اسلام آباد(صباح نیوز)وزیراعظم میاں محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ سیاسی استحکام کے بغیر معاشی استحکام نہیں آسکتا، تمام جماعتوں کو میثاق معیشت بنانے کیلئے دعوت دیدی،آئیں اور اس پر دستخط کریں اور قیامت تک کیلئے اسے لاگو کردیں،پالیسیوں میں تسلسل کیلئے میثاق معیشت ناگزیر ہے۔
اسلام آباد میں بزنس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے میثاق معیشت کو وقت کی ضرورت قرار دیتے ہوئے کہا کہ تمام جماعتوں کو میثاق معیشت بنانے کیلئے دعوت دیدی ہے، ہمیں مشوروں سے آگے بڑھ کر عملی اقدامات کرنا ہوں گے، میثاق معیشت پر تمام اسٹیک ہولڈرز بیٹھ کر فیصلہ کریں، یہ وقت کی اہم ضرورت ہے، میثاق معیشت کے تحت ایسے اہداف طے کئے جائیں جنہیں تبدیل نہ کیا جاسکے، آئیں اس پر دستخط کریں اور قیامت تک کیلئے لاگو کردیں۔
وزیراعظم نے تاجروں اور ماہرین کی خدمات کو قابل ستائش قرار دیتے ہوئے کہا کہ حکومت دی گئی اچھی تجاویز پر عمل درآمد یقینی بنائے گی، کانفرنس میں دی جانے والی تجاویز کا خیر مقدم کرتے ہیں، اس کی روشنی میں آئندہ کا لائحہ عمل بنائیں گے۔ شہباز شریف نے کہا کہ ملک موجودہ معاشی اور خطرناک صورتحال سے باہر نکل آئے گا، پاکستان بھارت سے ٹیکسٹائل میں آگے تھا، 90 کی دہائی میں پاکستان کی روپے کی قدر بھارت اور بنگلہ دیش سے بہتر تھی، سیاسی استحکام کے بغیر معاشی استحکام نہیں آسکتا، یہ دونوں چیزیں آپس میں جڑی ہوئی ہیں،ماضی میں بھارت نے ہمارے ترقیاتی منصوبوں کی تقلید کی۔
وزیراعظم نے کہا کہ 18 ویں ترمیم کے بعد صوبوں کو زیادہ حصہ جاتا ہے، فیڈریشن کو صوبوں کیساتھ ملکر اقدامات کرنا ہوں گے، ملکی ترقی کے لیے سب کو مل کر کردار ادا کرنا ہوگا، ہمارے پاس ایک سال 3 ماہ ہیں، ہم لانگ ٹرم پالیسی نہیں بنا سکتے، گوادر کے شہروں کو پانی نہیں ملتا، وہاں بجلی نہیں ہے، تین ملین ٹن گندم اس سال ہم ایکسپورٹ کر رہے ہیں، آج ہمارے پاس تیل اور گیس کیلئے پیسے نہیں ہیں، بطور قوم باتوں کے بجائے ہمیں عملی طور پر کام کرنا ہوگا، افسر شاہی کا رونا جائز ہے، جنہوں نے کام کیا انہیں نیب کے ذریعے پکڑ کر بند کر دیا، ملک کو دیوالیہ کر دیا گیا ہے۔
وزیراعظم نے پورے ملک میں صنعتی زون قائم کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ملکی ترقی کے لیے دیہی علاقوں کو ترقی دینا ہوگی، پاکستان کی 65 فیصد آبادی دیہاتوں پر مشتمل ہے، پاکستان ساڑھے 4 ارب ڈالر کا پام آئل برآمد کر رہا ہے، زرعی شعبہ ملک کی تقدیر بدل سکتا ہے، جدید ٹیکنالوجی کی مدد سے زرعی پیداوار بڑھائی جاسکتی ہے،شارٹ ٹرم اور میڈیم ٹرم منصوبوں پر کام کریں گے، جس طرح 75 سال ضائع کردیئے، 500 سال مزید ضائع ہوجائیں گے، اس حکومت کی جتنی مدت ہے دن رات کام کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہرقدم پر حکومت کو تاجروں کی تجاویز اور آرا کی ضرورت ہوگی،حکومت دی گئی اچھی تجاویز پر عمل کرے گی