیخ رشید نے بیان دیا کہ مجھے چار ماہ پہلے پتا چل گیا تھا کہ حکومت جانے والی ہے تو پھر کیوں خط اور غیر ملکی سازش کا ڈرامہ بنایا گیا، آپ کو سب پتا تھا کہ آپ کے لوگ آپ کوچھوڑ کر جارہے ہیں ، آپ کو سب پتا تھا کہ آپ کی نالائقی نااہلی کا بوجھ مزید اٹھانے کو تیار نہیں، آپ نے پھر بھی سازش کا ڈرامہ رچا کر پاکستان کو فتنہ اور فساد میں جھونکنے کی پوری کوشش کی۔

عمران خان پاکستان کے دوسرے ممالک سے تعلقات خراب کر کے چلے گئے ہیں، خارجہ پالیسی میں لینڈ مائنز بچھا گئے ہیں وہاں پر بھی ہم ملک کی سمت درست کرنے کی کوشش کررہے ہیں ، ہم نہیں کہہ رہے آپ کے اپنے لوگ کہہ رہے ہیں کہ عمران خان تو پاگل آدمی ہے ، ہماری سنتا نہیں ہے، کوئی کہہ رہا ہے کہ یہ جھوٹ بول رہا ہے یہ لینڈ مائنز بچھا کر گیا ہے اس کو پتا تھا کہ حکومت جارہی ہے ، ان کے بڑے لیڈر کہہ رہے ہیں کہ یہ پاگل آدمی ہے، توکیوں اس پاگل آدمی کو اجازت دی ہوئی ہے کہ وہ پاکستان میں ہر جگہ فتنہ فساد کرتا رہے، میں میڈیا سے درخواست کرتی ہوں کہ خداکا واسطہ ہے اس پاگل شخص کو جو پاکستان میں آگ لگانے پر تلا ہے اس کو دکھانا کم کریں ، اس کی طرف بحث کو نہ لے کر جائیں ، بحث پاکستان کے عوام کے مسائل اور ان کے حل پر ہونی چاہئے۔

مریم نوازنے کہا کہ خراب معاشی حالت کے باوجود شہبازشریف دن، رات کا م کر کے عوام کو ریلیف دینے کی کوشش کر رہے ہیں، اگر پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتیں ان کو بڑھانی پڑی ہیں توساتھ انہوں نے28ارب روپے کا عوام کو ریلیف پیکچ بھی دیا ہے جس میں ان کو سبسڈی ملے گی،ساڑھے آٹھ ہزار خاندانوں کو دو ہزار روپے ماہانہ ملیں گے اور اب اس کو بجٹ کا حصہ بھی بنارہے ہیں اور یہ پیکج ایک ماہ کے لئے نہیں بلکہ پورے سال کے لئے ہے۔