پارلیمانی رہنماؤں کے پارلیمانی کمیٹی میں غیر پارلیمانی زبان کا استعمال،تلخ جملوں کا تبادلہ


اسلام آباد(صباح نیوز)پی ٹی آئی کے رہنما شہباز گل کی اہلیہ کے سرکاری خرچ پر بیرون ملک تعلیم کے معاملے پر سینیٹ قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں پی ٹی آئی ارکان اور چیئرمین کمیٹی افنان اللہ کے درمیان گرما گرمی،تلخ جملوں کا تبادلہ ہوا،اجلاس کے دوران دونوں جانب سے ایک دوسرے پر پیسے دے کر سینیٹر بننے کے الزامات لگائے گئے، صورتحال بگڑنے پر سارجنٹ ایٹ آرمز کو مداخلت کرنا پڑی۔

 چیئرمین کمیٹی سینٹرافنان اللہ کی زیرصدارت قائمہ کمیٹی برائے سائنس وٹیکنالوجی کا اجلاس ہوا،  اجلاس کے آغاز میں ہی سینیٹر شبلی فراز اور چیئرمین کمیٹی سینیٹر افنان اللہ کے درمیان تلخ جملوں کا تبادلہ ہوا، سینیٹر شبلی فراز نے کہا کہ ہمیں ایجنڈے کا معلوم نہیں کہ کب بھیجا گیا، آپ مسلم لیگ ن کے نمائندے نہیں کمیٹی کے چیئرمین ہیں، جس پر سینیٹر افنان اللہ نے جواب دیا کہ آپ بھی یہاں بیٹھ کر پی ٹی آئی کے رہنما نہ بنیں، ایجنڈا بتا دیا جائے گا۔ پی ٹی آئی کے رہنما شہباز گل کی اہلیہ کے سرکاری خرچ پر بیرون ملک تعلیم کے معاملے پر اجلاس میں شدید ہنگامہ آرائی ہوئی ،چیئرمین کمیٹی افنان اللہ نے کہا کہ اعزا اسد رسول نے نہ ڈگری مکمل کی نہ رپورٹ جمع کروائی، یونیورسٹی کا پیسہ ضائع ہوا، انہیں آئندہ اجلاس میں بلالیتے ہیں یا ویڈیو پر لے لیتے ہیں،

پی ٹی آئی کے سینیٹر شبلی فراز نے کہا کہ گھٹیا  انسان کمیٹی چیئرمین بن گیا ہے، اعزا اسد رسول کا معاملہ سیاسی ایجنڈا ہے،سینیٹر فوزیہ ارشد بولیں کہ آپ کو روم سے باہر نکال دینا چاہیے، کمیٹی چیئرمین بننے کے لائق نہیں، جس پر چیئرمین کمیٹی نے جواب دیا کہ آپ پیٹی بھائی کی کرپشن چھپانا چاہ رہے ہیں، اگر کمیٹی میں بحث نہیں ہوگی تو زیادہ مسئلہ ہوگا۔ شہبازگل کی اہلیہ سے متعلق ایجنڈا آئیٹم پرتحریک انصاف کے اراکین نے شدید احتجاج کیا، سینٹرافنان اللہ نے کہاکہ شہبازگل کی اہلیہ دولاکھ ڈالرکامسیٹس یونیورسٹی کی نادہندہ ہیں ، سینٹرہمایوں بولے متعلقہ شخص موجود نہیں توبات کرنے سے گریز کیا جائے شبلی فراز بولے پولیٹیکل ایجنڈا آئیٹم ہے،کل ہم بھی آپکی قیادت سے متعلق کیس لانا شروع کردیںگے ،کامسیٹس یونیورسٹی بتائے اس جیسے کتنے کیسز ہیں چیئرمین کمیٹی نے کہاکہ آئندہ باقی تمام کیسز کی تفصیل بھی منگوا لیتے ہیں کیا آپ کرپشن کا دفاع کرنا چاہتے ہیں؟چورکا دفاع کرنے پرکیا احکامات خداوندی ہیں ؟

شبلی فراز نے جواب دیا پھر آپ نوازشریف کا دفاع کیوں کرتے ہیں ،اسی دوران تکرارتلخ کلامی میں تبدیل ہوگئی۔ سینیٹر افنان اللہ بولے آپ کون ہیں جواب ملا میں سینٹرشبلی فراز ہوں، افنان اللہ نے جواب دیا جانتا ہوں آپ کو ، پیسے دے کرسینٹربنے ہیں، شبلی فراز نے ترکی با ترکی جواب  دیتے ہوئے کہا کہ تم بھی گالیاں دے دے کرسینٹربنے ہو، تلخ کلامی کے دوران کمیٹی ممبران نے ماحول سازگار بنانے کی کوشش کی ،شبلی فراز نے معافی کا مطالبہ کرتے ہوئے معاملہ عدالت میں لے جانے کا بھی عندیہ دیا۔ اسی دوران سینیٹر ہمایوں مہمند نے کہا کہ قیامت کے دن تمہیں نواز شریف نہیں بچائے گا، جس پر کمیٹی چیئرمین نے جواب دیا کہ تمہیں بھی عمران خان نہیں بچائے گا،دونوں اراکین میں بات بگڑنے پر دیگر سینیٹرز کی جانب سے فوری طور پر پارلیمنٹ کی سیکیورٹی پر مامور اہلکاروں کو کمیٹی روم طلب کرلیا گیا۔

اجلاس کے دوران  چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ پی ایس کیو کا ہیڈکوارٹر ابھی تک اسلام آباد منتقل نہیں ہوا جس پر سینیٹر شبلی فراز نے کہا کہ کمیٹی نے اکثریت سے پی ایس کیو ہیڈکوارٹر اسلام آباد منتقل کرنے کی منظوری دی تھی،حکام وزارت سائنس و ٹیکنالوجی نے کمیٹی حکام کو بتایا کہ اگر قانون سازی ہو گئی ہے تو وزارت سائنس و ٹیکنالوجی کو آگاہ نہیں کیا گیا،جس پر سینیٹر شبلی فراز نے کہا کہ پی ایس کیو سی اے کے سربراہ کے لیے 3 نام کابینہ کو بھجوائے لیکن ابھی تک تقرری نہیں ہوئی، وزارت سائنس و ٹیکنالوجی سے تقریبا 16 ادارے منسلک ہیں جس میں پی ایس کیو سرفہرست ہے،  پی ایس کیو سی اے میں مافیا بیٹھا ہوا ہے جو ادارے میں بہتری نہیں چاہتا،چیئرمین کمیٹی سینیٹر افنان اللہ نے انکشاف کیا کہ  ایک دن میں نے پاوڈر دودھ کی چائے پی اور طبیعت خراب ہو گئی جس پر حکام وزارت سائنس و ٹیکنالوجی نے کہا کہ ٹی وائٹنر اور دودھ میں فرق ہے جو لوگ نہیں سمجھتے۔