سینیٹرمشتاق احمد خان کی بھارت میں حکمران جماعت بی جے پی کی رہنما کی طرف سے کی گئی توہین رسالت کی مذمت


اسلام آباد (صباح نیوز )جماعت اسلامی پاکستان کے رہنما سینیٹرمشتاق احمد خان نے بھارت میں حکمران جماعت بی جے پی کی رہنما کی طرف سے کی گئی توہین رسالت کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ ارب مسلمانوں پر حملہ ہے جن لوگوں نے یہ حملہ کیا ہے یہ درندے اور فاشسٹ لوگ ہیں اس حرکت سے انہوں نے دنیا کے امن کو خطرے میں ڈالا ہے ۔ بھارتی میں بی جے پی حکومت ہندوتوا کے نظریے پر جارہی ہے ۔ ان کا مسلمانوں کے حوالے سے تین مقاصد ہیں ، وہ ہندو بن جائیں ، وہ ہندوستان چھوڑ دیں یا مرنے کیلئے تیار ہوجائیں اس ڈکلئیرمنصوبے کے تحت بی جے پی حکومت کررہی ہے ، نسلی کشی کی 2022کی رپورٹ کے مطابق بی جے پی دور میں کشمیر اور بھارت میں نسل کشی کا رسک موجود ہے دنیا بھر کے لگ کہہ رہے ہیں ، بابری مسجد کا انہدام، کشمیر، گجرات میں مسلمانوں کا قتل عام، برقعے پر پابند ی اب ناموس رسالت کی طرف انہوں نے ہاتھ بڑھایا ہے ہم اس واقعے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں ا س موقع پر عالم اسلام سے مطالبہ کرتاہوں کہ اگر ناموس رسالت کا تحفظ نہ کرسکے تو ہم کیسے مسلمان ہونگے۔ ساٹھ مسلم ممالک کے حکمرانوں سے کہتا ہوں کہ ان کی سٹریٹیجک پوزیشن ایک ہتھیار ہے اسی لاکھ فوج مسلمان ممالک کا ہتھیار،ان کے پاس پیٹرولیم کی دولت ایک ہتھیار ہے ان ہتھیاروں کو استعمال کیا جائے ۔

مشتاق احمد خان نے کہا کہ ان سب ہتھیاروں کے باوجود اگر امت مسلمہ مودی کی فاشسٹ حکومت کے مقابلے میں اپنے پیغمبر کے ناموس کی حفاظت نہیں کر سکتی تو مسلمان حکمرانوں سے پوچھنا چاہتا ہوں کہ حشر کے دن کس منہ سے شافع محشرکے سامنے جائیں گے ؟کس طرح شفاعت کی درخواست کریں گے کس منہ سے جام کوثر کی درخواست کریں گے اس لئے تمام مسلمانوں اور بالخصوص مسلم حکمرانوں پر فرض ہے کہ وہ ان کو جواب دیں اور اپنے پیغمبر کے ناموس کو محفوظ کرنے کے لیے ہر قسم کے اقدامات اٹھائیں انہوں نے کہا کہ اس وقت پورے عالم اسلام بالخصوص پاکستان کو لیڈکرنا چاہیے عالم اسلام کو او آئی سی کا اجلاس بلانا چاہیے اور اس وقت یہ تاریخی مسئلہ ہے مدارس، مساجد ،مسلمانوں کے قتل عام ،اسلامی تہذیب پر حملوں کے بعد اب ایک منصوبے کے تحت ناموس رسالت کی طرف بڑھا جا رہا ہے اس کا جواب پاکستان کو دینا چاہیے وہ آئی سی کا اجلاس بلایا اور اس اجلاس میں بھارت کے ساتھ سفارتی تجارتی تعلقات ختم کرنے چاہیے ۔

مشتاق احمد خان نے کہا کہ ناموس رسالت ہمارے لئے سرخ لکیر ہے ہم جان پر کھیل جائیں گے ہر قسم کا نقصان گوارا کریں گے لیکن محمد مصطفی کی شان میں گستاخی برداشت نہیں کریں گے ۔سینیٹرمشتاق احمد خان نے مطالبہ کیا کہ وہ آئی سی کا اجلاس بلایا جائے اور اقوام متحدہ کے فورم پر یہ معاملہ اٹھایا جائے ناموس رسالت کے لیے پاکستان عالم اسلام کومتحرک کرے عالمی برادری کو متحرک کرے۔ ان کا کہنا تھاکہ بھارت میں رہنے والے مسلمانوں کا تحفظ بھی ہماری ذمہ داری ہے انہوں نے کہا کہ مساجد اور اسلامی تہذیب کا تحفظ بھی ہماری ذمہ داری ہے پاکستان کو اپنی خارجہ پالیسی کو اس طرح بنانا چاہیے کہ پاکستان میں ناموس رسالت کے تحفظ اور بھارت میں مسلمانوں کے تحفظ کو اپنی پالیسی کا حصہ بنائے۔